صرف نیوز ہی نہیں حقیقی ویوز بھی

جب فٹ پاتھ نے ختم کردیئے امیر اور غریب کے فاصلے

’فوڈفارآل‘ کی دسترخوان پرایک ساتھ ہوئے محمود و ایاز

1,308

کولکاتا : ہندستان میں کروڑوں لوگ ایسے ہیں جنہیں مشکل سے دو وقت کی روٹی نصیب ہوتی ہے ۔ ایسے لوگوں کی تعداد بھی کم نہیں ہے جنہیں بھوکے پیٹ ہی سو جانا پڑتا ہے ۔ ملک میں کوئی بھوکا نہ رہے ، اس کیلئے منموہن سنگھ کی حکومت نے فوڈ سیکوریٹی اسکیم نافذ کی تھی ۔ لیکن ہندوستان میں دوسرے سینکڑوں منصوبوں کی طرح اس منصوبہ کابھی کوئی فائدہ درست طریقے سے غریبوں کو نہیں مل رہا ہے ۔ حکومت کے علاوہ ایسی بہت ساری تنظیمیں بھی ہیں جو اپنے طور پر غریبوں کا پیٹ بھرنے کی کوشش کررہی ہیں ۔ ان میں سے ایک ’ہیومن رائٹس پروٹیکشن ایسوسی ایشن‘ نام کی تنظیم ہے جس نے کولکاتا میں’وڈ فار آل‘ مہم چلا رکھی ہے ۔ اس مہم کے سربراہ اورا دارہ کے صدر قائد اردو شمیم احمد نے جمعرات کو ایک انوکھی پہل کی ۔

لوگوں کو بھوک کی تکلیف سے باخبر کرانے کیلئے اس تنظیم کے رضاکاروں کے ساتھ شمیم احمد شہر کے فٹ پاتھ پر چادر بچھا کر بیٹھ گئے اور فٹ پاتھ پر زندگی بسر کرنے والوں کے ساتھ بیٹھ کر کھانا کھایا ۔ کولکاتا میں واقع مولاعلی مزار کے پاس یہ نظارہ دیکھ کر وہاں سے گزرنے والے ہر شخص کے قدم ایک ساعت کیلئے رُک سے گئے تھے ۔

گندے اور پھٹے پرانے کپڑوں میں ملبوس لوگوں کے ساتھ شہر کے اشرافیہ کا ایک ساتھ زمین پربیٹھ کر کھانا اپنے آپ ایک عجیب سامنظر تھا ۔ اس پہل کے بارے میں ہیومن رائٹس پروٹیکشن ایسوسی ایشن کے صدر شمیم احمد نے کہاکہ غریبی دور کرنے کی بات تو ہر کوئی کرتا ہے لیکن غریب اور امیر کے درمیان کی دوری کو کم کرنے کی بہترین کوشش کبھی نہیں کی جاتی ۔ جب تک ہم ان لوگوں کے پاس نہیں جائیں گے ، ہمیں ان کی تکلیف اور ضرورتوں کا احساس نہیں ہوگا ۔

شمیم احمد نے کہاکہ کولکاتا میں لاکھوں لوگ فٹ پاتھ پر زندگی بسر کرتے ہیں جنہیں مشکل سے دو وقت کا کھانا میسر ہوتاہے ۔ ہم لوگ سبھی کا پیٹ تو نہیں بھر سکتے ہیں لیکن اپنے طورپر ہم لوگ روزانہ بڑی تعداد میں بھوکے لوگوں کو کھانا مہیا کراسکتے ہیں۔ یہ اچھی بات ہے کہ اب اور بھی کئی تنظیمیں اس طرح کی خدمات انجام دینے لگی ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ فٹ پاتھ پر غریبوں کے ساتھ بیٹھ کر کھانے کے پیچھے ہمارا مقصد یہ ہے کہ لوگ ان کی تکلیف کو سمجھیں اور ان کی مدد کے لئے آگے آئیں ۔ ان کے ساتھ بیٹھ کر کھانے سے لوگوں کی انا کا بھی خاتمہ ہوگا اور انہیں واقعی میں ان کے درد کو سمجھنے میں آسانی ہوگی ۔ شمیم احمد نے کہاکہ یہ تو ابھی شروعات ہے ، جلد ہی ہم لوگ کولکاتا کے دوسرے علاقوں میں بھی جائیں گے اور وہاں بھی اسی طرح غریبوں کے ساتھ مل کر ایک ساتھ کھانا کھائیںگے ۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.