بی ایم سی اسپتالوں میں دوائیوں کی قلت سے مریضوں کی پریشانی
دو سال کی دوائیں ایک سال میں ہی ختم ، آخر یہ کہاں جارہی ہیں ، کیا کسی نئی بدعنوانی کی خبریں منظر عام پر آنے والی ہیں
ممبئی : بی ایم سی اسپتالوں میں دوائوں کی قلت مریضوں کو پریشانیوں کا سامنا ہے ۔ دوائیوں کی اسقدر قلت ہو گئی ہے کہ عام اور بنیادی دوائیں بھی اسپتال سے نہیں مل رہی ہیں ۔ دو سال کی دوائیں ایک سال میں ہی ختم ، آخر یہ کہاں جارہی ہیں ، کیا کسی نئی بدعنوانی کی خبریں منظر عام پر آنے والی ہیں ۔ ایسے کئی سوال ہیں جو ممبئی کے شہریوں کے دماغ میں اس طرح کی خبریں پڑھ اور سن کر گونج اٹھتی ہیں ۔ بی ایم سی کے ذریعہ دو سال کے لئے خریدی گئی دوائیں ایک سال میں ہی ختم ہو گئی ہیں اس وجہ سےمریضوں کو دھکے کھانے پڑ رہے ہیں ۔
بی ایم سی کے کمشنر اجوئے مہتہ اس معاملہ کی رپورٹ منگوائیں گے ۔ بی ایم سی نے ستمبر 2017 میں دو سال کے لئے 46 کروڑ کی دوائیں خریدی گئی تھیں ۔ یہ دوائیں اسپتالوں سے ضرورت پوچھ کر خریدی جاتی ہیں ۔ ایک افسر نے بتایا کہ ہر اسپتال کو اپنی دو سال کی ضرورت سے بھی 40 فیصد زیادہ دوائیں مانگنے کے احکام دیئے جاتے ہیں کہ تاکہ کسی ہنگامی حالت کے تحت مریضوں کی تعداد بڑھ جانے پر کوئی پریشانی نہ ہو ۔ اسپتال یہ دوائیں ٹھیکیدار سے ضرورت پڑنے پر مانگتا ہے ۔ تمام اسپتالوں سے دوائیں ختم ہونے کی شکایت پہنچ رہی ہیں لیکن اس کی کوئی سنوائی نہیں ہو پارہی ہے ۔ معاملے سے جڑے ایک افسر نے کہا ’ہمارے پاس تمام اسپتالوں سے فون آرہے ہیں ، پر ہم ان کی کوئی مدد نہیں کرسکتے ۔
اب انہیں دوائیں ڈین کی منظوری سے لینی ہوں گی ۔ بی ایم سی اسپتالوں سے دوائیں باہر جانے کا شک کیا جارہا ہے ۔ ایک دیگر ذرائع نے بتایا کہ ہم ضرورت کے مطابق دوائیں مانگتے ہیں ، ایسے میں دوائیں کم ہونی ہی نہیں چاہئیں ۔ ان دوائوں کے کور پر ’صرف بی ایم سی کیلئے‘ لکھا ہوتا ہے لیکن کور سے نکالنے کے بعد کیپسول اور ٹابلیٹ پر کوئی تحریر نہیں ہوتی ۔ ممکن ہے کہ یہ دوائیں کور سے نکال کر باہر بھیجی جاتی ہوں یا اسپتالوں نے اپنی ضرورت ہی کم بتائی ہو۔کئی دوائیں ختم ہو گئی ہیں ۔ کئی میڈیکل ٹیسٹ کی کِٹ بھی موجود نہیں ہے ۔ اس کی تفتیش کے بعد ہی کسی بدعنوانی پر سے پردہ ہٹ سکتاہے ۔
دوائوں کے اسٹاک سمیت پورے اسپتال میں نظام کی شفافیت کے لئے لائے جانے والے ہیلتھ منجمنٹ انفورسمنٹ سسٹم (ایچ ایم آئی ایس) ک ونافذ نہیں کیا جارہا ہے ۔ اس کے آنے کے بعد پورے اسٹاک پر نظر رکھی جاسکے گی ۔ فی الحال اس کی کمی ہے ۔ حزب اختلاف کے لیڈر روی راجا نے کہا اسپتال میں دوائیں نہیں مل رہی ہیں ۔ پورا شک ہے کہ یہ باہر فروخت کی جارہی ہیں ۔اس معاملے میں فوری تفتیش کی جانی چاہئے ۔ اجوئے مہتہ بی ایم سیس کمشنر نے کہا ’میں اس معاملہ میں رپورٹ منگوائوں گا ، اس مسئلہ پر خصوصی طور سے توجہ دی جائے گی انہوں نے یہ بھی کہا کہ ایم ایم آئی ایس کے نفاذ سے یہ مسئلہ ختم ہو سکتا ہے ۔