صرف نیوز ہی نہیں حقیقی ویوز بھی

مزدوروں کی ہجرت نے مودی حکومت کیخلاف عوام کے عدم اعتماد میں اضافہ کیا

مہا وکاس آگھاڑی کو بدنام کرنے کے لئے بی جے پی نے سونوسود کو مہرے کے طور پر استعمال کیا

266,681

ممبئی: کرونا وبائ اور لاک ڈاؤن کے دوران ہزاروں تارکین وطن مزدوروں کو اپنے آبائی شہر بھیجنے والے اداکار سونو سود کی سوشل میڈیا اور مختلف ذرائع سے ستائش کی جا رہی ہے۔ مگر شیوسینا کے سینئر لیڈر، رکن پارلیمنٹ سنجے راوت نے سونو سود کی ان خدمات کومہاوکاس آگھاڑی سرکار کو بدنام کرنے کا ایک حربہ بتاتے ہوئے مزید کہا کہ سونوسود صرف ایک مکھوٹا ہیں جو پس پردہ ریاستی حکومت کو ناکام بتانے کی کوشش میں مصروف ہے۔

سنجے راوت نے شیوسینا کے ترجمان اخبار ’سامنا‘ کے کالم روک ٹھوک میں سونوسود پر تفصیلی تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ کرونا بحران سے نپٹنے کے لئے مرکزی حکومت کے ساتھ ریاستی حکومت کمزور پڑ رہی ہے تو تنہا آدمی کے پاس ایسا  کونسا جادوئی چراغ ہے کہ ہزاروں تارکین وطن مزدوروں کو ان کے آبائی گائوں پہنچانے کا کام کر رہا ہے؟ ان کے پیچھے آل انڈیابنجارہ سماج کے صدر شنکرپوار ہیں جو پس پردہ سونوسود کی مدد کے پس پردہ مہاراشٹر سرکار کو بدنام کرنے کی کوشش میں مصروف ہیں۔ سوشل میڈیاپر وائرل ہونے والی تصاویر اور ویڈیوز میں شنکر پوار سونو سود کے پیچھے کھڑے ہیں ۔

سنجے راوت نے مزید کہا کہ مہاراشٹر میں متعدد سماجی تنظیمیں ، سماجی خدمتگار ، پولیس اہلکار، میونسپل ملازمین ، ڈاکٹرس ، نرسیں ، بینک ملازمین گذشتہ تین ماہ سے کورونا کے خلاف جاری جنگ میں مسلسل اپنی خدمات انجام دے رہے ہیں۔  ممبئی میونسپل کارپوریشن اور بہت سی دوسری سماجی تنظیمیں مزدوروں کے لئے کھانے پینے کا انتظام کر رہی ہیں۔ یہ سب تفصیلات چیف سکریٹری اجوئے مہتا کو یہ فہرست راج بھون انتظامیہ کو بھیجنی چاہئے۔ مگر ان تمام لوگوں کی خدمات کو نظر انداز کرنے کے لئے سونوسود کو سوشل میڈیا پر چمکایاجا رہا ہے دوسری جانب سیاسی پارٹیوں کے ذریعہ نامزد کردہ اشتہاری کمپنیاں اپنے کام کو عام کرنے کے لئے میدان میں نہیں آتیں۔

انہوں نے بی جے پی پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی کرونا جیسی مہلک بیماری کے بحران کے دوران بھی اپنے وجود کی جنگ لڑ رہی ہے۔ بلا سبب وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے حکومت پر مسلسل تنقید کے سبب بی جے پی لوگوں کے ذہنوں سےاتر چکی ہے۔ تارکین وطن مزدوروں کی ہجرت نے مودی حکومت کے خلاف ملک کی عوام میں عدم اطمینان پھیل گیا۔ جب کہ ان مزدوروں کی ہجرت پر اداکار سونوسود کے ذریعہ مہاراشٹر حکومت پر اپوزیشن بی جے پی کی جانب سے ناکامی کا دھبہ لگانے کی کوشش کی جا رہی ہے اور سونو سود کو ایک مہرے کے طور پر استعمال کر رہی ہے۔

بی جے پی پرالزام عائد کرتے ہوئے سنجے راوت نے کہا کہ لوگوں کو جلد ہی وزیر اعظم نریندر مودی کے ماہانہ ریڈیو پروگرام ‘من کی بات’ ، کے ساتھ مودی سے دہلی میں ذاتی طور پرملاقات کی خبریں آسکتی ہیں سود بی جے پی کے اسٹار تشہیری شخص کی حیثیت سے بہار ، اتر پردیش ، دہلی بھی جاسکتے ہیں۔ جب زیادہ تر اداکار گھر بیٹھے تھے تو سڑکوں پر سونو سوداپنی اداکاری کے جوہر بتاتے ہوئے خفیہ طریقے س بی جے پی کی مدد کرنے میں مشغول تھے۔ اچانک مسیحا ’سود‘ کے  آنے پر سوالات اٹھاتے ہوئے کہا کہ  2019 کے عام انتخابات سے قبل ہونے والے ایک اسٹنگ آپریشن میں دکھایا گیا تھا کہ سود نے بی جے پی کی تشہیر کے لئے اپنے آپ کو پیش کیا تھا۔

سنجے راوت نے مزید کہا کہ سونوسود روزانہ بس کے ذریعے بہار ، اترپردیش ، جھارکھنڈ ، بنگال اور مدھیہ پردیش کے پھنسے ہوئے مزدوروں کو گھربھیجنے کا انتظام کر رہے تھے۔ اس وقت  مغربی بنگال کے وزیر اعلی ممتا بنرجی نے مہاراشٹر حکومت سے گزارش کی تھی کہ ان مزدوروں کو جلدی نہ بھیجا جائے ان مزدوروں کے آنے سے ریاست میں کرونا انفکشن میں اضافہ ہوسکتا ہے ۔ یہی الفاظ اترپردیش کے وزیر اعلی یوگی نے بھی کہے تھے۔ جن مزدوروں کو سونوسود نے بھیجا وہ مزدور ان کی آبائی ریاست میں کہاں ہیں؟ اور کس حالت میں ہیں؟ان کی خبر گیری تک نہیں کی ۔

سنجے راوت کے مطابق سونوسود کو بھی سماج کی خدمت کا شوق ہوسکتا ہے مگر سڑکوں پر انہوں نے جو کچھ بھی کیا اسے صرف پبلسٹی کا ایک ذریعہ مانتے ہیں۔ راوت نے کہا کہ بہت سارے فلمی اداکار ، کرکٹر ، جیسے سلمان خان ، شاہ رخ خان ، اکشے کمار ، سچن تنڈولکر وغیرہ نے کورونا بحران کے دوران کروڑوں روپئے کی مدد کی ہے۔ وہیں مہاراشٹر میں بہت سارے لوگوں نے اپنے بچوں کی سالگرہ نہ مناتے ہوئے وہ پیسے وزیر اعلی کے راحتی فنڈمیں جمع کروادیے۔ اس رقم سے لاکھوں مزدوروں کو کھانا اور رہائش فراہم کیا گیا تھا۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.