ممبئی احمد آبادبُلیٹ ٹرین کے لیے بھیونڈی میں زمین کی پہلی خریداری مکمل
حکومت نے ۲۹؍ گُنٹھے زمین کے عوض میں کاشتکاروں کو۳؍ کروڑ ۳۲؍لاکھ ۷۶؍ ہزار ۴۶۸؍ روپے ادا کیے
بھیونڈی:(عارِف اگاسکر) بھارتی رِیاست مہاراشٹر میں ’ممبئی سےاحمد آباد‘ بُلیٹ ٹرین کے مجوزہ منصوبہ کی تکمیل کے لیے کاشتکاروں کی زمینات کو حاصل کر نے میں پیش آرہی دشواریوں کو اس وقت قدغن لگ گیا جب جمعہ کے روز بھیونڈی کے رجسٹرار آفس نمبر ۱؍ میںزمین کی خریداری کا پہلا اندراج کیا گیا۔ اس موقع پر بھیونڈی کے تحصیلدار ششی کانت گائیکواڑ ، مذکورہ منصوبہ کے منیجر ارون نائک ، ریلوے کارپوریشن لمیٹیڈ کے ڈپٹی چیف منیجر آدِتیہ بھاردواج ، بھیونڈی رجسٹرار آفس نمبر ۱؍ کے رجسٹرارایس ، بی ، تیل تُمبڈے سمیت زمین مالکان بھی موجود تھے ۔
واضح ہو کہ مر کزی حکومت نے ’ممبئی احمد آباد‘ بُلیٹ ٹرین منصوبہ کا اعلان کیا ہے جس کے لیے کاشتکاروں کی زمینات کی خریداری ایک مسئلہ بنی ہو ئی تھی ۔ کیو نکہ مذکورہ منصوبہ کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کے لیےضروری زمینات کا معقول معاوضہ سرکار کی جانب سے حاصل نہ ہو نے کے خوف سے مذکورہ منصوبہ سے متاثر کاشتکاروں سمیت کئی عوامی نمائندوں نے زمین کے حصول میں رخنہ پیدا کر تے ہوئے ’بُلیٹ ٹرین‘ منصوبہ کی مخالفت میں عوامی تحریک شروع کی تھی ۔ جس کے سبب کاشتکاروں کی زمینات حاصل کر نے میں حکومت کو دشواریاں پیش آرہی تھیں اور یہ منصوبہ گزشتہ ایک برس سے التواء میں پڑا ہوا تھا ۔ حکومت نے اس تعلق سےسنجید گی سے غور کر نے کے بعد مذکورہ منصوبہ سے متاثر ہو نے والے کاشتکاروں کو ان کی زمین کا معقول معاوضہ دینے کی پیشکش کی ۔ جس کے بعد ’بُلیٹ ٹرین‘ منصوبہ کی تکمیل کے لیےاپنی زمینات دینے پر کاشتکاروں نے رضامندی کا اظہار کیا ۔
حکومت کو کاشتکاروں کی رضامندی حاصل ہو نے کے بعد بھیونڈی تعلقہ کے پائے گائوں میں رمیش مانک گالا ، میناکشی گالا ، محمد سلیم عبد الغفور خان،رضیہ بیگم سلیم خان نامی زمین مالکان سے سروے نمبر۱۔۴۲قطعہ اراضی کا ۲ء۱۸گُنٹھا اور سروے نمبر ۱۔۱۔۴۱کی قطعہ اراضی کا ۲۷ء۲۳گُنٹھا کل ملا کر تقریباً ۲۹؍ گُنٹھےقطعہ اراضی کی زمین حاصل کی گئی ۔ اور انھیں ’بُلیٹ ٹرین‘ منصوبہ کے تحت بطور معاضہ ۳؍ کروڑ ۳۲؍ لاکھ ۷۶؍ ہزار ۴۶۸؍ کی رقم ادا کی گئی ۔ بھیونڈی میں ’بُلیٹ ٹرین‘ منصوبہ کے لیے کاشتکاروں کی جانب سے زمین کی اس پہلی خریداری کے بعدحکومت کواُمید بندھی ہے کہ اب مذکورہ منصوبہ کے تعلق سے مزید کوئی رخنہ اندازی نہیں ہو گی اور جلد ہی یہ منصوبہ اپنے مقررہ وقت میں پایہ تکمیل کو پہنچے گا ۔