صرف نیوز ہی نہیں حقیقی ویوز بھی

حج ہاؤس کی تعمیر ایک "سیکولر سرگرمی ہے، مذہبی نہیں”ممبئ ، ہائی کورٹ نے ہندوتوادی لیڑر کی سرزنش کیLAW-HC حج ہاؤس ممبئی

67,079

حج ہاؤس کی تعمیر ایک "سیکولر سرگرمی ہے، مذہبی نہیں”ممبئ ، ہائی کورٹ نے ہندوتوادی لیڑر کی سرزنش کیLAW-HC حج ہاؤس ممبئی

بمبئی ہائی کورٹ نے جمعرات کو ہندوتوا لیڈر ملند ایکبوٹے کی جانب سے مہاراشٹرا کے پونہ شہر میں زیر تعمیر حج ہاوس کو منہدم کرنے کا مطالبہ کرنے والی عرضداشت کی سماعت کے دوران اسکی سرزنش کی اور کہا کہ حج ہاؤس کی تعمیر ایک "سیکولر سرگرمی ہے، مذہبی نہیں لیکن ساتھ ہی ساتھ اس عرضداشت کو مفاد عامہ میں یہ کہکر تبدیل کرنے کا حکم دیا کہ عرض گزار کا اس معاملے میں کو ئ ذاتی مفاد نظر نہیں آتا چیف جسٹس ڈی کے اپادھیائے اور جسٹس عارف ڈاکٹر کی ڈویژن بنچ نے اس معاملے کی ابتدائ سماعت کے بعد ریاستی حکومت کو حلف نامہ داخل کرنے کی ہدایت دی "آپ کو مذہبی سرگرمیوں اور سیکولر سرگرمیوں میں ریاست کی شمولیت میں فرق کرنا چاہیے۔ حج ہاؤس کی تعمیر ایک سیکولر کام ہے۔ یہ کوئی مذہبی سرگرمی نہیں ہے۔ اپنے آپ کو الجھائیں،نہں چیف جسٹس نے کہا۔۔

عرض گزار کے وکیل کپل راٹھوڈ نے عدالت کو بتایا کہ ” اس معاملے میں قطعہ اراضی جس کام کے لئے مخصوص تھی اس میں غیر قانونی طور پر تبدیلی کی گئ ہے نیز پونے کے کندھوا علاقے اور اس کے اطراف میں رہائش پزیر افراد کو بنیادی سہولیات فراہم کرنے کے لیے اس قطعہ اراضی کو مختص کیا گیا تھا ۔ اور حج ہاؤس کی تعمیر کے لیے زمین کے استعمال کو تبدیل کیا گیا ہے۔پونے میونسپل کارپوریشن کے وکیل ابھیجیت کلکرنی نے کہا کہ زمین کے استعمال میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ مختلف کمیونٹیز کو سائٹ پر اپنی ثقافتی اور کمیونٹی سرگرمیوں کے لیے جگہ ملتی ہے۔ کلکرنی نے ایکبوٹے کی عرضی سے نشاندہی کی کہ عمارت کی دو منزلیں پہلے ہی تعمیر ہو چکی ہیں۔۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.