صرف نیوز ہی نہیں حقیقی ویوز بھی

جامعہ مظاہر علوم کے امین عام مولاناسید شاہدالحسنی کا انتقال، علمی وملی خسارہ:مولانا ارشدمدنی

65,605

یہ اندوہناک اطلاع آئی کہ امین عام جامعہ مظاہرعلوم،نواسہ حضرت شیخ الحدیث مولانا سید شاہدالحسنی کا تقریبا 72سال کی عمرمیں حرکت قلب بند ہونے سے انتقال ہوگیا، اناللہ واناالیہ راجعون۔صدر جمعیۃ علماء ہند مولانا ارشد مدنی ”جوان دنوں ایک کانفرنس میں شرکت کے لئے مدینہ منورہ میں موجودہیں“ نے ان کے انتقال پر اپنے گہرے رنج وغم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مولانامرحوم کا انتقال علمی وملی اعتبار سے ایک بہت بڑا خسارہ ہے۔ مولانامرحوم حضرت شیخ الحدیث نوراللہ مرقدہ کے نواسہ اورانہیں کے تربیت یافتہ تھے اوراس زمانہ کے تمام ہی بزرگوں سے گہراتعلق رکھنے والے تھے، مختلف علوم وفنون کی کتابیں پڑھنے والے اوراس میں عبوررکھنے والے تھے۔

چونکہ عمرکاطویل عرصہ انہوں نے اپنے اکابرکے سایہ میں گزاراتھا اورجامعہ مظاہرعلوم کے مختلف ادوارکو انہوں نے قریب سے دیکھ رکھاتھا، اس لئے وہ مظاہرعلوم کی ایک تاریخ تھے،وہ اجتماعی مسائل میں انتہائی بے باک اورصاف بات کہنے والے اوراپنے موقف پر ثابت قدم رہنے والے تھے،مظاہر علوم کے نازک دورمیں انہوں نے اسے مکمل طورپر اپنے پیر پر کھڑاکرنے میں بڑابنیادی کرداراداکیاتھا، وہ ہر سطح پر کام کرتے رہے اوران کی یہ خاص صفت بھی تھی کہ وہ کام کرنے سے کبھی تھکتے نہیں تھے، الحمد للہ آج مظاہر علوم اپنے پیروں پرکھڑاہے اورہر اعتبارسے اپنی پرانی روایات کے مطابق کام کررہا ہے تواس کے پیچھے مولانا مرحوم کی انتھک کوششوں، معاملہ فہمی اورقربانیوں کا بنیادی کرداررہا ہے،

علمی حلقوں میں مرحوم کی پہچان ایک کثیرالتصانیف کی تھی،حضرت شیخ الحدیث نوراللہ مرقدہ روزانہ اپنی ڈائری لکھاکرتے تھے جواس وقت کے واقعات ومعلومات کاایک بڑاذخیرہ ہے مولانامرحوم اپنی تصانیف میں اس ڈائری کے مندرجات سے بہت استفادہ کیا ہے یہی وجہ کہ حضرت شیخ الحدیث ؒ کی تصانیف کو عام کرنے میں مرحوم کا نمایاں کردار رہاہے،ان جیسی صفات کا حامل کوئی نظرنہیں آتا،مولانا مرحوم متواضع اورخلیق انسان تھے۔انہوں نے جو گرانقدرخدمات انجام دی ہیں وہ ہمیشہ یادرکھی جائیں گی، مولانا مدنی نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پرانے مخلصین رخصت ہوتے جارہے ہیں اور آج ہمیں مولانا شاہد الحسنی امین عام جامعہ مظاہرالعلوم بھی داغ مفارقت دے گئے۔اللہ تعالی مولانا مرحوم کی خدمات کو قبول فرمائے۔

مرحوم نے اپنے پچھے ایک بھر اپرُاخاندان اورشاگردوں کا ایک وسیع حلقہ چھوڑاہے جو یقینا ان کے لئے توشہ آخرت اورصدقہ جاریہ ہوگا،اخیر میں انہوں نے کہا کہ میں دعاء گو ہوں کہ اللہ ان کی مغفرت فرمائے،جنت الفردوس میں درجات عالیہ عطافرمائے اور ان کے پسماندگان کی نگہبانی فرمائے آمین۔ میں ان کے تمام اہل خانہ اورلواحقین کے غم میں برابرکا شریک ہوں اوران کے لئے دعاگوہوں۔مولانامدنینے جماعتی رفقاء، ارباب مدارس وائمہ مساجد سے مولانامرحوم کے لئے دعاء مغفرت اور زیادہ سے زیادہ ایصال ثواب کی درخواست کی ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.