بابِ سیّد پر دھرنے کی دھمکی امن و امان اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کے لئے خطرناک : سریند ر کمار آزاد
علی گڑھ : سامپردائیکتا وِرودھی مورچہ ، اترپردیش کے بانی صدرمسٹر سریندر کمار آزاد نے نام نہاد ہندو واہنی کے ذریعہ ایس سی ایس ٹی اور اوبی سی طلبہ کے اے ایم یو میں ریزرویشن کے نام پر یونیورسٹی کے بابِ سیّد پر دھرنا دینے کی دھمکی کو شہر کے امن وامان اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کے لئے خطرناک بتایا ہے ۔
انھوں نے ایک بیان میں کہاکہ وقتاً فوقتاً کچھ ذات پات پرست و فرقہ پرست طاقتیں شہر کے بھائی چارہ کو تہس نہس کرنا چاہتی ہیں ۔ آزاد نے کہاکہ اے ایم یو میں ریزرویشن کو لے کر مرکز اور ریاست کے کمیشن بھی دباؤ بناتے رہے ہیں ۔ الیکشن کے موسم میں فرقہ پرست تنظیمیں ریزرویشن کی آڑ میں مذہبی منافرت پھیلانا چاہتی ہیں ۔ انھوں نے کہاکہ بیدار مغز ایس سی ایس ٹی اور اوبی سی عوام کو چوکنا اور ہوشیار رہنا چاہئے ، ساتھ ہی ضلع انتظامیہ کو بھی ایسے عناصر پر لگام کسنا ضروری ہے ۔
اے ایم یو کورٹ کے سابق رکن سریندر کمار آزاد نے معذور افراد کے ذریعہ اے ایم یو میں نوکریوں میں ریزرویشن اور داخلوں کے مطالبہ کو لے کر رجسٹرار دفتر پر دھرنے اور بھوک ہڑتال کے اعلان کو غیرضروری قرار دیا ہے ۔ انھوں نے کہاکہ وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور کے ذریعہ معذور افراد کو نوکریوں اور داخلوں میں ترجیح دی جارہی ہے اور ریزرویشن کو نافذ کیا جاچکا ہے ۔
سریندر کمار آزاد نے اپنے بیان میں کہاکہ معذوروں کی قیادت کا دعویٰ کرنے والے کچھ لوگ بلاضرورت دباؤ ڈال کر اے ایم یو کو بدنام کررہے ہیں ۔ انھوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ ایسے لوگوں کو اے ایم یو کے علاوہ بھی دیگر محکموں اور اداروں میں معذوروں کی نوکریوں اور داخلہ میں ریزرویشن پر دھیان دینا چاہئے ۔