صرف نیوز ہی نہیں حقیقی ویوز بھی

کسانوں کے حقوق کی بازیابی کیلئے ایم پی جے نے کسان کانفرنس کا انعقاد کیا 

خودکشی کرنے والے کسانوں کے ورثاکو پانچ لاکھ معاوضہ دینے اور سوامی ناتھن کمیشن کی سفارشات نافذ کرنے کا مطالبہ

1,358

دھولیہ: آج ملک کی معروف عوامی تحریک موومنٹ فار پیس اینڈ جسٹس فار ویلفیئر (ایم پی جے) نے کاشتکاروں کے مسائل پر عظیم الشان کسان کانفرنس منعقد کیا ، جسمیں مشہور کسان  کارکنان و لیڈر وجے جاوندھیا ، ایس بی نانا پاٹل اور پرتیبھا شنڈے کی فعال شراکت قابل ذکر رہی ۔ در اصل ملک میں تقریبا 65 سے 70 فیصد لوگ اپنی معاشی ضروریات کی حصولیابی کے لئے زراعت اور زراعت پر مبنی دیگر کام پر منحصر ہیں ۔ لیکن ملک میں کسانوں و زراعتی مزدوروں کی اقتصادی حالت دن بہ دن خراب ہوتی جا رہی ہے ، جس کا براہ راست ثبوت کسانوں کی خود کشی ہے ۔ کسانوں کے سامنے متعدد مسائل خوفناک شکل اختیار کئے کھڑے ہیں ۔ کسانوں کو انکے فصل کی مناسب قیمت نہیں ملتی ہے ۔

ریاست میں آبپاشی کے لئے پانی دستیاب نہیں ہے ۔ اس مسئلے کو حل کرنے کے لئے، جلیکت شیور اسکیم شروع کی گئی تھی، جسکا اب تک کوئی موثر نتیجہ نہیں نکل سکا ہے ۔ اکثر کسانوں کو زمین سے پانی نکالنے کے لئے بجلی دستیاب نہیں ہوتی ہے ۔ کسانوں کی فصلیں بھی جنگلی جانور برباد کر دیتے ہیں ، لیکن محکمہ جنگلات کے اہلکاروں کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگتی ہے ۔ موجودہ حکومت نے بھی انتخابات کے وقت کسانوں کو اچّھی معاون قیمت ، مناسب آبپاشی کا نظام ، بجلی کی فراہمی اور زرعی قرض کی معافی جیسے سبز باغ دکھایا تھا ، لیکن اب تک ریاست کے کسان ان انتخابی وعدوں پر عمل درآمد کے منتظر ہی نظر آتے ہیں ۔

غور طلب ہے کہ ایم پی جے کسانوں کے حقوق کی لڑائی شروع سے ہی لڑتی آئی ہے اور نریندر جادھو کمیٹی سے لیکر سوامی ناتھن کمیشن کی سفارشات کے نفاذ کے لئے کوشاں رہی ہے ۔  ایم پی جے نے گزشتہ 12 دسمبر کو کسان حقوق بازیابی مہم کی شروعات کی تھی ۔ اس مہم کے تحت ایم پی جے نے کسانوں کے مسائل کو عوام الناس سے لیکر ارباب سیاست تک پہنچانے کی کوشش کی ہے۔ اسی مہم کے تحت ہی آج مہاراشٹر کے دھولیہ ضلع میں اس کسان کانفرنس کا انعقاد کیا گیا تھا ۔

اس موقع پر کسانوں نے حکومت مہاراشٹر سے فوری طور پر ڈاکٹر سوامی ناتھن کمیشن کی سفارشات کو نافذ کرنے، گزشتہ 10 سالوں میں جن کسانوں نے خودکشی کی ہے ، انکے خاندان کو پانچ لاکھ روپے معاوضہ کے طور پر دینے کے ساتھ ہی انکے خاندان کے ایک فرد کو سرکاری ملازمت دینے ، تمام زراعتی قرضوں کو بغیر کسی شرط کے معاف کرنے ،کسانوں اور زرعی کارکنوں کے لئے اقتصادی اور سماجی سلامتی کے قوانین کو بنانے ،آبپاشی کیلئے قدرتی ذریعہ پر انحصار کسانوں کے لئے خاص منصوبہ بندی کئے جانے اور بوائی سے کٹائی تک کے کام منریگا  کے تحت کرانے ، 60 سال کی عمر کے بعد کسانوں کو پنشن دینے ، کسانوں کو آبپاشی کے لئے مناسب بجلی فراہم کرانے کے ساتھ ساتھ ٹیوب ویلوں کی بجلی مفت دستیاب کرانے ، زراعت میں کام آنے والی تمام اشیاء پر جی ایس ٹی سے چھوٹ ،کسانوں کو صحت انشورنس کارڈ فراہم کرا نے جیسے مطالبات پیش کئے۔ آپ کو بتا دیں کہ کسانوں کے یہ مطالبات ایم پی جے بذریعہ ضلع مجسٹریٹ ریاست کے وزیر اعلیٰ اور وزیراعظم تک پہنچائے گی ۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.