صرف نیوز ہی نہیں حقیقی ویوز بھی

ہریانہ کے وزیرداخلہ نے مونو مانیسرکا دفاع کیا کہا، اس نے ہنگامہ کے لئے نہیں اکسایا

96,760

نئی دہلی :ہریانہ کے وزیر داخلہ انل وج نے بدھ کے روز نوح، گروگرام تشدد پر ایک نجی چینل کو انٹرویو دیا۔اے بی پی نیوز کو دیے گئے ایک انٹرویو میں انل وج نے کہا، "اتنا بڑا تشدد ایک دن میں نہیں کیا جا سکتا۔ کسی نہ کسی نے اس کا ماسٹر مائنڈ کیا ہے۔ ہم اسے سامنے لائیں گے جس نے ریاست اور ملک کا امن خراب کرنے کا کام کیا ہے۔

وشو ہندو پریشد نے پیر کو نوح میں جلبھیشیک یاترا نکالی تھی۔ اس یاترا کے دوران دو گروپوں میں تصادم ہوا اور گروگرام تک تشدد پھوٹ پڑا۔ اس تشدد میں اب تک چھ افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔اس دورے میں ناصر جنید قتل کے ملزم مونو مانیسر نے بھی شرکت کرنی تھی۔ مونو مانیسر کی یاترا میں شرکت کا اعلان کرنے والی ویڈیوز سوشل میڈیا پر شیئر کی جا رہی تھیں۔خبروں میں کہا جا رہا ہے کہ میوات کے لوگ اس بات کو لے کر ناراض تھے اور تشدد پھوٹنے کی ایک وجہ مونو مانیسر کی یاترا میں شرکت کی خبر بھی تھی۔جب انل وج سے اس بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ میں نے مونو مانیسر کا ویڈیو بھی سنا ہے۔ وہ لوگوں کو کہیں بھی ہنگامہ کرنے کو نہیں کہہ رہا تھا۔ وہ لوگوں سے یاترا میں شامل ہونے کے لیے کہہ رہا تھا ۔

انیل وج کہتے ہیں، ’’مونو مانیسر کے خلاف راجستھان میں مقدمہ درج ہے۔ ہریانہ میں بھی رجسٹرڈ ہے۔ ہمیں اسے بھی پکڑنا ہے۔ لیکن اسے فساد بھڑکانے کی بنیاد نہیں کہا جا سکتا۔ اگر کسی مجرم کنے چھ کہہ دیا ہے تو آپ یاترا نہیں نکالنےدیں گے۔ قانون میں کہاں لکھا ہے کہ آپ لاٹھیاں چلائیں گے ، پتھر برسائیں گے؟ہریانہ کے وزیر داخلہ نے کہا ’’پوری ریاست میں روزانہ پروگرام ہوتے ہیں۔ مقامی انتظامیہ اس کے مطابق انتظامات کرتی ہے۔ ہر سال کی طرح اس سال بھی انتظامات مکمل کر لیے گئے۔ لیکن کسی نے اندازہ نہیں لگایا تھا کہ یہ تشدد اس قدر بھڑک اٹھے گا۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.