صرف نیوز ہی نہیں حقیقی ویوز بھی

ممبرا: بنیادی سہولتوں کے فقدان اور ریزرو پلاٹ پر قبضے کیخلاف احتجاج

56,016

ممبرا کوسہ میں بنیادی سہولتوں کے فقدان اور ریزرو پلاٹس پر قبضہ کئے جانے کے خلاف کل ہند مجلس اتحاد المسلمین ( اے آئی ایم آئی ایم ) کے ممبرا کوسہ لیڈروں نے پیر کو ممبرا (کوسہ) کے شملہ پارک سے تھانے میونسپل کارپوریشن (ٹی ایم سی ) ہیڈ آفس(پانچ پکھاڑی، تھانے) تک پیدل مارچ کیا۔

ممبرا کوسہ میں بنیادی سہولتوں کے فقدان اور ریزرو پلاٹس پر قبضہ کئے جانے کے خلاف کل ہند مجلس اتحاد المسلمین ( اے آئی ایم آئی ایم ) کے ممبرا کوسہ لیڈروں نے پیر کو ممبرا (کوسہ) کے شملہ پارک سے تھانے میونسپل کارپوریشن (ٹی ایم سی ) ہیڈ آفس(پانچ پکھاڑی، تھانے) تک پیدل مارچ کیا۔ یہ مارچ ایم آئی ایم کے ممبرا کلوا اسمبلی حلقہ کے صدر سیف پٹھان کی قیادت میں نکالا گیاتھا۔تقریباً ۱۴؍ کلو میٹر مارچ میں شامل ہونے والے پارٹی کے عہدیدار اور ورکر بینر بھی لئے ہوئے تھے جن پر ان کے مطالبات لکھے ہوئے تھے۔ تقریباً ۱۴؍ کلو میٹر پیدل مارچ مکمل کرنے کے بعد ایم آئی ایم کے ایک وفد نے ایڈیشنل میونسپل کمشنر کو ۱۶؍مطالبات پر مشتمل میمورنڈم بھی دیا ۔افسر نے انہیں متعلقہ محکمہ سے جواب طلب کر کے مطلع کرنے کا یقین دلایا ہے۔

مظاہرین جو بینر پہنے ہوئے تھے ان پر ’’ہمارا مقصد صاف، ممبرا کو ملے انصاف! سیو ریزرویڈ پلاٹ: کالج، پلے گراؤنڈ،اسکول، ڈراما تھیٹر، ڈائلیسس سینٹر وغیرہ‘‘ لکھے ہوئے تھے۔اس پیدل مارچ میںسیف پٹھان کے ساتھ سابق کارپوریٹر شاہ عالم ، ایم آئی ایم لیڈر جاوید صدیقی اور دیگر موجود تھے۔

اس سلسلے میں سیف پٹھان نے بتایا کہ’’شہر میں اسکول ، لائبریری، کالج ریزرویشن پلے گراؤنڈ اور اسی طرح عوام کو سہولتیں فراہم کرنے کیلئے جو ریزروڈ پلاٹس ہیں ان پر حکمراں محاذکے بلڈروں کے ذریعے قبضہ کیاجارہا ہے۔شہر میں عوامی بیت الخلاء کی کمی ہے ، ٹریفک سگنل نہیں ، کئی بستوں میں پینے کا پانی میسر نہیں ہے، ٹی ایم سی کو ہمیں جو سہولتیں دینا چاہئے وہ نہ دے کر گمراہ کن بیان دیاجارہا ہے۔ آج ممبرا کوسہ ڈیولپ ہو چکا ہے جبکہ حقیقت یہ ہے کہ شہر پچھڑا ہو تا جارہا ہے اور ممبرا کے آس پاس کے شہروں میں ترقیاتی کام ہوتے جارہے ہیں ۔‘‘

اس سوال پر کہ بار بار اس طرح کے مظاہرے کیوں کئے جارہے ہیں؟ سیف پٹھان نے کہا کہ ’’بدعنوان عوامی نمائندے اور میونسپل افسران کی سانٹھ گانٹھ سے ممبرا کوسہ کے شہری سہولتوں سے محروم ہو رہے ہیں ۔شہر میں راہگیروں کو چلنے کیلئے فٹپاتھ تک میسر نہیں، ممبرا اسٹیشن سے امرت نگر اور کوسہ تک سڑک کے کنارے کوئی عوامی بیت الخلاءنہیں حالانکہ گلاب پارک مارکیٹ میں عام دنوں میں بھی بڑی تعداد میں شہری خریداری کرنے آتے ہیں ان خریداروں اور دکانداروں کیلئے شہر میں ایک عوامی بیت الخلاء بھی نہیں ہے۔ اسی لئے ہم شملہ پارک (کوسہ ) سے ٹی ایم سی ہیڈ آفس تک پیدل مارچ کر کے ریاست اور پورے ہندوستان کو بتانا چاہتے ہیں کہ ممبرا کا کوئی ’وکاس ‘ نہیں ہوا ہے بلکہ آج بھی یہاں بنیادی سہولتوں کا فقدان ہے۔‘‘انہوں نے مزید بتایا کہ ’’آج ممبرا کی ۱۵۵۰؍ عمارتیںمخدوش ہیں، یہاں کے رکن اسمبلی ہاؤسنگ وزیر رہ چکے ہیں۔ انہوں نے ممبرا کو چھوڑ کر ریاست کے دیگر علاقوں کی ترقی کی لیکن یہاں کیمخدوش عمارتوں میں رہنے والے غریب عوام کیلئے کچھ نہیں کیا اگر وہ چاہتے تو ممبرا کیلئے خصوصی اسکیم لا سکتے تھے۔ عوام کے سہولتوں کیلئے جو ریزرویشن پلاٹ تھا اسے اپنی پارٹی کے قریبوں لوگوں کو ڈیولپ کرنے دے دیا ہے۔‘‘

سابق کارپوریٹر شاہ عالم نے کہاکہ’’یہ اعلان کیا گیا تھا کہ ممبرا کوسہ کے غریب عوام کیلئے شادی اور دیگر تقریبات کیلئے کمیونیٹی ہال بنایا جائے گا، لائبریری بنائی جائے گی یہ چیزیںکہاں ہیں؟ میونسپل اسپتال میں اب تک تشخیص اور علاج کیلئے مشینیں نہیں لائی گئیںکیا یہ ترقی ہے؟‘‘

ایم آئی ایم کے لیڈر جاوید صدیقی نے بھی الزام لگایا کہ ممبرا کوسہ میں ٹریفک کو قابو میں کرنے کیلئے ٹریفک سگنل نہیں، کوئی ہاکنگ زون نہیں، دارالفلاح کا جو گارڈن تھا اسے منہدم کر دیا گیا اور لیکن اس کےبدلے دوسرا گارڈن نہیں کیا گیا، ریلوے بریج سے دت واڑی تک روڈ کی اب تک کنکریٹ کا نہیںبنایا گیا ہے۔انہوںنے دھمکی دی کہ اگر مطالبات پورے نہیں کئے گئے تو ہم مفاد عامہ کی درخواست داخل کریں گے ۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.