صرف نیوز ہی نہیں حقیقی ویوز بھی

ممبئی میں پہلے عشرے میں چھ اور دس روزہ تراویح ختم،حافظ محمدصادق رضااشرفی سمیت متعدد حفاظ تین تین دہائی سے تراویح پڑھارہے ہیں

54,212

ممبئی : ممبئی میں ماہ رمضان کے پہلے عشرے کے دوران چھ اور دس روزہ نماز تراویح کا اختتام ہوگیا،ان نماز تراویح اور مہینے بھر کی تراویح میں قرآن مجید سنانے کے لیے ممبئی اور بیرون شہر سے سینکڑوں حفاظ تشریف لاتے ہیں،اور یہ سلسلہ برسوں سے جاری وساری ہے۔

ان نمازتراویح کے آخری روز ائمہ نے ماہ مقدس کی رحمتوں اور برکتوں کے نزول کے ساتھ ساتھ ملک ، ریاست اور شہر میں امن وامان کے لیے خصوصی طور پر دعا فرمائی ، مسلمانوں کے سکون وچین کی دعائیں بھی کی گئیں۔

جنوب وسطی ممبئی میں انٹاپ ہل ،وڈالایک گنجان آبادی والا علاقہ ہے ،وڈالا میں کئی اولیائے اللّٰہ کے مزار واقع ہیں ،جن میں حضرت شیخ مصری ،حضرت برکت علی شاہ اور حضرت محی الدین بھٹکلی شاہ کے مزار ہیں اور مزارات سے متصل مساجد بھی واقع ہیں،حضرت محی الدین بھٹکلی شاہ درگاہ مسجد اورمنسلک دارالعلوم سے وابستہ حافظ محمدصادق رضااشرفی تقریباً 32سال سے نماز تراویح پڑھارہے ہیں۔یہاں کے مرحوم امام وخطیب مولانا شاہد اور ان کاساتھ تقریباً 30،سال رہا،جن کا گزشتہ سال انتقال ہوگیاہے، مرحوم نے چالیس سال پنچ وقتہ نماز اور نماز تراویح کی امامت کی تھی۔حافظ صادق رضا ان کے نائب رہے ،ان کا تعلق ریاست بہار کے کشن گنج سے ہے ،لیکن ایک عرصے سے ممبئی میں قیام ہے ،حافظ صادق سن 1991 میں ممبئی کے قریبی ممبرا شہر کے دارالعلوم اشرفیہ سے فارغ ہوئے اور تب سے ہی حضرت محی الدین بھٹکلی شاہ درگاہ مسجد اور دارالعلوم سے وابستہ ہیں۔اہل خانہ کشن گنج میں رہائش پذیر ہیں ،ان کی ماشاءاللہ تین بیٹیاں اور دوبیٹے ہیں۔

حضرت شیخ مصری درگاہ مسجد قریبی واقع ہے،ان بزرگ کے بارے میں بامبے گزیٹر1890 میں لکھا ہے کہ وڈالا کے اس علاقہ میں حضرت شیخ مصری کا مزار نمک کے کھیتوں کے نزدیک واقع تھا اور ایک کوکنی خاندان احمد جی مزار کی دیکھ بھال کرتا تھا۔مذکورہ مزار کے مرحوم مجاور عارف احمد جی 1970 کے عشرے میں مقامی کارپوریٹر رہے تھے اور اس پسماندہ ضلع کی فلاح وبہبود اور ترقیاتی کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔ فی الحال ان کے چھوٹے بھائی احمد جی اور بیٹا کاظم دیک بھال کررہے ہیں۔مزار کے وسیع احاطے میں ان کامکان۔ اور مشرقی سمت میں خاندانی قبرستان بھی واقع ہے۔عارف احمد جی ایک اچھے شاعر تھے اور ان کا شعری مجموعہ” نگاہ اور آئینہ” کے درمیان شائع ہوچکا ہے ۔

شیخ مصری مسجد سے چندپچھلے سال تک سحری کے وقت سے ختم سحری تک اعلانات ہوتے رہتے تھے اور آخری وقت پر بتادیاجاتا تھا کہ وقت ختم ہوچکا ہے۔ فی الحال لاوڈاسپیکر کااستعمال صبح 6 بجے سے پہلے تک کرنا قانونی طور پر منع ہے،اس لیے پسماندہ علاقے میں دشواری پیش آتی ہے۔یہاں کے امام مولانا عبدالکریم گزشتہ آٹھ سال سے امامت کررہے ہیں ،ان کاتعلق بھی بہار سے ہے جبکہ قاری شمیم امسال تراویح پڑھارہے ہیں،شیخ مصری مسجد آنے پر ایک معروف اور جانی پہنچانی شخصیت واجد شیخ سے ملاقات ہوسکتی ہے جومقتدیوں میں ہردلعزیز ہیں اور ان کی پریشانیوں اور مسائل کو حل کرنے میں پیش پیش رہتے ہیں۔واجد شیخ ایک عرصہ فلمی دنیا میں بطور معاون ہدایت کار،فلمساز اور اسکرپٹ رائٹر خدمت انجام دے چکے ہیں ،لیکن دینی معلومات کے بھی دھنی ہیں۔

انٹاپ ہل شیخ مصری درگاہ اور شیخ مصری روڈ پر نماز عصر کے بعد افطار بازار میں چہل پہل شروع ہوجاتی ہے اور ٹریفک کی نقل و حمل کا مسئلہ پیدا ہوتا ہے،حنیف شیخ صاحب اس کے لیے دو دہائیوں سے اپنی اعزازی خدمات دے رہے ہیں،خصوصی طورپر جمعہ کو نماز کے وقت یہاں کی تین چار مساجد کے باہر پارکنگ اور ٹریفک کامسئلہ حل کرتے نظر آتے ہیں۔ان کا کہنا ہے کہ شہریوں کو سہولت مہیا کرانے میں سکون ملتا ہے اور وہ اپنی رضامندی سے یہ کام کرتے ہیں۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.