صرف نیوز ہی نہیں حقیقی ویوز بھی

جامعۃ الصالحات منڈیوں جونپور میں جشن یوم آزادی منایا گیا۔

70,090

جامعۃ الصالحات منڈیوں جونپور میں جشن یوم آزادی منایا گیا۔

ڈاکٹر ایم کے یادؤ نے تمام شرکاء کو یوم ازادی کی مبارک باد پیش کیا۔

انہوں نے کہا کہ یہ ملک سبھی مذہب کے لوگوں نے یکساں طور پر لڑ کر آزاد کرایا ہے۔ بھارت میں تمام مذاہب کے پیروکاروں کا مسکن ہے۔
مجاہدین آزادی موہن داس کرم چند گاندھی، پنڈت جواہر لال نہرو، ڈاکٹر اے پی جے عبد الکلام، مدر ٹریسا اور سروجنی نائڈو کے بھیس میں ان شخصیات مختصر تعریف طالبات نے پیش کیا۔
زوبیہ نے کہا کہ بہت افسوس کی بات ہے کہ ہم اپنے ملک کی ازادی کا جشن ناچ و گانے کی مغربی تہذیب سے مناتے ہیں۔ الشفاء نے کہا کہ شوسل میڈیا پر اپنی ڈی پی پر ترنگا لگانا اور اس دن تقریب کر لینا ہی حب الوطنی نہیں ہے۔

ملک مسلسل تنزلی کی جانب گامزن ہے، مہنگائی، بےروزگاری نے ملک کو بد سے بدتر حالات پر لاکر کھڑا کر دیا ہے۔ انسانی و سماجی برائیوں کے خلاف ہم سب کو ملکر آواز بلند کرنا چاہئے۔
شاہنہ نے کہا کہ انگلینڈ کی ایسٹ انڈیا کمپنی بھارت میں تجارت کرنے آئی تھی لیکن یہاں کے حکمرانوں و عوام میں باہمی فوٹ نے ان کو یہاں جبر و استبداد کی حکومت کا موقع فراہم کر دیا۔ اور تقریباً ڈھائی سو سال تک انگلینڈ کا ظلم ہم پر جاری رہا۔ بالآخر بھارت کے تمام مذاہب کے لوگوں کی طویل اجتماعی جدوجہد سے یہ ہمارا ملک آزاد ہوا ہے۔ آزادی قدرت کی ایک عظیم نعمت ہے۔
نازیہ نے کہا کہ ہم انگلینڈ کی غلامی سے سیاسی طور پر تو ازاد ہو گئے ہیں لیکن حقیقت میں ہم آج بھی انکی تہذیب اور زبان کے غلام ہیں۔
الگ الگ کلاس کی پانچ پانچ طالبات کے گروپ نے سارے جہاں سے اچھا ہندوستان ہمارا، اے وطن اے وطن ہم کو تیری قسم ترانہ اکشن کے ساتھ پیش کیا۔
تقریب کی صدارت کر رہے ابو انور انصاری نے اپنے صدارتی خطاب میں کہا کہ یہ ملک یہاں رہنے والے تمام لوگوں کے اکابرین کی قربانیوں کا نتیجہ ہے۔ اج ہم جس آزاد ملک میں سانس لے رہے ہیں اس تاریخ کا غیر جانبدارانہ مطالعہ کیا جائے تو معلوم ہوگا کہ یہ ملک کسی ایک مذہب، نسل یا گروہ کی کوششوں سے آزاد نہیں ہوا ہے بلکہ تمام مذاہب کے لوگوں کا خون اس میں شامل ہے۔ ملک کی سالمیت کی حفاظت کی ذمہ داری بھی تمام شہریوں پر ہے۔
سال ۲۰۰۰ء میں مولانا محمد ظہیر عالم فلاحی نے لڑکیوں کی دینی و عصری تعلیم کے لئے یہ ادارہ قائم کیا تھا۔ گزشتہ سال دسمبر میں مولانا ظہیر عالم فلاحی کا انتقال ہو گیا۔ ان کا قائم کردہ ادارہ مسلسل کامیابی کی جانب گامزن ہے۔ موجودہ دور میں ادارہ میں انٹر میڈایٹ تک کی تعلیم کا انتظام ہے۔
تقریب اغاز معاون استاد مولانا محمد ظفر فلاحی نے تلاوت کلام پاک سے کیا۔ پرچم کشائی ڈاکٹر ایم کے یادؤ نے کیا۔ صدارت ابو انور انصاری نے کیا۔ تقریب کا اختتام سرپرست جامعۃ الصالحات صاحب عالم انصاری کے اظہار تشکر سے ہوا۔ تقریب کے ناظم مولانا محمد ظفر فلاحی تھے۔
تقریر میں پہلا انعام درجہ نہم کی الشفاء، دوسرا انعام درجہ نہم کی شاہنہ بانو، تیسرا انعام درجہ پانچ کی زوبیہ کو ملا

ترانہ میں پہلا انعام درجہ سات کی سیدہ بانو، دوسرا انعام درجہ کی آٹھ ارزو، تیسرا انعام درجہ پانچ کی زینب شاہد کو ملا۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.