مسلمان معاشرے میں پھیلی ہوئی بے راہ روی اورنوجوانوں کی سرکشی اور تعلیمی ڈراپ آوٹ کے تعلق سے بیداری مہم کاآغاز
مسلمان معاشرے میں پھیلی ہوئی بے راہ روی اورنوجوانوں کی سرکشی اور تعلیمی ڈراپ آوٹ کے تعلق سے بیداری مہم کاآغاز
مسلمان معاشرے میں پھیلی ہوئی بے راہ روی اورنوجوانوں کی سرکشی اور تعلیمی ڈراپ آوٹ کے تعلق سے بیداری پیدا کرنے کے لیے فکری اور ثقافتی ارتداداسباب اور حل کے عنوان سے آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے تعاون سے شاہین گروپس آف انسٹی ٹیوشن کے زیر اہتمام ایک جلسہ عام کا انعقاد جنوبی ممبئی کے انجمن اسلام کے الانا ملٹی پرپس ہال میں علمائے کرام ،تعلیمی ماہرین اور عہدیداران نے موجودہ حالات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ اس اہم ترین مہم کو آگے بڑھایا جائے ۔چیئرمین، شاہین گروپ آف انسٹی ٹیوشن بیدرکرناٹک نے کہاکہ گزشتہ دس پندرہ سال سے مسلم معاشرہ میں اخلاقی گراوٹ میں اضافہ ہوا ،اس کے کئی اسباب ہیں اور ان میں سے ایک مخلوط تعلیم بھی ہے اور اس جانب خصوصی طور پر توجہ دینے کی ضرورت ہے ،ہمارا تیزی سے مغربی تہذیب سے متاثر ہو رہا ہے ،سالگرہ اور ویلنٹائن ڈے کو برا نہیں سمجھا جارہا ہے۔اوریہ ایسا دور آیا ہے کہ بزرگ اور والدین بری چیز کو برا بولنا بند کرچکے ہیں۔
نانا دادا نصیحت نہیں کر رہے اور نواسی اور پوتی کو نصیحت نہیں کر رہے ماموں اور چچا کی ہمت بھی کمزور ہوچکی ہے۔انہوں نے کہاکہ ایسے لباس زیب تن۔کئے جارہے ہیں جوکہ جسم۔پر پہننے کے بجائے چپکائے نظر آتے ہیں۔جبکہ۔چچا زاد،ماموں زاد،خالہ اور پھوپھی زاد سے فاصلہ۔بنائے رکھنے کے بجائے ان سے قربت بنائی جاتی ہے۔ ڈاکٹر عبدالقفیر نے کہاکہ معاشرے کی بے راہ روی کی وجہ سے خاندان پربرے اثرات پڑ رہے ہیں اور اس کو برا نہیں سمجھا جارہا ہے۔ انہوں نے شادی بیاہ اور بےجا رسموں میں فضول خرچی ختم کرنے کی اپیل کی اور نکاح میں کھانا نہیں کا عہد کرنے کے لیے کہاگیا۔جبکہ مسلمانوں کو اب لڑکیوں کی تعلیم کے ساتھ ساتھ لڑکوں کی بھی تعلیم پر توجہ دینا ہوگا ممبر آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ حضرت مولانا یحییٰ خان نقشبندی۔ممتاز اسلامی اسکالر اور بانی آرگنائزر اصلاحِ مشاعرنے کہاکہ مختصر وقت میں کچھ درد دل سنانا ہے کچھ اپنے دل کی بات آپ سے کرنی ہے اور حالات کے پیش نظر جس عنوان کو آج رکھا گیا ہے اس کے عنوان پر کچھ کہنا اور اس کے بعد سب سے پہلے پاک پروردگار کی بارگاہ میں فریاد کرتے ہیں کہ خدایا ہمیں ہدایت اور توفیق عطا فرما ۔انہوں نے کہاکہ۔ایک۔انسان کو زندگی میں عقل کااستعمال انتہائی ضروری ہے ۔اور یہی انسان کی کے لیے بہتر ہوگا۔ جبکہ عقل سے اور نظر کا راستہ چننے کے بجائے ہمیں خبر کا راستہ منتخب کرنا۔
ہوگا۔مولانا نقشبندی نے اس موقع پر موسیٰ علیہ السلام کے حوالے سے بتایا کہ اللہ نے ایسی راہیں کھول دیں کہ ان کے لیے آسانیاں پیدا ہوگئیں۔ارگنائزر ہیں اسلام معاشرہ کمیٹی ال انڈیا مسلم پرسن نہ بورڈ کے مولانا مہدی حسن عینی قاسمی نے بھی خیالات کا اظہار کیا اور آج کے دور کوتہذیبی ارتداد کا دور قرار دیا۔ سماج میں سوشل میڈیا پر برے اثرات کا حوالہ دیا۔اس کو وائرل کیا جاتا ہے اور نتیجے میں ہماری مسلم بہنوں کو ہمارے نوجوانوں کو یہ محسوس ہونے لگتا ہے کہ پورا سماج عقیدے کے ارتداد کا کا شکار ہے ۔اس موقع پر ممبئی کے مرکز کے انچارج تنویر شیخ نے مہمانوں کا تعارف پیش کیا۔