صرف نیوز ہی نہیں حقیقی ویوز بھی

مسافر خانہ مسجد معاملہ میں خالد بابو قریشی کی رکنیت خطرے میں

1,294

ممبئی : ایس بی یو ٹی کے ذریعہ مسافر خانہ مسجد کو غیر قانونی طور سے قبضہ کرنے اور جعل سازی کی خلاف وقف بورڈ کے رکن خالد بابو قریشی نے جے جے مارگ پولس اسٹڑیشن میں معاملہ درج کرانے کا لالی پاپ دیا تھا لیکن حیرانی کی بات یہ ہے کہ جس قدر زور شور سے خالد بابو قریشی کی قیادت میں آزاد میدان فسادات اور قتل کے ملزم زمین مافیا ، ناگپاڑہ کے باہو بلی ، توڑوئے ناگپاڑہ اور خود ساختہ مذہبی شخصیت شری شری معین اشرف عرف بابا بنگالی اور امین پٹیل نے بڑے بڑے دعوے کئے تھے وہ سب محض دعوے ثابت ہوئے ہیں ۔ بابا بنگالی اب وہاں سے ایسے غائب ہوا جیسے آزاد میدان فسادات کے بعد گرفتاری کے خوف سے بل میں گھس گیا تھا ۔

مذکورہ معاملہ کے سلسلہ میں کچھ ایسی معلومات ایک ویب پورٹل بامبے لیکس کے ہاتھ لگی ہیں جس سے یہ معلوم ہوا ہے کہ اس معاملہ میں خالد بابو قریشی کو ریاستی حکومت نے یہ ڈواز دیا ہے کہ اگر ایس بی یو ٹی کی غنڈہ گردی کیخلاف زیادہ تین پانچ کیا تو انہیں وقف بورڈ کی رکنیت سے ہاتھ دھونا پڑسکتا ہے یہی سبب ہے کہ اس معاملہ میں نہ تو خالد بابو قریشی نے ابتک ایس بی یو ٹی کی جعل سازی کیخلاف کسی قسم کا کوئی معاملہ درج کرایا اور نہ ہی اس کے بعد سے وہ کبھی پولس اسٹیشن گئے ۔

اب ایسے میں سوال یہ اٹھنا لازمی ہے کہ کہ مذہب کے ٹھیکیدار جو اپنی پہنچ راست طور سے وزیر اعظم مودی تک بتاتا ہے وہ کہاں غائب ہو گیا ؟ کیا وہ صرف جھوٹے معاملے ہی درج کراکے اپنی غنڈہ گردی ثابت کرنا چاہتا ہے ؟ یا وہ بھی آصف اتیاچار عرف بابا بھونکالی کی طرح مانڈوالی کربیٹھا ہے ۔ کیونکہ بنگالی بابا کے باس بھی کچھ کام دھندا نہیں ہے اور وہ بھی ادھر ادھر بلڈروں کے معاملات نپٹانے اور پولس کے نام پر سیٹنگ کرنے کے علاوہ اور کوئی کام دھندہ نہیں کرتا اسلئے ایس بی یو ٹی کیخلاف کھوکھلی نعرے بازی کرنے کے بعد ممکن ہے کہ بنگالی نے بھی مانڈولی کرلی ہو ۔

اس لئے اب علاقے کے لوگ خاص کر مسافر خانہ کے اطراف کے سماج کے ٹھیکیداروں کے بھروسے نہ رہ کر وہ قانونی لڑائی لڑیں اور مسجد چوروں اور مسجد کے سودے بازوں سے ہوشیار رہیں ۔

 

Leave A Reply

Your email address will not be published.