بنگالی بھکت بن گیا شیو بھکت ، کیا کانگریس میں کالے کو جگہ نہیں ملی ؟
ورلڈ اردو نیوز بیورو
ممبئی : وزیر اعظم کے میک ان انڈیا سلوگن میں انڈیا میں کچھ بنا ہوا یا نہیں لیکن اتنا تو ہوا ہے کہ بعض مسلمان کانگریس سے شیو بھکت یا سنگھ بھکت یا بی جے پی بھکت ضرور بن گئے ہیں ۔ شیو سینا نے اپنے ترجمان اخبار سامنا میں مسلمانوں کی بڑھتی ہوئی آبادی کو دیکھتے ہوئے ان کی نسبندی کا مطالبہ کیا ہے اور بابری مسجد کی شہادت کے اقراری ملزم اور رام مندر بنانے کی راگ الاپنے کے باوجود اس کے کچھ مسلمان شیو سینا کا دامن تھامنے میں کوئی شرمندگی محسوس نہیں کررہے ہیں ۔ ایسا کرنے والے عام آدمی ہوں تو کوئی خاص بات نہیں لیکن بابا بنگالی کے بھکت اب شیو بھکت بن جائیں گے اس کی چہ میگوئیاں ہر جانب ہو رہی ہے ۔ حنیف کالیا جو کہ بنگالی بابا کے بھکتوں میں سب سے پہلے اپنا نام درج کرانے کی فراق میں لگا رہتا ہے اور اس ساتھ خود کو مقامی لیڈر سمجھنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑتا ۔ کئی لوگوں کا کہنا ہے کہ ہو سکتا ہے کہ کالیا کو شیو بھکتی معاف ہو کیوں کہ بابا بنگالی کے بھکتوں کو سب کچھ معاف ہے ۔
لمبے عرصہ سے مدھو چوہان کے تلوے چاٹنے کے بعد کالیا کو اسمبلی انتخابات کے وقت لالی پاپ دیا گیا تو حنیف کالیا کافی وقت تک صدمے میں رہنے کے بعد اب ایک نئے دور کا آغاز شیو سینا کا دامن تھام کر مدن پورا علاقہ کا شاکھا ہیڈ بن کر کرنا چاہتا ہے ۔ کالیا کی اس حرکت سے بنگالی بھکتوں میں ناراضگی دیکھی جارہی ہے یہ ناراضگی اس وجہ سے محسوس ہوتی ہے کیوں کہ بنگالی بھکتوں نے کالیا کا بائیکاٹ کردیا ہے ۔
کانگریسیوںکا کہنا ہے کہ کالیا نے کانگریس پارٹی چھوڑنے کی وجہ یہ نہیں تھی کہ اسے ایم ایل اے کا ٹکٹ نہیں ملا بلکہ کانگریس میں کالے لوگوں کو وہ جگہ نہیں مل پائی جو گورے لوگوں کو ملی ہوئی ہے ۔ مدھو چوہان ، راہل گاندھی ، ملند دیورا سب گورے ہیں اور حنیف کالیا کالا ہے اس لئے اسے باہر کا راستہ دکھایا گیا ۔
اب کالیا مدن پورا میں کتنے دن ٹک پائے گا معلوم نہیں لیکن شیو سینا کی سیٹ پر کالیا کو ایم ایل اے کا ٹکٹ ملے گا یا وہاں بھی لالی پاپ ملے گا یہ تو وقت ہی بتائے گا ۔