صرف نیوز ہی نہیں حقیقی ویوز بھی

بھیونڈی کے کارپیٹ گودام میں آتشزدگی ، لاکھوںروپے مالیت کا سامان جل کر خاک

بھیونڈی کے کارپیٹ گودام میں آتشزدگی، لاکھوںروپے مالیت کا سامان جل کر خاک بھیونڈی:(عارِف اگاسکر)بھارتی رِیاست مہاراشٹر کےبھیونڈی تعلقہ کے کالہیر گاوںکے حدود میں راج لکشمی کمپاونڈ سے متصل مانے کمپاونڈ میں واقع کارپیٹ کے گودام میں منگل کی دوپہر میں اچانک آگ لگنے سے مذکورہ گودام میں رکھا ہوا لاکھوں روپے مالیت کے کارپیٹ سمیت سجاوٹی کام میں استعمال ہو نے والی دیگر اشیاءکا ذخیرہ جل کر خاک ہو گیا۔ موصولہ اطلاع کے مطابق کالہیر گاوں کے حدود میںواقع مانے کمپاونڈ میںایجاد مُنیز نیمسی نامی شخص کی ملکیت کا گودام واقع ہے جہاں کارپیٹ، کپڑے کا اُڈن اور کاغذ کے پُٹھے کا ذخیرہ موجود تھا۔بتایا جا تا ہے کہ مذکورہ اشیاء عمارتوں، بنگلوں اور گھر کی سجاوٹ میں استعمال کیا جا تا ہے۔منگل کی دوپہر میں تقریباً سوا تین بجے گودام میں رکھے ہوئے کارپیٹ کے ذخیرہ کو اچانک آگ لگ گئی جس کے سبب گودام میں ذخیرہ کیا ہوا لاکھوں روپے مالیت کا کارپیٹ سمیت گھر کے سجاوٹی کام میں استعمال کیے جانے والی دیگر اشیاء جل کر خاک ہو گئیں۔ گودام میں اچانک لگی اس آگ کی اطلاع ملتے ہی بھیونڈی اور تھانے سے فائر بریگیڈ کی گاڑیاں مع اپنے عملہ کے فوراًجائے وقوع پر پہنچ گئیں اور تین گھنٹوں کی سخت جد و جہد کے بعد آگ پر قابو پالیا۔عوام میں اس بات پر حیرت کا اظہار کیا جا تا ہے کہ ہر سال نئے سال کے آغاز سے قبل یا اس کی شروعات کے موقع پر ہی کیوں مختلف گوداموں، پاورلوم کارخانوں، سائزنگ اورڈائینگ کارخانوں میں آگ لگنے کے واقعات میں اضافہ ہو تا ہے ۔ اس سلسلے میں عوامی شبہ ہے کہ کہیں یہ انشورنش ہتھیانے کا کوئی چکر تو نہیں؟ جو آگ لگنے کی واقعات میں مسلسل اضافہ ہو تا جا رہا ہے؟ اس لیے مذکورہ حادثات کی سخت تفتیش ہو نی چاہیئے۔

1,520

بھیونڈی:(عارِف اگاسکر)بھارتی رِیاست مہاراشٹر کےبھیونڈی تعلقہ کے کالہیر گاوںکے حدود میں راج لکشمی کمپاونڈ سے متصل مانے کمپاونڈ میں واقع کارپیٹ کے گودام میں منگل کی دوپہر میں اچانک آگ لگنے سے مذکورہ گودام میں رکھا ہوا لاکھوں روپے مالیت کے کارپیٹ سمیت سجاوٹی کام میں استعمال ہو نے والی دیگر اشیاءکا ذخیرہ جل کر خاک ہو گیا۔


موصولہ اطلاع کے مطابق کالہیر گاوں کے حدود میںواقع مانے کمپاونڈ میںایجاد مُنیز نیمسی نامی شخص کی ملکیت کا گودام واقع ہے جہاں کارپیٹ، کپڑے کا اُڈن اور کاغذ کے پُٹھے کا ذخیرہ موجود تھا۔بتایا جا تا ہے کہ مذکورہ اشیاء عمارتوں، بنگلوں اور گھر کی سجاوٹ میں استعمال کیا جا تا ہے۔منگل کی دوپہر میں تقریباً سوا تین بجے گودام میں رکھے ہوئے کارپیٹ کے ذخیرہ کو اچانک آگ لگ گئی جس کے سبب گودام میں ذخیرہ کیا ہوا لاکھوں روپے مالیت کا کارپیٹ سمیت گھر کے سجاوٹی کام میں استعمال کیے جانے والی دیگر اشیاء جل کر خاک ہو گئیں ۔


گودام میں اچانک لگی اس آگ کی اطلاع ملتے ہی بھیونڈی اور تھانے سے فائر بریگیڈ کی گاڑیاں مع اپنے عملہ کے فوراًجائے وقوع پر پہنچ گئیں اور تین گھنٹوں کی سخت جد و جہد کے بعد آگ پر قابو پالیا۔عوام میں اس بات پر حیرت کا اظہار کیا جا تا ہے کہ ہر سال نئے سال کے آغاز سے قبل یا اس کی شروعات کے موقع پر ہی کیوں مختلف گوداموں، پاورلوم کارخانوں، سائزنگ اورڈائینگ کارخانوں میں آگ لگنے کے واقعات میں اضافہ ہو تا ہے ۔ اس سلسلے میں عوامی شبہ ہے کہ کہیں یہ انشورنش ہتھیانے کا کوئی چکر تو نہیں؟ جو آگ لگنے کی واقعات میں مسلسل اضافہ ہو تا جا رہا ہے؟ اس لیے مذکورہ حادثات کی سخت تفتیش ہو نی چاہیئے ۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.