کرلا :ریلوے پرمدرسہ بی بی حلیمہ کی خالی جگہ پر قبضہ کی کوشش کا الزام
۶؍ پولیس اہلکار لوہے کی ریلنگ اور جالیاں لے کر آئے تھے ۔ٹرسٹیوں اورمقامی افراد نے آرڈرکی کاپی مانگی لیکن ان کے پاس کوئی آرڈر نہیں تھا
یہاں مقامی افراد کے ذریعے جھوپڑے خرید کربنائے گئے مدرسہ کو کئی ماہ قبل منہدم کردیا گیا تھااو ر مدرسہ کی یہجگہ خالی پڑی تھی ۔ اچانک ریلوے پولیس اہلکاروں کی ایک ٹیم نے آکر اس خالی جگہ پرقبضہ کرنے کی کوشش کی لیکن ٹرسٹوں اور مقامی افراد نے جب آرڈر کی کاپی دکھانے کو کہا تو ان کے پاس کوئی آرڈ ر ن ہیں تھا۔ اس لئے وہ واپس چلے گئے
کرلا کی گاؤ دیوی جھوپڑپٹی کی کھوت چال میں مقامی مسلمانوںنے تقریباً ۲؍ سال پہلے ۲؍ جھوپڑے خرید کر حلیمہ بی بی مدرسہ بنایا تھا ۔ کسی کی شکایت پر تقریباً ایک سال قبل اس کو ریلوے نے منہدم کردیا تھا۔ بی بی حلیمہ ایجوکیشنل ٹرسٹ کے سیکریٹری شعبان علی شیخ نے نمائندۂ انقلاب کوبتایا کہ امسال عید کے بعد کچھ فرقہ پرست ذہنیت کے لوگوں کی شکایت پر مدرسہ کو منہدم کردیا گیا تھا ۔ اس کے بعد پھر اسے تعمیر کیا گیا اور تقریباً ایک عشرہ پہلے اسے پھر منہدم کردیا گیا۔ انہوں نے مزید بتایا کہ مدرسہ کےذمہ داروں نے حلیمہ بی مدرسہ کو بی بی حلیمہ ایجوکیشنل ٹرسٹ کے نام پر رجسٹریشن کروایاہے اور یہ جگہ باقاعدہ خریدی گئی ہے اور اس کے دستاویز بھی ٹرسٹ کے پاس موجود ہیں ۔ مدرسہ کی یہ جگہ ریلوے کے احاطے سے باہر ہے ، اس کے باوجود ریلوے نے اسے منہدم کردیا تھا ۔
ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ منہدم کرنے کے بعد سے مدرسہ کی جگہ خالی پڑی تھی ۔ اسی کا فائدہ اٹھاکر منگل کی شام ۴؍بجے کرلا آر پی ایف کے تقریباً ۶؍ اہلکار لوہے کی جالیاں ،ریلنگ اور ویلڈنگ کا سامان وغیرہ ساتھ لےکرآئے اور مدرسہ کی جگہ کو ایکوائر کرنے کی کوشش کی ۔ مدرسہ حلیمہ بی بی ٹرسٹ کے ذمہ داران اور مقامی افرادنے پوچھاکہ مدرسہ کی جگہ کو ایکوائر کرنے کیلئے کس نےکہا اور کوئی آرڈر ہے تو دکھاؤ ۔ ان کے پاس کوئی آرڈر اور ساتھ میں کوئی آفیسر بھی نہیں تھا،اس کے باوجود لوگوں کی مداخلت پر بھی پولیس اہلکار کچھ سننے کو تیار نہیں تھے۔
اس ضمن میں موجود ریلوے پولیس اہلکار سے استفسار کیاتو انھوں نے کہا کہ انھیں کرلا ریلوے انتظامیہ سے جگہ کو ایکوائر کرنے کیلئے بھیجا گیا ہے اور کوئی آرڈر ان کے پاس نہیں ہے۔ البتہ ریلوے افسران نے جائے وقوع پر آنے کو کہا ہے ۔ مدرسہ کے ایک اور ذمہ دار نے بتایا کہ اس سلسلے میں علاقے کے سابق رکن اسمبلی محمد عارف نسیم خان سے رابطہ قائم کیا گیا تو انھوں نے جائے وقوع پر موجود ریلوے پولیس اہلکار سالنکھے سے بات کی اور ان کے کہنے پر پولیس اہلکار جگہ کو ایکوائر کئے بغیرواپس چلے گئے ۔ ریلوے افسران نے بھی اس بات کی تصدیق کی اور کہا کہ یہ معاملہ ملتوی کردیا گیا ہے ۔