بنک آف بڑودہ کو ۴۱ قرض داروں نے دھوکہ دیا
مُدرا قرض اسکیم کے تحت دیئے گئے قرض ادانہ کرنے والوں کی تعداد میں اضافہ
اورنگ آباد : (جمیل شیخ) خود کفیل روزگار کے لئے شروع کی گئی مدرا قرض اسکیم میں بقایہ ادانہ کرنے والوں کی تعداد میں دن بدن اضافہ ہورہا ہے ۔ قرض کے لئے بوگس کوٹیشن دے کر قرض لینے والو ں نے بینکوں کو دھوکہ دیا ہے ان میں بینک آف بڑودہ کی ایک برانچ سے ۴۱ قرض داروں کے موبائل فون گذشتہ تین مہینے سے بند ہیں ۔ بجرنگ چوک کی اس برانچ سے اپریل سے دسمبر۲۰۱۵ تک ۲۳ افراد کو دو کروڑ روپئے کا قرض دیا لیکن ان میں سے ۴۱ مستفید نے جس کاروبار کے لئے قرض لیا اسے آج تک شروع نہیں کیا ۔ جب بینک ملازمین ان قرضہ داروں کے گھر پر گئے تو ان کے پتے غلط نکلے ۔ اس لئے بینک نے شیڈولڈ بینک کو ان ۴۱ بوگس لوگوں کی معلومات بھیج کر اس کی اطلاع بینک آف مہاراشٹر کو دی ۔
واضح ہو کہ مدرا قرض کے لے کسی ضمانت دار یا کسی کو کچھ گروی رکھنے کی ضرورت نہیں ہے ۔ بینک کا قرض منظور کروانے کے لئے غیر سرکاری رکن چندر کانت ہیوارڈے اور راجیش مہتہ سمیت کئی کارپوریٹروں نے بینک کے جنرل منیجر پر دبائو ڈال کر قرض منطور کروایا تھا ۔ قرض کے لئے ۱۰ فیصد بوگس کو ٹیشن دے کر ۹۰ فیصد دلالوں نے پیسے ہڑپ کرلئے ۔ اس طرح کا الزام مہاراشٹر بینک امپلائز فیڈریشن کے دیوی داس تلجاپورکرنے لگایا ۔ بینک نے نہ صرف مدرا قرض لینے والوں کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کیا ہے بلکہ سی سی ٹی وی کیمرے کے فوٹیج کی بنیاد پر سخت کارروائی کا بھی فیصلہ کیا ہے ۔ اس میں فوٹیج کے علاوہ آدھار کارڈ فون ریکارڈ بھی پیش کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔