صرف نیوز ہی نہیں حقیقی ویوز بھی

ہماری لڑائی بی جے پی سے ہے ، کانگریس تو کہیں میدان میں نہیں ہے ۔ خالد گڈو

62,456

بھیونڈی : (عارِف اگاسکر) ہماری لڑائی بی جے پی سے ہے، کانگریس سے نہیں ہے کانگریس تو کہیں میدان میں نظر نہیں آتی۔میں دس بر س تک راشٹر وادی کانگریس پارٹی کا صدر رہا ہوں اور ہمیشہ اسمبلی انتخاب میں بھیونڈی اسمبلی حلقہ انتخاب میں امیدواری کا طلب گار رہا ہوں لیکن کانگریس پارٹی کی وجہ سے امیدواری سے محروم رہا۔اور اب حالیہ اسمبلی انتخابات میںکانگریس نے بی جے پی کے صدر سنتوش شیٹی کو پارٹی میںشامل کر کے بھیونڈی مشرقی حلقہ سےاپنا امیدوار بنایا ہے ۔ یہی وجہ ہے کہ میں نے راشٹر وادی پارٹی کو خیر باد کہتے ہوئے مجلس اتحاد المسلمین میں شمولیت اختیار کی ہے ۔

کچھ تکنیکی خامیوں کے سبب وہ مجلس اتحاد المسلمین کا انتخابی نشان حاصل کرنے سے محروم رہے ہیں لیکن پارٹی کے تمام چھوٹے بڑے لیڈران ان کے ساتھ ہیں ۔ گذشتہ منگل کو بھیونڈی مغربی حلقہ سے مجلس اتحا دالمسلمین کےامیدوارمحمد خالد گڈو نے اپنی رہائش گاہ پر پارٹی کے صدر شاداب عثمانی کے ساتھ منعقدہ مشتر کہ پریس کانفرنس میں صحافیوں سے گفتگو کر تے ہو ئے کہا ۔

خالد گڈو نے مزید کہا کہ اقلیتوں کے مسائل اور مدعوں کا تدارک کر نے والی مجلس اتحاد المسلمین کے بھیونڈی شہرصدر شاداب عثمانی کی قیادت میں انھوں نے پارٹی میں شمولیت اختیار کر لی ہے ۔ بھیونڈی جیسے اقلیتوں کے شہر میں اگر اقلیتی طبقہ کے امیدوار کو ٹکٹ نہیں دیا جائے گا توپھر کہاں سے دیا جا ئے گا۔خالد گڈو نے کانگریس پر سخت تنقید کر تےہوئے کہا کہ۴۷؍کار پوریٹروں کے ساتھ میو نسپل کارپوریشن میںاکثریت حاصل کر نے والی کانگریس نے ڈپٹی میئر اور اسٹینڈنگ کمیٹی کا عہدہ شیو سینا کے سپرد کیوں کیا سمجھ میں نہیں آتا؟

اگر اقتدار میں ہو نے کے باوجود کام کی امید میں دیا گیا ہے تو بتایئے کہ شہر میں کون سے ترقیاتی کام ہوئے ہیں؟پورے شہر میں ۵۲؍ سڑکوں کی تعمیر کر نے کا وعدہ کر کے عوام کو دھو کہ دیا جا رہا ہے ۔ گذشتہ ۵؍ برسوں سے بھیونڈی شہر میں کانگریس اور رِ یاست و مر کز میں بی جے پی کے بر سر اقتدار ہو نے کے باوجود کوئی تر قیا تی کام نہیں ہو ئے ہیں۔

انھوں نے مزید کہا کہ بھیو نڈی شہرکی پاور لوم صنعت کو مکمل طور پر بر باد کر نے والی ٹورینٹ پاور کمپنی کے خلاف بی جے پی اور کانگریس نے کوئی آندولن یا مورچہ کیوں نہیں نکالا؟آج تک مجلس اتحا دالمسلمین اور خالد گڈو ہی شہر اور شہریوں کے مسائل پر دھر نا آندولن کر تے چلے آرہے ہیں۔ٹورینٹ پاور کمپنی کی مخالفت میں انھوں نے جو تاریخ ساز مورچہ نکالا تھا کیا کسی پارٹی نے اس کے بعد یہ جرت کی کہ ایسا موررچہ نکال کرعوام کو انصاف دلایا جائے؟

اسمبلی انتخاب میں کامیابی حاصل کر نے کے بعد ہماراپہلا کام ٹورینٹ پاور کمپنی کا خاتمہ ہو گا۔انھوں نے شہر کے خستہ حال راستوں ، پینے کے پانی کی قلت، بہتر اسپتال اوربہتر تعلیمی اداروں کا تذکرہ کر تے ہو ئے کہا کہ شہر کی ترقی ہو نا چاہیئے۔ جیت کر آنے کے بعد وہ ان مسائل پر خصو صی توجہ دیں گے اور شہریوں کو راحت پہنچانے کی کو شش کریں گے۔بیر سٹر اسدالدین اویسی کے تعلق انھوں نے کہا کہ انھوں نے پارلمینٹ میں پاور لوم کے مسئلےپر آواز اٹھائی ہے ۔ وہ آئین کو بچانے اور عوام کے مسائل کی لڑائی لڑ رہے ہیں اسی وجہ سے ہم نے ان کا دامن پکڑا ہے۔

پارٹی کے صدر شاداب عثمانی نے کہا کہ بھیونڈی میو نسپل کارپوریشن میں کانگریس پارٹی بر سر اقتدار ہے۔ شہر میں ۱۲؍ سڑکوں کی تعمیر کا کام شروع ہے لیکن ایک بھی سڑک مسلم علاقہ میں نہیں بن رہی ہے۔تو سب کا ساتھ سب کا وکاس کا نعرہ کہاں گیا؟انھوں نے کہا کہ  کامیابی حاصل کر نے کے بعد ہم تعلیم، علاج معالجہ، پینے کے پانی کی فراہمی، صاف صفائی اور حفظان صحت کو اولیت دیں گے۔انھوں نے مزید کہا کہ بھیونڈی شہر کی بر بادی میں سب سے بڑا ہاتھ کانگریس پارٹی کا ہی رہا ہے۔بی جے پی پر کڑی تنقید کر تے ہوئے انھوں نے کہا کہ بی جے پی کے رکن اسمبلی ۵؍ سالوں میں صرف ۵؍کام بتادیں جو انھوں نے کیے ہیں؟وہ صرف دیہی علاقہ میں تعمیر کی گئی سڑک کی تعمیر کا حوالہ دے کر انتخاب لڑ رہے ہیں۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.