صرف نیوز ہی نہیں حقیقی ویوز بھی

پانچ گھنٹے تک چلی گفتگو کا نتیجہ ، چین سے پرانی پوزیشن پر جانے کا ہندوستان نے مطالبہ کیا

239,449

نئی دہلی: لداخ میں جاری کشیدگی کے درمیان ہندوستان اور چین کے افسران کی ہفتہ کو میٹنگ ہوئی۔ ہندوستانی وفد کی قیادت لیہہ واقع 14 ویں کور کے جنرل آفیسر کمانڈنگ لیفٹیننٹ جنرل ہریندر سنگھ نے کیا جبکہ چینی فریق کی قیادت تبت فوجی ضلع کمانڈر کر رہے تھے۔ یہ بات چیت مشرقی لداخ میں اصلی کنٹرول لائن پر چین کی طرف مالڈو سرحد ملازم میٹنگ مقام پر ہوئی۔ اس دوران ہندوستان – چین کے ملٹری کمانڈروں کے درمیان تقریباً 5 گھنٹے تک بات چیت ہوئی۔ ذرائع کے مطابق، میٹنگ کے دوران ہندوستان نے چین سے کہا کہ وہ اپنی پرانی پوزیشن پر جائے، جس حالت میں وہ اپریل کی شروعات میں تھا۔ میٹںگ میں کن موضوعات پر بات چیت ہوئی، فوج کی طرف سے ابھی تک اس کی کوئی اطلاع نہیں دی گئی ہے۔

بات چیت کے بارے میں کوئی خاص تفصیل دیئے بغیر، ہندوستانی فوج کے ایک ترجمان نے کہا، ’ہندوستان اور چین کے افسر ہندوستان – چین سرحدی علاقوں میں بنے موجودہ حالات کے مد نظر واقع فوجی اور سفارتی چینلز کے ذریعہ ایک دوسرے کے مسلسل رابطے میں بنے ہوئے ہیں’۔ ذرائع نے کہا کہ دونوں فوج میں مقامی کمانڈروں کی سطح پر 12 دور کی بات چیت اور میجر جنرل رینک کے افسران کے درمیان تین دور کی بات چیت کے بعد کوئی ٹھوس نتیجہ نہیں نکلنے پر ہفتہ کو لیفٹیننٹ جنرل سطح پر بات چیت ہوئی۔

اعلی سطح پر فوجی بات چیت سے ایک دن پہلے دونوں ممالک کے بیچ سفارتی سطح پر بات چیت ہوئی اور اس دوران دونوں فریق میں اپنے ’اختلافات’ کا حل پُرامن بات چیت کے ذریعہ ایک دوسرے کی احساسات اور خدشات کا دھیان رکھتے ہوئے نکالنے پر اتفاق بنا تھا۔ اس سے پہلے ذرائع نے کہا تھا کہ ہندوستانی فریق مشرقی لداخ میں گلوان وادی، پینگونگ سو اور گوگرا میں جوں کا توں پوزیشن دوبارہ بحالی کے لئے دباو بنائے گا اور علاقے میں کافی تعداد میں چینی فوجیوں کے جماوڑے کی بھی مخالفت کرے گا اور چین سے کہے گا کہ وہ ہندوستان کے ذریعہ سرحد کے ذریعہ اپنی طرف کئے جارہے بنیادی ڈھانچہ کی ترقی کی مخالفت نہ کرے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.