صرف نیوز ہی نہیں حقیقی ویوز بھی

’اردو زبان کی بقاء کیلئے اُردو پرائمری نظام ِ تعلیم کی بقاء بہت ضروری ہے‘

28,477

اُردو کارواں کے زیر اہتمام ’سلسلۂ عشرۂ اُردو‘ کی افتتاحی تقریب سے پدم شری ڈاکٹر ظہیر قاضی کا اظہار خیال۔

انجمن اسلام سی ایس ٹی کے احمد زکریا آڈیٹوریم میں منگل کو اردو کارواں کے ۱۰؍ روزہ ادبی تعلیمی اور ثقافتی پروگراموں پر مبنی آٹھویں عشرۂ اردو کا شاندار آغاز ہوا۔ ا س موقع پر انجمن اسلام کے صدر پدم شری ڈاکٹر ظہیر قاضی بحیثیت صدرِ محفل موجود تھے۔ افتتاحی تقریب میں مہمانوں کی تقاریر کے علاوہ ممبئی اور تھانے ضلع کے متعدد کالجوں کے طلبہ نے تمثیلی مشاعرہ و مقابلہ میں حصہ لیا جن میں مولانا ابوالکلام آزاد، علامہ اقبال، احمد ندیم قاسمی، منظر بھوپالی اور مرزا غالب کے کرداروں کو خاص طور پر پسند کیا گیا۔ مہاراشٹر اسٹیٹ اردو ساہتیہ اکیڈمی کے ایگزیکٹیو آفیسر شعیب ہاشمی نے ذمہ دارانِ اردو کارواں کو مسلسل آٹھویں عشرۂ اردو کے انعقاد پر مبارکباد دی اور کہا کہ ’’اردو میڈیم طلبہ کو مقابلوں کیلئے پلیٹ فارم دے کر اردو کارواں قابلِ ذکر خدمت انجام دے رہا ہے۔

بحیثیت مہمان خصوصی شریک ہوالے والے شاعر و صحافی شاہد لطیف نے طلبہ سے کہا کہ ’’آپ لوگ خوش نصیب ہیں کہ آج اردو کارواں جیسی تنظیمیں موجود ہیں جو آپ کی ادبی و تعلیمی سرپرستی کرتی ہیں۔ اردو میڈیم طلبہ میں احساس برتری ہونا چاہئے کہ انہیں اردو تو اردو انگریزی بھی آتی ہے جبکہ انگریزی میڈیم کے طلبہ کو انگریزی آتی ہے، اُردو نہیں آتی۔‘‘

صدرِ محفل ڈاکٹر ظہیر قاضی نے اردو کی بقاء کیلئے پرائمری سطح پر اردو نظام تعلیم کو اردو زبان کی بقاء اور فروغ کیلئے ضروری قرار دیا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ عشرۂ اردو کے دوران منعقد ہونے والے مقابلے طلبہ میں اعتماد پید کرتے ہیں اور اُن کی صلاحیت میں اضافہ کرتے ہیں۔بقول ڈاکٹر ظہیر قاضی، انجمن اسلام اپنے قیام سے لے کر اب تک فروغ اردو کے مشن میں مسلسل کوشاں ہے۔ اس ضمن میں سنجیدہ کام کرنے والوں کو اجتماعی منصوبہ بندی کے ساتھ کام کرنے کی ضرورت ہے۔

تمثیلی مقابلے میں بطور منصف آئیڈیا گروپ کے روح رواں معروف ڈراما نگار و ہدایت کار مجیب خان، نوجوان ڈراما نگار عدنان سرکھوت اور ہماری پرتھا تنظیم کے بانی، معروف شاعر سدھارتھ شانڈیلیا نے نہ صرف یہ کہ اپنے فرائض بخوبی ادا کئے بلکہ طلبہ کی خوبیوں اور بعض خامیوں کو بھی اجاگر کیا۔ اس سے قبل صدر اردو کارواں فرید احمد خان نے مہمانوں کا تعارف پیش کیا اور اردو کارواں کے اغراض و مقاصد بیان کرتے ہوئے عشرۂ اردو کے انعقاد کی تاریخ بیان کی۔ انہوں نے بتایا کہ اردو کارواں اورنگ آباد بھی انہی ۱۰؍ دنوں میں متوازی عشرہ ٔ اردو کا انعقاد کر رہا ہے۔

اس محفل میں معروف سینئر شاعر خلیق الزماں نصرت نے بھی شرکت کی اور طلبہ سے بہت ہی اہم ادبی نکات پر مبنی باتیں کیں۔اسی طرح مشہور شاعر اور نغمہ نگار احمد وصی نے بھی اظہار خیال کیا۔ اپنی خوبصورت اور ادبی نظامت سے سامعین کو باندھے رکھنے کا کام محسن ساحل نے انجام دیا۔ آر سی ڈی ایڈ کالج کی پرنسپل اور رکن مجلس عاملہ اردو کارواں سائرہ خان نے رسم شکریہ ادا کیا۔ فاروق سید (مدیر ماہنامہ گل بوٹے)، معروف شاعرہ اور ادیبہ رکن مجلس عاملہ تبسم ناڈکر نیز وقار احمد رکن مجلس عاملہ نے شرکت کرکے پروگرام کو رونق بخشی۔ احمد سر (ایکسپرٹ کلاسیز، دھاراوی)، ڈاکٹر خالد احمد (پرنسپل آر سی ڈی ایڈ کالج ماہم)، الیاس سر (صدر آیٹا، ممبئی) اور آر سی ڈی ایڈ کالج امام باڑہ کے جملہ اسٹاف نے شرکت کی۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.