ممبئی : اس سال سوائن فلو کے سبب مہاراشٹرمیں ابتک 302 افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں ۔ اور اس وائرس سے تین سو پچیس مریض ابھی بھی اسپتالوں میں داخل ہیں ۔ محکمہ صحت نے محض الرٹ جاری کرکے اپنی ذمہ داری سے سبکدوش ہونے کا گویا اعلان کردیا کہ کسی بھی طرح آثار محسوس ہونے پر فوری طور سے ڈاکٹر سے رجوع ہوں ۔
ایک ریاستی اہلکار نے بتایا ’سوائن فلو کے سبب پوری ریاست میں تقریبا ًبائیس سے تئیس مریض وینٹی لیٹر پر ہیں ۔ جنکی حالت سنگین بنی ہوئی ہے‘۔ وہ بتاتے ہیں سوائن فلو کا کوئی بھی آثار دکھنے پر لوگوں کو فوری طور پر ڈاکٹر سے رجوع ہونا چاہئے ۔
لوگوں کی موتوں کا معاملہ دو ماہ کے اندر سامنے آیا ہے ۔ حال ہی میں جاری ہونے والی ریاستی صحت رپورٹ میں اس بات کا انکشاف ہوا ہے کہ ناسک میں سب سے زیادہ 76 موتیں ہوئی ہیں جبکہ پونے سٹی میں 64 ، پمپری چنچوڑ میں 33 ، ستارا میں 28 ، کولہا پور میں 17 موتوں کی بات بتائی گئی ہے ۔ ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ پچھلے دو مہینے میں زیادہ بارش کے سبب سوائن فلو کے معاملوں اور موتوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے ۔ اس موسم میں رات اور دن کے درجہ حرارت میں نمایاں تبدیلی آتی ہے جس کی وجہ لوگ جلدی مرض کے حملہ کا شکار ہو جاتے ہیں ۔ متوفین میں پایا گیا کہ انہیں دیر سے علاج کیلئے لایا گیا جس کی وجہ سے ان کی موت ہو گئی ۔ تجزیہ سے معلوم ہوتا ہے کہ ایچ ون این ون نے رواں سال دو ہزار اٹھارہ کے مقابلہ دوہزار سترہ میں سات سو ستہتر لوگوں کی موتیں واقع ہوئی تھیں ۔ دوہزار نو میں سوائن فلو کی خطرناک صورتحال کے بعد دوہزار پندرہ ریاست کیلئے سب سے برا سال تھا جب اس وائرس نے نو سو نو زندگیوں کو موت کے اندھیرے میں دھکیل دیا تھا ۔