صرف نیوز ہی نہیں حقیقی ویوز بھی

کیا نام بدلنے سے ملک کے حالات تبدیل ہوجائیں گے : حمزہ سفیان

38,859

لکھنٔو : کیا نام بدلنے سے اس ملک کے حالات بدل جائیں گے؟ کیا اس سے کسی کی زندگی میں کوئی فرق پڑے گا؟ کیا اس سے بڑھتی ہوئی مہنگائی میں کمی آئے گی؟ کیا ان نوجوانوں کو روزگار ملے گا؟ کیا گرتی ہوئی معیشت ٹھیک ہو جائے گی؟ کیا اس سے ملک کے لوگوں کی حالت بہتر ہو گی؟ کیا اس سے امن و امان بہتر ہوگا؟ حکومت کا اصل کام جو کی عوام کی خدمت کرنا ہے وہ نہیں کیا۔ یہ سوالات یوگی حکومت کے ذریعہ علی گڑھ کا نام تبدیل کرنے کے سلسلہ میں پیش رفت پر حمزہ سفیان جو کہ آزاد سماج پارٹی کے رکن اور علی گڑھ مسلم یونیورسٹی طلبہ یونین کے سابق صدر ہیں نے کئے ۔

حمزہ سفیان نے مزید کہا کہ کورونا کے دوران ، وہ عوام کو آکسیجن نہیں دے سکے ، ہسپتال میں لوگوں کو بستر نہیں دے سکے ، شمشان میں لکڑی بھی نہیں دے سکے۔ لاشیں دریاؤں میں آزادانہ بہہ رہی تھیں جنہیں کوئی پوچھنے والا تک نہیں تھا۔ عزت کی زندگی تو کیا، عزت کی موت بھی نہیں دے سکے۔

حکومت صحت ، تعلیم ، روزگار ، کسانوں کی قرض معافی ، دلتوں اور مسلمانوں پر مسلسل مظالم پر کوئی توجہ نہیں دے رہی۔ 2019 میں راجا مہندر پرتاپ کے نام سے ایک یونیورسٹی کھولنے کا اعلان کیا گیا تھا ، وہ بھی آج تک صرف کاغذ پر ہے۔

اس حکومت نے اپنے وعدوں پر کسی قسم کا کوئی کام نہیں کیا ، چاہے وہ 2 کروڑ نوکریوں کا وعدہ ہو ، یا کالا دھن لانے کا معاملہ ہو ، یا اسمارٹ سٹی بنانے کا ہو۔ اس نے جو نعرہ دیا ، سبکا ساتھ اور سبکا وکاس اُسکے ساتھ بھی دھوکہ کیا ہے۔ نہ تو وہ کسی کو اپنے ساتھ رکھ پائے اور نہ ہی آج تک کوئی وکاس ہوا ہے۔

انہوں یوگی حکومت پر طنز کرتے ہوئے کہا اگر نام بدلنے سے تمام مسائل حل ہو جاتے ہیں تو یہ لوگ اس ملک کا نام تبدیل کر کے وکاس کیوں نہیں رکھتے؟ اگر یہ لوگ اس قسم کی پولرائزنگ سیاست کو نہیں چھوڑتے تو آزاد سماج پارٹی اپنے قومی صدر چندر شیکھر آزاد کی قیادت میں ایک بڑی تحریک کی تیاری کر رہی ہے اور اس بار 2022 میں انہیں کسی بھی حالت میں اقتدار میں بیٹھنے نہیں دیا جائے گا۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.