ایم آئی ایم کوٹہ کے کوآپٹیڈ رکن کی نامزدگی کا معاملہ ایک بار پھر عدالت میں
ابوالاعلیٰ ہاشمی نے میئر گھوڑیلے کے خلاف توہین عدالت کا مقدمہ دائر کیا ، نوٹس جاری
اورنگ آباد : (جمیل شیخ) کارپوریشن میں کوآپٹیڈ رکن کی نامزدگی کے لئے ضابطے کی تکمیل کے اور عدالت کے فیصلے کے باوجود ایم آئی کوٹے کے کوآپٹیڈ رکن کی نامزدگی کرنے کے معاملے میں ٹال مٹول کرنے پر میئر نند کمار گھوڑیلے کے خلاف ابوالاعلی ہاشمی نے توہین عدالت کی کارروائی ہائیکورٹ میں داخل کی ہے ۔ تفصیلات کے مطابق تقریباً۲ سال قبل ایم آئی ایم کوٹہ میں نامزد کوآپٹیڈ رکن ریٹائرڈ سول جج اے ٹی اے کے شیخ مستعفی ہوگئے تھے اپنی مصروفیت کے سبب کارپوریشن میں بحیثیت رکن معقول وقت نہ دینے کی وجہ انہو ں نے اپنے استعفیٰ میں یش کی تھی ۔ تب سے لے کر آج تک ایم آئی ایم کوٹہ کی یہ خالی جگہ پر نہیں کی گئی مہاراشٹرا میونسپل کارپوریشن ایکٹ ۱۹۴۹اور مہاراشٹرا اسٹیٹ الیکشن کمیشن کے ترتیب شدہ ضوابط کے مطابق کسی بھی جگہ کو ۶ ماہ سے زائد عرصہ تک کے لئے خالی نہیں رکھا جاسکتاباوجود اس کے میونسپل کارپوریشن میں تقریباً دو سال سے ایم آئی کوٹہ کی یہ جگہ خالی ہے ۔
فرض شناس میونسپل کمشنر نپون ونائک نے قوانین اور ضوابط کا احترام کرتے ہوئے گذشتہ سال کوآپٹیڈ رکن کی اس خالی جگہ کو پر کرنے یہ کاروائی کی تھی ۔ ایم آئی ایم نے اتفاق رائے سے ابوالاعلی ہاشمی کا نام کوآپٹیڈ رکن کی حیثیت سے پیش کیا تھا ۔ میونسپل کمشنر نے الیکشن پروسیس پورا کروایا اور میونسپل کارپوریشن قانون کے مطابق قطعی طور پرمنتخب امیدوار کا نام بند لفافہ میں میئر نند کمار گھوڑلے کو منعقدہ ایک جنرل میٹنگ میں پیش کیا تھا ۔ قانون کے مطابق میئر کی صرف اتنی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ کمشنر کا پیش کردہ لفافہ کھول کر دئے گئے نام کا اعلان کردیں ۔ لیکن فاشسٹ طاقتوں کی کٹھ پتلی بنے ہوئے میئر نند کمار گھوڑیلے ایم آئی ایم کوٹے کے کوآپٹیڈ رکن کا نام کا اعلان کرنے کے معاملہ میں طرح طرح کے بہانے کرکے ٹال مٹول کرتے آرہے ہیں ۔ کمشنر نے جیسے ہی یہ لفافہ جنرل میٹنگ میں پیش کیا شیوسینا کے اتحادی بی جے پی گروپ لیڈرپرمود راٹھوڑکے ساتھ ساتھ کچھ شیوسینک بھی نام کی مخالفت میں کھڑے ہوئے اور بے بنیاد جواز پیش کرکے نام کے اعلان کو روکنے کی کوشش کرتے رہے ۔
پانی سر سے اونچا ہوتا دیکھ اورمیئر کے رویہ سے بیزار ابوالاعلی ہاشمی نے بامبے ہائی کورٹ اورنگ آباد بنچ کا دروازہ کھٹکھٹایا اور انصاف طلب کیا ۔ معاملے پر ایک سے زائد مرتبہ سنوائی کی گئی سنوائی کے دوران میونسپل کمشنر تو یہ واضح کرچکے انہوں نے قوانین اور اصول وضوابط کے مطابق الیکشن پروسیس مکمل کرکے کوآپٹیڈ رکن کا نام جنرل باڈی کو پیش کردیا ۔ جب میئر کو اپنی بات رکھنے کی باری آئی تو وہ کوئی معقول جواز پیش کرکے عدالت کو مطمئن نہیں کرپائے اور عدالت نے دونوں جانب کے دلیلوں کو سننے کے بعد اور معاملہ کا جائزہ لینے کے بعد میئر کو حکم دیا تھا کہ وہ کوآپٹیڈ رکن کے نام کا اعلان کریںگے میئر نند کمارگھوڑیلے نے بھی عدالت کو یقین دلایا تھا کہ وہ اصول ضوابط کے مطابق کوآپٹیڈ رکن کے نام کا اعلان کریں گے ۔ اس فیصلہ کو کئی ماہ گزر چکے ہیں میونسپل کارپوریشن انتظامیہ بھی اس ضمن میں ایک تجویز جنرل میٹنگ کے ایجنڈے پر پیش کرتی رہی لیکن میئر نند کمار گھوڑیلے اپنے حواریوں کے اشارے پر اس مسئلہ کو یکسر نظرانداز کرتے رہے اب مجبور ہو کر ابوالاعلی ہاشمی ایک بار پھر ہائی کورٹ اورنگ آباد بنچ سے رجوع ہوئے اور عدالتی فیصلے کی توہین کے معاملہ میں میئر نند کمار گھوڑیلے کے خلاف انہوں نے توہین عدالت کا مقدمہ دائر کردیا ۔ آج اس پر عدالت نے سنوائی کی اور میئر سمیت دیگر متعلقین کو اپنا جواب پیش کرنے کے لئے نوٹس جاری کردیا ۔