صرف نیوز ہی نہیں حقیقی ویوز بھی

ملائیشیا میں کرونا وائرس کے مریضوں کی تیمارداری کے لیے روبوٹ ایجاد

175,784

کوالالمپور : ملائیشیا کے سائنس دانوں نے میڈی بوٹ نامی ایک ایسا روبوٹ ایجاد کیا ہے جو اسپتالوں کے وارڈ میں زیرِ علاج کرونا وائرس کے مریضوں کی تیمار داری کرے گا ۔

روبوٹ کی مدد سے ڈاکٹرز سمیت اسپتال کے تمام عملے کو انفیکشن کے خطرے سے دور رہنے میں بھی مدد ملے گی ۔

‘میڈی بوٹ بیرل یا ایک بڑے ڈرم کی شکل سے مشابہہ ہے جس کی لمبائی ڈیڑھ میٹر اور رنگ سفید ہے۔ اس میں کیمرا اور اسکرین نصب ہے ۔

میڈی بوٹ کو بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی ملائیشیا کے سائنسدانوں نے تیار کیا ہے جس کا مقصد کرونا وائرس کے باعث اسپتالوں میں ڈاکٹرز اور عملے کے کام میں کمی لانا ہے ۔

روبوٹ مریضوں کا جسمانی درجہ حرارت معلوم کرنے کے علاوہ کئی دیگر کام سر انجام دے سکتا ہے جس کے لیے اکثر نرسز یا وارڈ بوائے کا سہارا لیا جاتا ہے ۔

یہ ریموٹ کی مدد سے آپریٹ کیا جاسکتا ہے۔ جو ایک آلے کی مدد سے کام انجام دیتا ہے ۔

‘میڈی بوٹ تیار کرنے والی ٹیم کے ایک رکن ذولکفلی زینال عابدین نے فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ اس سے وارڈز میں فرائض انجام دینے والی نرسوں، ڈاکٹروں اور عملے کے درمیان سوشل ڈسٹینسنگ برقرار رکھنے میں مدد ملے گی ۔

ذولکفلی زینال عابدین کے مطابق روبوٹ کی تیاری پر تین ہزار پانچ سو ڈالر لاگت آئی ہے ۔ کمپنی جلد ہی ایک نجی اسپتال میں اس کی آزمائش کا ارادہ رکھتی ہے ۔

میڈی بوٹ کو جس اسپتال میں آزمایا جانا ہے وہاں اب تک کرونا وائرس کے متاثرین کا علاج تو نہیں کیا جا رہا ۔ البتہ روبوٹ کا تجربہ کامیاب رہا تو اسے سرکاری اسپتالوں کو بھی فراہم کرنے کا ارادہ ہے ۔

یاد رہے کہ ملائیشیا میں کرونا وائرس کے اب تک چار ہزار 683 کیسز سامنے آچکے ہیں جب کہ 76 افراد اس مرض کے ہاتھوں اپنی جان گنوا بیٹھے ہیں ۔

اے ایف پی کے مطابق تھائی لینڈ سے اسرائیل تک، کورونا وائرس کے خلاف جنگ میں روبوٹ استعمال کیے جارہے ہیں اور وائرس کے خلاف لڑی جانے والی جنگ میں روبوٹس کے استعمال میں تیزی آرہی ہے ۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.