صرف نیوز ہی نہیں حقیقی ویوز بھی

انڈیا میں سول سروس کے امتحان میں کامیابی پانے والے مسلمان طلبہ: ’سخت محنت کا کوئی نعم البدل نہیں‘

178,585

انڈیا کی سول سروسز کے اس سال کے امتحان میں مسلمانوں کے انتخاب کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے لیکن ملک کے ریڑھ کی ہڈی کہے جانے والے اس سرکاری سروس میں مسلمان برادری کی نمائندگی بدستور کم ہے۔اس سال 1016 میں سے 51 مسلم طلبہ کا انتخاب ہوا ہے۔

یہ تعداد گذشتہ سال 933 میں سے 29 تھی۔ سنہ 2021 میں یہ 685 میں سے 25 تھی اور 2020 میں 761 میں سے 31 تھی۔یہ امتحان جس کے ذریعے ملک چلانے والی بیوروکریسی کے لیے افسروں کی بھرتی ہوتی ہے، دنیا کے مشکل ترین امتحانات میں سے ایک ہے جس کے لیے اس سال پانچ لاکھ 92 ہزار ایک سو اکتالیس امیدوار شریک ہوئے تھے۔اس سال کے امتحان میں ممتاز کالج آئی آئی ٹی سے تعلیم یافتہ آدتیہ شریواستو نے ٹاپ کیا ہے۔ گذشتہ سال بھی 236 رینک کے ساتھ انھوں نے یہ امتحان پاس کیا تھا اور ان کا تعین پولیس سروسز میں کیا گیا تھا لیکن بہتر رینک کے لیے انھوں نے دوبارہ شرکت کی۔

ایسے امتحان میں جس میں لاکھوں شریک ہوتے ہیں ٹاپ کرنا واضح طور پر ایک قابل تعریف کارنامہ ہے لیکن کم رینک سے بھی اسے پاس کرنا آسان نہیں۔18واں رینک حاصل کرنے والی دلی یونیورسٹی سے کامرس گریجویٹ وردہ خان نے بتایا کہ ’میں نے کبھی نہیں سوچا تھا کہ میں ٹاپ 20 میں آؤں گی۔ ہر امیدوار کی طرح مجھے بھی یہ امید تھی کہ صرف لسٹ میں نام آ جائے۔‘وہ 2021 سے اس امتحان کی تیاری کر رہی تھیں اور دوسری بار میں اسے پاس کیا۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.