صرف نیوز ہی نہیں حقیقی ویوز بھی

خواتین کے رسائل

65,203

کبھی آپ نے خواتین کے رسائل پر غور کیا ہے؟اُن میں ملنے والا تضاد مجھے تو بہت حیران و پریشان کرتا ہے۔کوئی بھی اردو يا ہندی رسالہ اٹھا لیجئے تقریباً سب کی ایک ہی کہانی ہے۔آپ موٹاپا گھٹانے کی نئی نئی ایکسرسائز کا مشاہدہ کر کے خود کو تیار کرتے ہیں کہ بس کل سے ورزش شروع۔۔۔مگر اگلا صفحہ پر کیک کی ترکیب آپ کے منصوبوں پر پانی پھیر دیتی ہے۔۔۔۔انتظار کون کرے۔ ۔۔۔پہلے کیک بنا کر دیکھ لیا جائے۔خیر آگے چلیے۔۔۔! مضامین کی بات کرتے ہیں۔۔مجھےسب سے زیادہ شکایت انہیں آرٹیکل سے ہے۔ایک مضمون نگار اپنی قلم سےخواتین میں آزادی،بے خوف زندگی جینے کے حوصلے بھرتا ہے تو صفحہ پلٹتے ہی دل دہلا دینے والا واقعہ آپ کا منتظر ہوتا ہے۔۔۔ خیال رہے یہ وہ مضامین ہوتے ہیں جہاں خوب نمک مرچ لگا کر اسٹوری کو ذائقہ دار بنایا گیا ہوتا ہے۔یہ مضمون پڑھنے کے بعد سارے جرات اور حوصلے کی ہوا نکل جاتی ہے۔۔,۔۔ اور آگے چلتے ہیں،ابھی بہت کچھ باقی ہے ان مشہور رسائل میں۔۔۔۔۔۔کسی خاتون کا انٹرویو تو مزید خطرناک ہو جاتا ہے۔۔۔۔یہاں سمجھداری کم بلکہ قاری کے جوش و جذبات سے خوب کھیلا جاتا ہے۔مہمان کے کاموں کو ایسے بیان کیا جاتا ہے کہ بس۔۔۔۔! معصوم قاری ان کے حوصلے کی اڑان، زمانے سے جنگ اور زندگی کو بدل دینے کی سوچ کو محسوس کرتے ہوئے ساری پابندیوں کو لات مار کراپنے پنکھ پھیلانے ہی والی ہوتی ہے کہ ہوا ورق پلٹ دیتی ہے۔۔۔۔یقینا اُس صفحے پر مذہب چیخ چیخ کر خواتین کو اصل زندگی کا سبق یاد د لا رہا ہوتا ہے۔ہر بار کی طرح خواتین کو پوری ایمانداری کے ساتھ کیا کرنا ہے اور کیا نہیں۔۔۔۔، رٹایا جا رہا ہوتا ہے۔کل ملا کر جہاں تھے وہیں رہ جاتے ہیں۔۔۔کوئی تبدیلی نہیں۔۔۔!


میں نے ایک بار یہ جاننے کی کوشش کی کہ آخر خواتین یہ رسالے کیوں پڑھتی ہی؟اُن کے جوابات نے مجھے لاجواب کر دیا۔۔۔ جانتے ہیں کیوں۔ ؟ کیونکہ ان کے جواب سر پیٹ لینے والے تھے۔اُنہیں رسالے میں بہت کچھ سیکھنے کے لئے ملتا ہے،….!نئی نئی کھانے کی تراکیب،میک اپ،مہندی ڈیزائن،اور گھریلو نسخے…. یہ تو اُنہیں کتاب کی جان لگتے ہیں۔جب میں نے کہا اس میں نیا کیا ہے؟ تو وہ مجھے حیرانی سے دیکھنے لگیں،کہ یہ کیسا بے وقوفی بھرا سوال ہے؟ لیکن پھرایک سمجھدار خاتون نے کہا کہ سارے رسالے ایسے ہی ہوتے ہیں۔۔۔! یہ نیا کیا ہوتا ہے؟ یہ بات ان کی صحیح تھی اس کا میرے پاس کوئی جواب نہیں تھا۔دس سال پہلے کا رسالہ اٹھا کر دیکھ لیجیے وہی سب۔۔۔, مہندی،مذہبی معلومات،رومانٹک کہانیاں،فلمی مسالا،گھر کی دیکھ بھال،رشتے ناطے اور کچھ چھوٹ گیا ہو تو تھوڑا آپ بھی سوچ لیجئے،مجھے تو آج بھی صرف سرورق کے رنگ اور سٹائل میں تبدیلی نظر آ تی ہے باقی سب وہی ۔۔۔۔جو چلتا آ رہا تھا جوں کا توں چلتا ہی جا رہا ہے۔


میں مانتی ہوں کہ خواتین اب پڑھنا لکھنا سیکھ گئی ہیں۔مگر مجھے اس بات سے اعتراض ہے کہ وہ کیا پڑھنا نہیں چاہتیں،کیوں نہیں کہتیں؟ خیر…!خواتین خود کو کب اپڈیٹ کرینگی اُس کے لئے شائد ابھی کچھ اور انتظار کرنا باقی ہے ۔۔ ۔۔! تو کرتے ہیں۔,۔۔۔۔۔۔!

Leave A Reply

Your email address will not be published.