صرف نیوز ہی نہیں حقیقی ویوز بھی

کرلا :کپاڈیہ نگر کالونی کے مکین پانی کی شدید قلت سے بے حال

63,749

۲۴؍ بلڈنگوں کے ہزاروں مکین ٹینکرمنگوانے اورپینے کیلئے بوتل بند پانی خریدنے پرمجبور۔میونسپل افسر کی بارش بعد نئی پائپ لائن ڈالنے کی یقین دہانی

یہاں کپاڈیانگر کالونی میں رہنے والے ہزاروں مکین پانی کی شدید قلت کی وجہ سے پریشان ہیں ۔ وہ روزانہ کھانے پینےکیلئے بوتل بند پانی اور ضرورت کیلئے ہزاروں روپے خرچ کرکے واٹرٹینکر منگوانے پر مجبور ہیں ۔ سوسائٹیوں کی شکایت ہے کہ تحریری شکایات کے باوجود پانی کی قلت کامسئلہ حل نہیں ہورہا ہے ۔ اس لئے ہم لوگ بہت جلد پانی کی قلت کے خلاف سڑکوں پر اتریں گے یا کرلا ایل وارڈ کا گھیراؤ کریںگے ۔

میونسپل افسر نے بارش بعد نئی پائپ لائن ڈالنے کا یقین دلایا ہے۔

کرلا مغرب میں سی ایس ٹی روڈ پر واقع کپاڈیہ نگر میں مقیم بیت اللہ خان نے نمائندۂ انقلاب سےگفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کرلا کپاڈیہ نگر کالونی میں بی ایم سی کے ذریعہ سپلائی ہونے والے پانی کی تکلیف تقریباً ۶؍ ماہ سے چل رہی ہے ۔ البتہ ۲؍ ماہ قبل۱۰؍ فیصد پانی سپلائی میں کٹوتی اور کچھ تکنیکی خرابی کے سبب کالونی کی ۲۴؍ بلڈنگوں میں پانی کیلئے ہا ہاکار ہے ۔ ان ۲۴؍ بلڈنگوں کے ۷۲۰؍ فلیٹوں میں رہنے والے ہزاروں افراد میونسپل کارپوریشن کے ذریعہ سپلائی ہونے والے پانی کیلئے پریشان ہیں۔ پریشان ہوکر اب فیصلہ کیا گیا ہے کہ بہت جلد ہم لوگ اس کے خلاف سڑکوں پراترکر احتجاج کریں گے ۔

کپاڈیہ نگر کی بلڈنگ نمبر ۱۶؍ کی سوسائٹی کے سربراہ عبداللہ خان نے الزام لگاتے ہوئے بتایا کہ بی ایم سی کے متعلقہ افسران نے کپاڈیہ نگر علاقے کو لاوارث چھوڑ دیا ہے ۔بی ایم سی کے پانی کیلئے بار بار تحریری شکایت کے باوجود کوئی خاص توجہ نہیں دی جارہی ہے ۔ اسی طرح کپاڈیہ نگرکرلا ڈپو سے آنے والے راستہ کو بند کرکے ہم لوگوں کی زندگی اجیرن کردی گئی ہے ۔ پانی نہ ملنے کے سبب ہم کبھی کبھی کھانے پینے کیلئے بسلیری خریدکر استعمال کرنے پر مجبور ہوتے ہیں ۔ بلڈنگ نمبر ۱۵؍ کی سوسائٹی کے ذمہ دار ناظم خان نے بتایا کہ میونسپل کارپوریشن کے ذریعہ سپلائی ہونے والا پانی دستیاب نہ ہونے پر ہم لوگ اپنے ذاتی پیسے خرچ کرکے روزانہ ۲؍ ٹینکر (جس کی قیمت ۵؍ ہزار ہوتی ہے) پانی منگواکر اپنی ضرورت پوری کرتے ہیں۔ انھوںنے مزید کہا کہ علاقے میں ۴؍ مساجد ہیں اور ان مساجد میں بھی پانی کی شدید قلت کے سبب ٹینکر کےذریعہ پانی منگوانا پڑتا ہے ۔مسجد کے ذریعہ لاؤڈاسپیکرسے اعلان کیا جاتا ہے کہ مسجد میں پانی نہیں ہے اس لئے مصلیان گھر سے وضو کرکے نماز کیلئے آئیں ۔ بلڈنگ نمبر ۱۴؍کی سوسائٹی کے خزانچی منصور شیخ کا الزام ہے کہ پوری کالونی میں سب سے زیادہ تکلیف بلڈنگ نمبر ۱۴؍کے مکینوں کو اٹھانی پڑتی ہے۔ اس بلڈنگ میں پانی بالکل نہیں آتا ہے اور یہاں پانی کی تکلیف کو۲؍ ماہ سے بہت زیادہ ہوگیا ہے۔ اس بارے میں متعدد مرتبہ تحریری شکایت بھی کی گئی لیکن اب تک پانی کا مسئلہ نہیں حل ہوسکا ۔

اس ضمن میں نمائندۂ انقلاب نے کرلا ایل وارڈ کے ہائیڈرولک انجینئر سنیل سالنکھے سے استفسار کیا تو انھوں نے اعتراف کیا کہ کپاڈیہ نگر میں پانی کی تکلیف ہے ۔ ان میں سے بلڈنگ نمبر ۱۴؍ اور ۱۵؍ میں پانی نا کے برابر آتا ہے۔ شکایت ملنے کے بعد میں نے خود بلڈنگوں کا سروے کیا ۔ کپاڈیہ نگر علاقے میں تکنیکی خرابی کے سبب پانی سپلائی برابر نہیں ہو رہا ہے۔ اس لئے وہاں کیلئے الگ سے۱۲؍ انچ کی پائپ لائن ڈالنے کی ضرورت ہے۔ہم نے پائپ لائن کی تجویز متعلقہ میونسپل افسران کے پاس بھیج دی ہے اور یہ کام بارش کے بعد شروع کردیا جائےگا ۔ اس کام میں تھوڑا وقت لگے گا ۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.