صرف نیوز ہی نہیں حقیقی ویوز بھی

معمولی سا دھکا لگنے پرتنازع کے نتیجے میں ایک مسافر کی جان چلی گئی

88,975

سائن اسٹیشن پرمیاں بیوی نےمسافرکی پٹائی کی جس کےدوران وہ پٹری پرگرا اور ٹرین کی زد میںآگیا۔ فوت ہونے والابیسٹ کا ملازم تھا اوراس وقت نشے میں تھا

بھیڑ کے اوقات میں پلیٹ فارم پر کھڑی ایک خاتون کو نشہ میں دھت ایک شخص کا دھکا لگنے پر ہونے والا تنازع بیسٹ میں ملازمت کرنے والے دنیش راتھوڑنام کے نوجوان کی موت کا سبب بن گیا۔ یہ دردناک واقعہ ۱۳؍ اگست کی شب میں ۹؍ بجکر ۱۵؍ منٹ پرپیش آیا۔ دھکا لگنے کےسبب خاتون غصے میںآگئی ،اس نے دنیش کو چھتری سے مارا اوراس کا شوہربھی بجائے بیوی کو سمجھانے اور معاملہ رفع دفع کرنے کے طیش میں آگیا اور اس نےاس زور سے دنیش کو تھپڑمارا کہ وہ پٹری پرجاگرا ۔

اگر دنیش کی غلطی کو نظراندازکردیا جاتا اور ڈانٹ ڈپٹ کرکےاسے چھوڑدیا جاتا توشاید اس کی جان بچ جاتی ۔

دادر جی آرپی کے مطابق۱۳؍اگست کی شب میں ۹؍ بجکر۱۵؍ منٹ پر سائن ریلوے اسٹیشن کے پلیٹ فارم نمبر ایک پر ٹرین آتے ہی کچھ مسافر ٹرین میں سوار ہونے کیلئے دوڑے ۔اسی اثناء میں ۲۶؍ سالہ دنیش راتھوڑ کا ۳۰؍ سالہ شیتل مانے کو دھکا لگ گیا۔ اس پر شیتل نے اپنے ہاتھ میں موجود چھتری سے دنیش کو مارا۔ قریب ہی موجود شیتل کا شوہر اویناش بھی بیوی کو دھکا لگنے پربرہمی کااظہار کرتے ہوئے آگے بڑھا اور دنیش کو ایک زوردار تھپڑرسید کردیا۔ اچانک تھپڑلگنے کے سبب دنیش اپنا توازن برقرار نہ رکھ سکا اورٹرین کی پٹری پر جاگرا۔جس وقت دنیش پٹری پر گرا ،اس وقت ٹرین پلیٹ فارم کے احاطے میں داخل ہوکر دنیش کے قریب پہنچ گئی تھی۔ یہ منظردیکھ کر شیتل ، اویناش اور وہاں موجود دیگر مسافر گھبرا گئے اور موٹرمین کو ٹرین روکنے کا اشارہ کرنے لگے مگر ٹرین نہیںرکی۔ دنیش نے پٹری سے اُٹھ کر پلیٹ فارم پر چڑھنے کی کوشش کی لیکن وہ پلیٹ فارم پر چڑھ نہ سکا اور ٹرین کی زد میں آگیا۔‘‘جی آرپی کے مطابق ’’یہ پورا واقعہ پلیٹ فارم پر لگے سی سی ٹی وی کیمرے میں قید ہوگیا۔ کیمرے کی ریکارڈنگ دیکھنے کے بعد پولیس نے مانخورد علاقے سے شیتل اور اویناش کوتعزیرات ہند کی متعلقہ دفعہ کے تحت ’غیرارادی طور پر کسی کی موت کا سبب بننا‘ کے الزام میں گرفتار کرلیا ہے۔شیتل اور اویناش کا تعلق کولہاپور سے ہے جبکہ دنیش گھنسولی کا رہنے والا تھا۔‘‘

بیسٹ کے پی آر او اے ویدیہ نے اس بارے میں کہاکہ ’’ یہ بیسٹ کے ذریعے کرائے پرچلائی جانے والی اے سی بس میںکنڈکٹر تھا۔ موت کےبعد اس کے تعلق سے کمپنی کو مطلع کردیا گیا ہے۔ چونکہ یہ راست طور پر بیسٹ کا ملازم نہیںتھا اور حادثہ بھی ریلوے کی حدود میں ہوا ہے اس لئےکمپنی اپنے معاہدے کے مطابق اس بارے میں فیصلہ کرے گی ۔‘‘

Leave A Reply

Your email address will not be published.