صرف نیوز ہی نہیں حقیقی ویوز بھی

روس اور سعودی عرب کے فیصلے سے ہندستان کی مشکلیں بڑھ سکتی ہیں

212,380

ریاض : اوپیک اور روس کی قیادت والے دیگر ساتھی ممالک سنیچر کو خام تیل کی پیداوا میں کمی کا فیصلہ کرسکتے ہیں۔ ساتھ ہی عراق اور نائیجیریا جیسے ممالک موجودہ کمیوں کی تعمیل کرنے کے لئے دباؤ بڑھا سکتے ہیں۔ نائیجیریا کے وزیر تیل نے امید ظاہر کی ہے کہ وہ آگے بھی تخفیف کو جاری رکھیں گے۔

نائیجیریا کے پیچھے سعودی عرب اور روس بھی ہیں۔ ان ممالک کے مابین یہ میٹنگ ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے ہوگی۔ پیداوار میں کمی کا اثر ہندوستان پر بھی پڑے گا کیونکہ یہ کٹوتی خام تیل کی قیمت بڑھانے کے لئے کی جارہی ہے۔

اس سے قبل اوپیک پلس ممالک نے مئی ۔ جون کے دوران خام تیل کی پیداوار میں ریکارڈ 97 لاکھ بیرل ہر روز کی کمی کا فیصلہ کیا تھا۔ کورونا وائرس وبا کی وجہ سے خام تیل کی قیمت میں ریکارڈ کمی دیکھنے کو ملی ہے۔

نیوز ایجنسی رائٹرز نے اوپیک پلس ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ سعودی عرب اور روس نے جولائی تک موجودہ کمی کو جاری رکھنے پر اتفاق کیا ہے۔ ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ سعودی عرب اگست اور ممکنہ طور پر تیار ہوگا۔

عالمی بینچ مارک برینٹ کروڈ کی قیمت اپریل میں 20 ڈالر فی بیرل کی سطح پر پھسل گئی تھی۔ جمعہ کو برینٹ کروڈ کی قیمت میں 6 فیصدی کی تیزی دیکھنے کو ملی جس کے بعد یہ 42 ڈالر فی بیرلکے ساتھ گزشتہ تین ماہ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا ہے۔ تاہم 2019 کے مقابلے میں یہ اب بھی بہت کم ہے۔

نائیجیریا کے وزیر تیل ٹمپری سلوا نے کہا12 اپریل کے فیصلے کے بارے میں باضابطہ اعلان کی امید ہے۔ اس اعلان کی توقع تو ایک یا دو ممبر ممالک کے اتفاق رائے کے بغیر بھی کی جا سکتی ہے۔ اوپیک ذرائع کے مطابق کٹوتی کو مزید جاری رکھنے کی ایک شرط یہ ہے کہ جن ممالک نے مئی اور جون میں اپنے مقررہ کوٹہ سے زیادہ پیداوار حاصل کی ہے اسے آنے والے مہینے میں اس کی بھرپائی کرنی پڑے گی۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.