انصاف کے انتظار میں ضعیف عطاء الرحمٰن کی آنکھیں پتھرا گئیں
۷/ ۱۱ میں سزا یافتہ مزمل شیخ اور فیصل شیخ کے والد دل کے شدید دورہ کے بعد انتقال کرگئے
ممبئی : سات گیارہ ممبئی ٹرین بم بلاسٹ میں سزایافتہ فیصل شیخ اور مزمل شیخ کے والد کو شدید دل کے دورہ کے بعد میرا روڈ کے لائف لائن اسپتال میں داخل کرایا گیا ، جہاں ان کا انتقال ہو گیا ۔ انہیں اسپتال کے آئی سی یو یونٹ میں رکھا گیا تھا ۔ ان کی حالت شروع سے ہی تشویشناک بنی ہوئی تھی ۔ ان کی حالت کے پیش نظر رشتہ داروں نے کورٹ سے رجوع ہونے کی کوشش کی تاکہ ان کے دوبچوں مزمل شیخ اور فیصل شیخ کو والد کو دیکھنے کی اجازت مل سکے ۔ واضح ہو کہ سات گیارہ ممبئی ٹرین بم بلاسٹ میں اے ٹی ایس نے عطاء الرحمن شیخ کے تین بچوں کو ماخوذ کیا ہے ۔ جس میں سے ایک بچہ کو تفتیشی ایجنسی نے مفرور قرار دے رکھا ہے اور دو بچے سیشن کورٹ سے سزا یافتہ ہیں ۔ یعنی اب ان ضعیف اور بوڑھے شخص کی دیکھ ریکھ کرنے والا گھر میں کوئی نہیں تھا ۔
ڈاکٹروں کی انتھک کوششوں کے باوجود عطاء الرحمن شیخ کو نہیں بچایا جاسکا اور وہ پچھلے تیرہ سال سے اپنے بچوں کی بے گناہی ثابت ہونے اور انصاف کے طویل انتظار کی جنگ ہار گئے ۔ اے ٹی ایس نے ان کے بڑے بیٹے راحیل کو مفرور قرار دے رکھا ہے اور دو بیٹے مزمل شیخ اور فیصل شیخ کو سیشن عدالت سے تین سال قبل سزا سنائی گئی ہے ۔ اب تک ان سزایافتہ نوجوانوں کیلئے ہائی کورٹ میں اپیل بھی نہیں کی گئی ہے ۔ اس مقدمہ میں صرف عبد الواحد شیخ کو عدالت نے بری کیا ہے ۔ بقیہ بارہ ملزمین کو سزا سنائی گئی ہے ۔ جبکہ بری ہونے والے عبد الواحد کا کہنا ہے کہ سزایافتہ سارے لوگ بے قصور ہیں ۔ سیشن کورٹ نے ان کے بے قصور ہونے کے بہت سارے ثبوتوں کی جانب سے چشم پوشی اختیار کی اور تفتیشی ایجنسی کی منشا کے مطابق فیصلہ سنا کر انصاف کے ساتھ بہتر رویہ نہیں اپنایا گیا ۔
تیرہ برسوں سے اپنے بیٹوں کو آزاد دیکھنے اور دہشت گردی کے کلنک کو صاف ہونے نیز انصاف کی آس لگائے عطاء الرحمن شیخ کی نماز جنازہ صبح نو بجے ادا ہونے کی خبر موصول ہوئی ہے ۔ معلوم ہوا ہے کہ ان مظلوم مرحوم عطاء الرحمن شیخ کی صاحبزادی ملک سے باہر ہیں ان کی آمد کے بعد تدفین عمل میں آئے گی ۔ عبد الواحد شیخ نے بتایا کہ ان کے گھر والوں کی جانب سے صبح نو بجے جنازہ اور تدفین کی خبر دی گئی ہے ۔ عبد الواحد شیخ نے مزید بتایا کہ مرحوم کے رشتہ دار اب بھی کوشش میں ہیں کہ ان کے دونوں بچوں مزمل اور فیصل کو تدفین میں شامل ہونے کے کیلئے ہنگامی پیرول مل جائے ۔