صرف نیوز ہی نہیں حقیقی ویوز بھی

مقبولیت

1,695

آج میں کون سا چہرہ پہنوں؟
آئینے کے سامنے کھڑے ہو کر میں بار بار چہرہ بدل رہی ہوں۔آج کے دن کےلئے میں فائنل نہیں کر پا رہی ہوں۔مشکل یہ ہے،کسی سے پوچھ بھی نہیں سکتی۔کیونکہ یہ میں طے کرتی ہوں کہ آج کس چہرے کے ساتھ باہر جاؤنگی۔
چہرے میرے پاس بہت ہیں،کچھ تو میں بہت زیادہ استعمال کرتی ہوں۔ساس- سسر کے سامنے والا چہرہ پہن- پہن کر میں بور ہو گئی ہوں،لیکن اسے کسی چہرے کے ساتھ replace بھی نہیں کر سکتی۔شوہر کے سامنے والا چہرہ کافی استعمال ہو رہا ہے۔جس دن اس چہرے میں لال رنگ زیادہ بھر لیتی ہوں،تو بہت enjoy
کرتی ہوں۔ایسے ہی بچوں کے سامنے میرا چہرہ الگ ہوتا ہے اور دوستوں کے سامنے تو دنیا کا سب سے بہترین چہرہ پہن کر جاتی ہوں۔اتنے سارے چہرے ہونے کے باوجود انتخاب میں غلطی ہو جاتی ہے۔غلطی کا احساس دوسرے کرا تے ہیں۔جب ان کے چہرے پر طنز یہ مسکراہٹ بکھرتی ہے تب سمجھ پاتی ہوں کہ موقع کے حساب سے چہرے کا انتخاب غلط ہے۔
یہ کوئی مکھوٹّے نہیں ہیں،جو اوپر سے پہنے اور آج کا رول ادا کرنے چل دیے ۔یہ تو چہرے ہیں،ان کے لیے محنت کرنا پڑتی ہے۔اپنے اندر ماحول تیار کرنا پڑتا ہے،ورنہ چہرہ مذاق بن جاتا ہے ہر روز یہ طے کرنا پڑتا ہے کہ مسکراہٹ کتنی ہوگی،ہنسی کا فیصد کتنا ہو،دکھ کا اُتار چڑھاؤ چہرے پر کتنا ہو،نظر جھکا کر رکھنا ہے یا ملا کر،نگاہ ٹیڑھی کرنا ہے یا ترچھی،اور تو اور ماتھے پر کتنے بل ہوں اُس کا بھی حساب رکھنا پڑتا ہے۔
کبھی کبھی میں پریشان ہو جاتی ہوں۔سب چہرے کچرے کے ڈبے میں ڈال دینا چاہتی ہوں۔مگر ایسا کر نہیں پاتی۔ہر روز میری الماری میں چہروں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے۔۔۔۔۔اور لوگوں میں میری مقبولیت۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.