صرف نیوز ہی نہیں حقیقی ویوز بھی

9 سالہ معصوم لڑکی کی اجتماعی عصمت دری کیخلاف عوام سراپا احتجاج

 غم و غصہ کے اظہار کیلئے چکھلی شہر بند عوام نے ریلی نکال کر زبردست احتجاج درج کیا

1,219

اورنگ آباد؍چکھلی : (جمیل شیخ) بلڈانہ ضلع کے چکھلی تعلقہ میں ۲۶اپریل کو ایک ایک دل دہلا دینے والا واقعہ پیش آیا، ۹ سالہ معصوم بچی کو رات ایک بجے گھر سے منہ دبا کر اسکوٹی پر بٹھا کر اغواء کیا گیا ، جس وقت اس کے والدین سورہے تھے ، اطلاعات کے مطابق چکھلی کے کرشی بازار میں کام کرنے والے شخص جو وہیں رہتا ہے کی ۹ سالہ نا بالغ لڑکی کو ۲۶اپریل کی رات ۱ بجے جس وقت لڑکی کے ماں باپ سورہے تھے موقع کا فائدہ اٹھاکر دو نوجوان نے منہ دبا کر اسکوٹی پر بٹھا کر اغواء کیا اور اجتماعی عصمت دری کی گئی اور زانی وحشی درندے شرمناک حرکت کے بعد لڑکی کو مونی بابا سنستھا کے سامنے چھوڑ کر بھاگ گئے ۔ اس کی وجہ سے چکھلی و اطراف میں سنسنی پھیل گئی ہے ۔ اپنے ساتھ ہوئی وحشت ناک واقعہ کی خبر بچی نے ماں باپ کو دی ۔ اسکے والدین اور بچی نے چکھلی پولس اسٹیشن پہنچ کر ساری آپ بیتی سنائی اور شکایت درج کروائی ، شکایت درج کرتے ہوئے چکھلی پولس نے دفعہ 366ایف، 376 ڈی بی، اور نابالغ کے ساتھ جرم دفعہ 6 کے مطابق گناہ داخل کیا گیا ، مجرموں کو پکڑنے کیلئے سرگرم پولس کو کامیابی حاصل ہوئی ملزموں کو گرفتار کر لیا گیا ، ایک فرار تھا اسے بھی گرفتار کر لیا گیا ۔

واردات میں استعمال کی گئی اسکوٹی بھی ضبط کر لی گئی ، تھانید گلاب راؤ واگھ نے اس معاملے میں تحقیقات کر رہے ہیں ۔ واقعہ کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے ایس ڈی پی او نے پولس اسٹیشن پہنچ کر سخت کاروائی کا حکم دیا ۔ مجرم ساگر بورکر 28 گورکشن واڑی سے گرفتار کیا گیا ہے ۔ دوسرا فرار تھا اسکے ساتھی نکھیل شیولا گولایت 25 پونڈلک نگر کو جالنہ سے 28 اپریل دوپہر میں چکھلی پولس اپ نرکشک کرن کھاڑے، اور جالنہ پولس اپ نرکشک موریکی مدد سے گرفتار کرلیا گیا ، عوام میں شدید غم وغصہ پایا گیا ، ۲۹ اپریل بروز پیر کو چکھلی بند رکھا گیا اور خاموش مورچہ نکالا گیا  عوام نے انتظامیہ سے دونوں مجرموں کو پھانسی کی سزا دی جانے کی مانگ کی ہے ، اس مقدمے کو فرسٹ ٹریک عدالت کے ذریعہ جلد سے جلد مجرموں کو کڑی سے کڑی سزا دلانے کی مانگ کی ہے ۔

احتجاجی ریلی میں تمام مارکیٹ کو بند کرایا گیا، اور چکھلی کی عوام نے جس میں ہر سماج ، کے مذہبی ، سیاسی ، سماجی ، صحافی ، ڈاکٹر ، اور خواتین نے شرکت کی اور اپنا احتجاج درج کیا کہ کس طرح سے لوگ اپنے آپ کو غیر محفوظ محسوس کر رہے ہیں ۔ مجرموں کو پھانسی کی سزا دی جانے کی مانگ کی ہے  تاکہ پھر کوئی ایسی حرکت کی کوشش تو دور سوچنے کی بھی ہمت نہ کریں ۔ شہریوں میں کافی سنسنی پھیل گئی ہے ، ہر کوئی اپنے بچوں کی فکر میں لگ گیا ہے ۔ عوام کا کہنا ہے کہ ہم اپنے بچوں پر پہلے سے پوری توجہ رکھنے کی ضرورت ہے ۔ جبتک کوئی بری خبر سننے نہیں آتی ہم تب تک بے فکر رہتے ہیں ہمیں پہلے سے ہی اپنے بچوں کے لیے فکر مند رہنے کی ضرورت ہے ۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.