حیدرآباد: مسجد پر علامتی تیر چلانے پر بی جے پی کی مادھوی لتھا پر ایف آئی آر درج
ایک جلوس میں شرکت کے دوران حیدرآباد سے بی جے پی کی امیدوارمادھوی لتھاکے مسجد پر علامتی تیر چلانے کے ویڈیو کے سامنے آنے کے بعد پولیس نے ان کے خلاف معاملہ درج کرکیا ہے ۔ مادھوی لتھا نے کہا کہ پولیس کو معاملہ درج کرنےسے پہلے حقیقت کا پتہ لگانا چاہئے تھا۔
جانکاری کے مطابق پیرکو حیدرآباد پولیس نے حیدرآباد لوک سبھا سیٹ سے بھارتیہ جنتا پارٹی کی امیدوار مادھوی لتھا کے خلاف ایک شکایت کے بعد مقدمہ درج کیا ہے جس میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ انہوںنے گزشتہ ہفتے ایک جلوس کے دوران ایک مسجد میں تیر چلانے کی نقل کرکے مسلم سماج کے جذبات کو ٹھیس پہنچائی تھی۔مبینہ واقعہ کی ویڈیو، جس پر اپوزیشن نے تنقید کی ہے، غالباً بدھ کو شہر میں رام نومی کے جلوس کی ہے۔
Law and policy research institute has filed a complaint against the #BJP MP candidate for #Hyderabad Madhvi Latha for making a gesture shooting a #mosque with an arrow. #Telangana (1/2) pic.twitter.com/0uoJYvG3ws
— Imran Khan (@KeypadGuerilla) April 18, 2024
سنیچر کو، پولیس نے تعزیرات ہند کی دفعہ ۲۹۵؍ اےکے تحت مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے کے الزام میں ابتدائی معلوماتی معاملہ درج کیا ہے۔لتھا نے پیر کو کہا کہ وہ اپنے خلاف دائر کیس کو چیلنج کرنے کے لئےالیکشن کمیشن سے رجوع کریں گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ’’پولیس کو ایف آئی آر درج کرنے سے پہلے حقیقت کا پتہ لگا لینا چاہئے تھا۔‘‘
انہوں نے کہا کہ حیدرآباد میں آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین اور کانگریس ایک دوسرے کے ساتھ ہیں۔ کانگریس تلنگانہ کی حکمران جماعت ہے اور آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ اسد الدین اویسی حیدرآباد سے موجودہ رکن پارلیمان ہیں۔ویڈیو کے وائرل ہونے کے بعد اویسی نے الزام عائد کیا تھاکہ بی جے پی شہر کا امن خراب کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔