صرف نیوز ہی نہیں حقیقی ویوز بھی

پنویل : جھوپڑپٹیوں کے ڈیولپمنٹ میں سہولت دینے کا مطالبہ

88,534

پٹیل محلہ اور کچھی محلہ کے سیکڑوں مکینوں کوگھرخالی کرنے کا نوٹس دیا گیا ہے۔لوگوں نے ’پردھان منتری آواس یوجنا‘ کے تحت مکانات کی تعمیر کیلئے ۱۴؍ لاکھ روپے نہ لینے اور اسی جگہ ٹرانزٹ کیمپ بناکردینے کی مانگ کی

یہاں پٹیل محلہ اور کچھی محلہ کے سیکڑوں مکینوں کو ڈیولپمنٹ کیلئے گھر خالی کرنے کا پنویل میونسپل کارپوریشن ( پی ایم سی )کی طرف سےنوٹس دیا گیا ہے جس کے سبب ان میں سخت بےچینی پائی جارہی ہے ۔ان کا الزام ہے کہ ’پردھان منتری آواس یوجنا ‘کے تحت کئے جانے والے ڈیولپمنٹ میں ان کے ساتھ دھاندلی اور من مانی کی جارہی ہے ۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ انھیں یہیں پر ٹرانزٹ کیمپ بناکر ان کیلئے عارضی رہائش کاانتظام کیا جائے اور ان سے مکانات کی تعمیر کیلئے جو رقم لینے کی بات کی جارہی ہے ،وہ نہ لی جائے کیونکہ وہ اس کی ادائیگی کے قابل نہیں ہیں ۔

پٹیل محلہ کے مکینوں نے کہا کہ پی ایم سی کے متعلقہ افسران نے نوٹس میں کہیں کوئی ذکر نہیں کیا ہے کہ انھیں مکانات کب، کہاں اور کیسے ملیں گے ۔ البتہ انہیں بتایا گیا ہے کہ ان کے جھوپڑوں کو منہدم کرکے اسی جگہ پر فی گھر۱۴؍لاکھ روپے لے کر ’پردھان منتری آوس یوجنا ‘ کے تحت مکانات تعمیر کرکے دیئے جائیں گے اور انھیں مکان ملنے تک ۴؍ ہزار روپے ماہ کرایہ دیا جائے گا ۔ واضح رہے کہ پنویل کے مشرقی جانب ۵۰؍ سال سے زائد پرانی آبادی کے درمیان ایک نالہ ہے جس کے ایک جانب کچھی محلہ ہے تو دوسری جانب پٹیل محلہ ہے۔پٹیل محلہ میں مقیم محمد ایاز شیخ نے نمائندۂ انقلاب سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ پنویل مہانگر پالیکانے۱۰؍ مئی کو کچھی محلہ اور پٹیل محلہ میں رہنے والے تقریباً ۹۳۸؍ مکینوں کو نوٹس دے کر کہا تھاکہ ۲۵؍ جون ۲۰۲۳ءتک مکانات خالی کردیئے جائیں ۔

مکینوں کو’ پردھان منتری آواس یوجنا ‘کے تحت جھوپڑوںکو ڈیولپ کرکے مکانات دیئے جائیں گے ۔ اس نوٹس میں اور کچھ نہیں بتایا گیا ہے کہ مکان کہاں ، کب ، اور کیسے دیئے جائیں گے ۔ مکانات کا رقبہ کتنا ہوگا اور مکانات تعمیر ہونے تک ان کی رہائش کا کیا انتظام ہوگا ۔ پٹیل محلہ میں رہنے والے ندیم شیخ نے کہا کہ ۲۹؍جون کو بقرعید تھی ۔ اس لئے کئی مکینوں نے اس سلسلے میں بامبے ہائی کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا ۔ کورٹ نے۲۹؍ جون کی تاریخ کو آگے بڑھاتے ہوئے ۳۰؍ ستمبرتک مکانات خالی کرنے کی مہلت دی ہے ۔ انھوں نے مزید کہا کہ مکین علاقے کے ڈیولپمنٹ کے خلاف قطعی نہیں ہیں لیکن ان کاکہنا ہے کہ ۲۲؍ ایکڑ زمین میں سے صرف ۵؍ ایکڑ زمین پر پی ایم سی۱۴؍ منزلے کی ۱۴؍ بلڈنگیں تعمیر کرکے انھیں مکانات دےگی تو باقی ۱۷؍ ایکڑ زمین پر عارضی ٹرانزٹ کیمپ بناکر دے تاکہ ان کے کاروبار اور بچوں کی تعلیم وغیرہ کا نقصان نہ ہو ۔ کچھی محلہ میں مقیم فیاض شیخ نے کہا کہ مکینوں کو دیگر علاقےمیں منتقل کرکے صرف ۴؍ہزار روپے کرایے دینے ، اس اسکیم کے تحت مکینوں سے ہی بلڈنگ بنانے کی جگہ ، تعمیراتی خرچ کے نام پر ۱۴؍ لاکھ روپے ایک ایک مکین سے وصول کئے جانے کی بات کی جارہی ہے ۔ اس لئے یہاں کے مکین اس ڈیولپمنٹ کےخلاف ہیں ۔ کچھی محلہ میں رہنے والی صبیحہ شیح نے کہا کہ اگر ہمارے پاس اتنے پیسے ہوتے تو ہم خود ہی اچھے گھریا تو خریدلیتے یا پھر اسی مکان پر خرچ کرکے اسے بہتر طریقے سے بنالیتے۔ مہانگر پالیکا یہاں کے مکینوں کے ساتھ زیادتی کررہی ہے ۔

اس ضمن میں پنویل میونسپل کارپوریشن میں پردھان منتری آواس یوجناکی متعلقہ افسر سوپنالی چودھری سے استفسارکیا گیا تو انھوں نے دیپک مڑکے سے گفتگو کرنے کو کہا ۔ بعدازیں افسر دیپک مڑکےنے کہاکہ میں سبکدوش انجینئر ہوں لیکن پی ایم سی نے اس پروجیکٹ کے تحت مکانات تیار ہونے تک ساری ذمہ داری ہم کو سونپی ہے ۔ انھوں نے کہا کہ کچھی محلہ اور پٹیل محلہ میں شروع ہونے والے پروجیکٹ کو ’پردھان منتری آواس یوجنا‘کے تحت ڈیولپ کیاجا ئےگا ۔ بارش بعد پہلے پٹیل محلہ اور کچھی محلہ کے درمیان نالے کو ایک جانب کیا جائے گا۔ اس کے بعد ۵؍ ایکڑ زمین پر یہاں کے مکینوں کو ۱۱؍ منزلے کی ۱۴؍ بلڈنگیں تعمیر کرکے تقریباً ساڑھے ۳۰۰؍ اسکوائر فٹ کے مکانات دیئےجائیں گے اور باقی جگہ پر منصوبے کے تحت دیگر کام کئے جائیں گے جن میں گارڈن وغیرہ شامل ہیں ۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.