صرف نیوز ہی نہیں حقیقی ویوز بھی

ٹرین بم دھماکہ معاملہ: ہائی کورٹ نے۵؍اکتوبر سے روزانہ سماعت کا حکم دیا

67,177

ممبئی لوکل ٹرین بم دھماکہ کیس کی ۵؍ اکتوبر سے روزانہ سماعت شروع کئے جانے کا بامبے ہائی کورٹ نے حکم دیا ہے جبکہ ملزمین کی جیل منتقلی کی عرضداشتوں پر ۳؍ اکتوبر کو سماعت کی جائے گی ۔

ممبئی لوکل ٹرین بم دھماکہ کیس کی ۵؍ اکتوبر سے روزانہ سماعت شروع کئے جانے کا بامبے ہائی کورٹ نے حکم دیا ہے جبکہ ملزمین کی جیل منتقلی کی عرضداشتوں پر ۳؍ اکتوبر کو سماعت کی جائے گی ۔اس کے لئے جمعیۃ علماء قانونی امداد کمیٹی ملزمین کا دفاع کرنے کیلئے تیار ہے ۔ جمعہ ۸؍ ستمبر کو بامبے ہائی کورٹ کی ۲؍ رکنی بنچ کے جسٹس نتن سامبرے اور جسٹس راجیش پٹیل نے شنوائی کی اور فریقین کوحکم دیا کہ وہ حتمی سماعت کے لئے تیار رہیں۔۵؍اکتوبر سے عدالت یومیہ تمام اپیلوں پربیک وقت سماعت شروع کرے گی ۔

جمعیۃ علماء مہاراشٹر کی جانب سے ملزمین کی دیگر جیلوں سے ممبئی جیل میںمنتقل کئےجانے کے لئے داخل کردہ عرضداشتوں پر عدالت ۳؍ اکتوبر کو سماعت کرے گی۔ یہ ملزمین ناگپور سینٹرل جیل، یروڈا (پونے) سینٹرل جیل، ناسک سینٹرل جیل اور امراؤتی سینٹرل جیل میں قید ہیں۔ممبئی کی جیل میں منتقلی کی عرضداشت داخل کرنے کی وجہ یہ ہے کہ ملزمین نے عدالت سے درخواست کی ہے کہ شنوائی کے دوران وہ عدالت میں حاضر رہنا چاہتے ہیں، لہٰذا انہیں ممبئی کی کسی جیل میں منتقل کردیا جائے ۔ اس عرضداشت پر استغاثہ نے ملزمین کی جیل منتقلی پر یہ کہتے ہوئے اعتراض کیا ہے کہ پھانسی یارڈ سے ملزمین کو نکال کر جنرل یارڈ میں رکھنے سے سیکوریٹی کے مسائل پیدا ہوسکتے ہیں ۔

جمعہ کو سماعت کے دوران عدالت میں جمعیۃ علماء (ارشد مدنی) کی جانب سے ایڈوکیٹ انصار تنبولی، ایڈوکیٹ گورَو وغیرہ موجود تھے۔اس سے قبل سماعت پر ریاستی حکومت کی جانب سے اپیلوں پر سماعت کے تعلق سے سنجیدگی کا مظاہر ہ نہ کرنے پر کورٹ نے ریاستی حکومت کی سرزنش کی تھی اور کہا تھا کہ حکومت نے اب تک خصوصی وکیل استغاثہ کی تقرری نہیں کی ہے جس سے حکومت کی عدم سنجیدگی صاف جھلکتی ہے۔ اس پر سینئر وکیل راجا ٹھاکرے نے عدالت کو بتایا کہ ان کی تقرری کا آرڈر جاری کیا جاچکا ہے اور وہ بحث کرنے کے لئے بھی تیار ہیں۔

یاد رہے کہ خصوصی مکوکا عدالت کے جج وائی ڈی شندے نے ممبئی لوکل ٹرین بم دھماکہ مقدمہ کا فیصلہ سناتے ہوئے ۵؍ ملزمین احتشام قطب الدین صدیقی، کمال انصاری، فیصل عطاء الرحمٰن شیخ، آصف بشیر اور نوید حسین کو پھانسی اور ۷؍ ملزمین محمد علی شیخ، سہیل شیخ، ضمیر لطیف الرحمن، ڈاکٹر تنویر، مزمل عطاء الرحمن شیخ، ماجد شفیع اور ساجد مرغوب انصاری کو عمر قید کی سزا سنائی تھی ۔اس کیس میں عبدالواحد دین محمد وہ اکیلا ملزم تھا جسے عدالت نے باعزت بری کردیا تھا۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.