فلم ’ایکسیڈینٹل پرائم منسٹر‘ تنازعہ کے درمیان 11 جنوری کو ریلیز کے لئے تیار
سینئر کانگریسی رہنمائوں کی منفی عکس بندی کا الزام ، شیو سینا نے منموہن سنگھ کو کامیاب وزیر اعظم قرار دیا
ممبئی : (ریحان یونس) سابق وزیراعظم منموہن سنگھ کی حیات پر بنائی والی فلم ایکسیڈینٹل پرائم منسٹر پر جاری تنازعہ کے درمیان شیوسینا لیڈر سنجئے راوت نے جمعہ کو کہا کہ انہیں ایسا لگتا ہے کہ منموہن سنگھ ایک کامیاب وزیراعظم تھے نا کہ ایکسیڈینٹل پرائم منسٹر ۔ اگر سابق وزیراعظم منموہن سنگھ نے بطور وزیراعظم ملک کا حکومتی نظام چلایا ہے اور عوام نے ان کو عزت سے نوازا ہے تو مجھے نہیں لگتا کہ وہ ایک ایکسیڈینٹل پرائم منسٹر تھے ۔ سنجئے راوت نے مزید کہا کہ اگر ملک کو نرسمہا راو کے بعد کوئی کامیاب وزیر اعظم ملا ہے تو وہ منموہن سنگھ ہیں ۔ یہ واضح رہے کہ شیوسینا این ڈی اے اتحاد میں بی جے پی کی اتحادی ہے ۔ انوپم کھیر کی اداکاری سے سجی فلم ایکسیڈینٹل پرائم منسٹر کا ٹریلر حال میں جاری کیا گیا ہے جس پر کانگریس پارٹی کی جانب سے سخت تنقید کی گئی ہے اور بہت سارے تنازعات ہوئے ہیں ۔
کانگریس پارٹی نے دعوی کیا کہ مذکورہ فلم میں منموہن سنگھ کی شخصیت کو منفی انداز میں پیش کیا گیا ہے اور انکے دور اقتدار کی خامیوں کو اجاگر کیا گیا ہے ۔ فلم میں کانگریس صدر راہل گاندھی اور سونیا گاندھی کے کردار کی غلط عکس بندی کرنے پر بھی کانگریس نے تنقید کی ہے ۔ مہاراشٹر یوتھ کانگریس نے فلم پر اعتراض کرتے ہوئے خصوصی اسکریننگ کا مطالبہ کیا تھا اور کہا تھا کہ فلم کی خصوصی اسکریننگ میں کانگریس لیڈران کو فلم دکھائی جائے اور اس بات کا یقین دلایا جائے کہ فلم کا کوئی بھی منظر حقائق کے برعکس اور غلط نہیں ہے ۔ فلم اس وقت میڈیا کی توجہ کا مرکز بن گئی جب جمعرات کو بی جے پی نے فلم کا ٹریلر جاری ہونے پر کہا کہ فلم ایک خاندان کے ذریعے ملک کو 10 سال کا بدلہ دینے پر مبنی ہے ۔ مظفرنگر کی چیف جوڈیشیل مجسٹریٹ نے بھی سابق وزیر اعظم ، اور کانگریس کے سینئر لیڈران کی شناخت کو مسخ کرنے پر فلم کے مرکزی کردار ادا کرنے والے اداکار اور فلم سے منسلک دیگر افراد کے خلاف شکایت درج کی تھی ۔ مذکورہ فلم 11 جنوری کو ریلیز کے لئے تیار ہے ۔