صرف نیوز ہی نہیں حقیقی ویوز بھی

صدر اشرف غنی نے افغانستان چھوڑ دیا، افغان سیاسی رہنماؤں کے اعلیٰ وفد کی پاکستان آمد

33,800

کابل : خبر رساں ادارے ‘ایسوسی ایٹڈ پریس’ کے مطابق افغان سیکیورٹی کونسل کے مشیر اور سابق صدر حامد کرزئی کے آفس کے ذریعے نے تصدیق کی ہے کہ صدر اشرف غنی ملک چھوڑ کر جا چکے ہیں۔

اے پی کے مطابق حکام نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر صحافیوں کو بتایا ہے کہ صدر غنی کے ہمراہ افغان قومی سلامتی کے مشیر محب اللہ محب بھی وطن چھوڑ چکے ہیں۔

تاہم فوری طور پر یہ معلوم نہیں ہو سکا ہے کہ صدر غنی افغانستان سے کس ملک گئے ہیں۔

خبر رساں ادارے ‘رائٹرز’ نے وزارت داخلہ کے حکام کے حوالے سے رپورٹ دی ہے کہ اشرف غنی کابل سے تاجکستان چلے گئے ہیں۔

طالبان کے ذرائع نے وائس آف امریکہ کو بتایا ہے کہ کابل میں مذاکرات کے بعد صدر غنی نے استعفیٰ دے دیا ہے جسے منظور کر لیا گیا ہے۔

طالبان نے مزید بتایا ہے کہ افغان رہنما اور عمائدین قطر کے دارالحکومت دوحہ جائیں گے جہاں طالبان کو اقتدار کی منتقلی کا عمل طے پائے گا۔

واضح رہے کہ افغان صدارتی محل کی جانب سے اب تک فوری طور پر اس حوالے سے کوئی بیان سامنے نہیں آیا ہے۔

اس سے قبل افغانستان کے قائم مقام وزیرِ داخلہ عبدالستار مرزکوال نے اپنے ایک ویڈیو پیغام میں کہا تھا کہ کابل میں پرامن انتقالِ اقتدار کے لیے مذاکرات ہو رہے ہیں اور ایک معاہدے کے تحت عبوری حکومت کا قیام عمل میں لایا جائے گا۔

دوسری جانب پاکستان کے نمائندۂ خصوصی برائے افغانستان محمد صادق نے ایک ٹوئٹ میں کہا ہے کہ افغانستان کے سیاسی رہنماؤں پر مشتمل ایک اعلیٰ سطح کا وفد اسلام آباد پہنچا ہے۔

محمد صادق کے مطابق وفد میں افغان پارلیمنٹ کے اسپیکر میر رحمان رحمانی، صلاح الدین ربانی، محمد یونس قانونی، استاد محمد کریم خلیلی، احمد ضیا مسعود، احمد ولی مسعود، عبدالطیف پیدرم اور خالد نور شامل ہیں۔

پاکستان کے نمائندۂ خصوصی برائے افغانستان نے مزید کہا ہے کہ افغان سیاسی رہنماؤں کے دورے کے دوران باہمی مفادات کے معاملات پر تبادلۂ خیال کیا جائے گا۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.