صرف نیوز ہی نہیں حقیقی ویوز بھی

رافیل کا بھوت مودی کے سرسے نہیں اترے گا

وزیراعظم نریندر مودی و انل امبانی کا نارکوٹیسٹ کیا جائے : سچن ساونت

1,243

تھانے: رافیل جنگی طیارہ خریداری معاملے میں ڈسلالٹ کمپنی اور فرانس کے صدر سے صرف وزیراعظم نریندرمودی نے ہی بات کی تھی ۔ اس بات چیت میں وزیرخارجہ ، وزیردفاع ، دفاعی سکریٹری ، فضائی افواج کے سربراہ وغیرہ کوئی بھی شریک نہیں تھا ۔ اس خریداری میں ملک کی تاریخ کا سب سے بڑا گھوٹالہ ہوا ہے جسے اجاگر کرنے کے لئے وزیراعظم نریندرمودی وانل امبانی کا نارکوٹسٹ کیا جائے ۔ یہ مطالبہ آج یہاں مہاراشٹر ریاستی کانگریس کمیٹی کے جنرل سکریٹری وترجمان سچن ساونت نے کیا ہے ۔

تھانے شہر کانگریس کمیٹی کے دفتر میں میڈیا کے نمائندوں سے خطاب کرتے ہوئے سچن ساونت نے کہا کہ مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کی تفتیش میں سچائی سامنے آنے کے ڈر سے گھر گھرمودی کا نعرہ لگانے والے ڈر ڈر مودی وتھر تھر مودی ہورہے ہیں ۔ یو پی اے حکومت نے بین الاقوامی سطح پر علانیہ ٹینڈر طلب کرکے ایک رافیل کی قیمت ۱۰۔۵۲۶ کروڑ روپئے طئے کیا تھا ۔ اس حساب سے ۳۶ طیاروں کی کل قیمت ۱۸؍ہزار ۹۴۰ کروڑ روپئے تھا ۔ لیکن مودی سرکار نے ایک طیارے کی قیمت ۷۰۔۱۶۷۰؍ روپئے ادا کیا گویا کہ ۳۶ طیارے ۶۰ہزار ۱۴۵؍ کروڑ روپئے میں خریدا ۔

اس خریداری میں مودی سرکار نے ملک کے ۴۱ ہزار ۲۰۵ کروڑ روپئے کا نقصان کیا ہے ۔ سچن ساونت نے کہا کہ نریندر مودی نے ہندوستان ایروناٹکس لمیٹیڈ کو ملنے والے ۳۰ ہزار کروڑ روپئے کا کنٹریکٹ رافیل خریداری معاہدے سے ۱۲؍ دن قبل وجود میں آئی پرائیویٹ کمپنی ریلائنس ڈیفنس کو دے کر نیز ایک لاکھ کروڑ روپئے لائف سائیکل کٹنریکٹ دے کر امبانی کو فائدہ پہونچایا ۔

رافیل طیارہ خریداری میں ملک کے تاریخ کی سب سے بڑی بدعنوانی ہوئی ہے ۔ اس تعلق سے مودی سرکار نے سپریم کورٹ میں جھوٹی  معلومات دے کر نیز جھوٹ بول کر عدالت کو گمراہ توکیا ہی ، ساتھ ہی پارلیمنٹ کے خصوصی اختیارکو بھی ثبوتاژ کیا ہے ۔ سچن ساونت نے کہا کہ رافیل طیارہ خریداری گھوٹالہ ملک کو نقصان پہونچانے والا ، دفاع کے لئے خطرہ ، ملکی مفاد کا نقصان ، سرکاری کمپنی ہندوستان ایروناٹکس لمیٹیڈ کا نقصان اور مودی کے صنعتکار دوستوں کو فائدہ پہونچانے والا ہے ۔ ۲۰۱۴ کے انتخابات میں جھوٹ بول کر عوام کو ٹھگنے والے مودی نے رافیل معاملے میں سپریم کورٹ کو بھی ٹھگا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ کیبنیٹ کمیٹی آن سیکوریٹی کو اطلاع دیئے بغیر رافیل طیارہ خریدا گیا ۔ کنٹریکٹ نیگوسی ایشن کمیٹی و پرائیز نیگوسی ایشن کمیٹی کے ذریعے قیمت کی چھان بین کئے جانے کے عمل کی پابندی نہیں کی گئی ۔ ڈیفنس ایکویزیشن کونسل کو نظر انداز کیا گیا ۔ کیبنیٹ کمیٹی آن سیکوریٹی کی خریداری سے پہلے منظوری نہیں لی گئی ۔ فضائی افواج کو ۱۲۶؍ جنگی طیارے کی ضرورت ہوتے ہوئے بھی مودی  نے طیاروں کی تعداد کم کر کے ۳۶ کیا ۔ طیاروں کی تکنیک ٹرانسفر نہیں کیا جائے گا ۔ وزارت دفاع کے معاشی محکمے کے سربراہ سدھانشو موہنتی نے بینچ مارک قیمت ۲۔۵ بلین یورو سے ۲۔۸ بلین کرنے کے پیچھے مودی سرکار کی بدعنوانی کو وجہ قرار دیا ہے ۔

اس کا جواب کیوں نہیں دیا جارہا ہے ؟ اس کے علاوہ اس معاملے میں سورین گارنٹی کی شرط کیوں ختم کی گئی ؟ ملکی مفاد سے کیوں سمجھوتہ کیا گیا ؟ ایسے کئی سوالات اس موقع پر سچن ساونت نے کئے ۔ انہوں نے کہا کہ رافیل معاملے میں مودی سرکار نے سپریم کورٹ کو گمراہ کرکے خود کو کلین چِٹ دینے کی کوشش کی ہے ۔ رافیل معاملے میں نریندرمودی نے پرائیویٹ کمپنی کے لئے ثالثی کا کردار ادا کیا ہے ، یہ ثابت ہوچکا ہے ۔ اس کے لئے سپریم کورٹ میں انہوں نے غلط حلف نامہ داخل کرکے سپریم کورٹ کی توہین کی ہے ۔

مودی کو عوام کی عدالت میں سزا ملے گی ۔ سچن ساونت نے کہا کہ رافیل گھوٹالہ معاملے کا پردہ فاش کرنے کے لئے کانگریس پارٹی آنے والے دنوں میں عوام کے درمیان جاکر اس معاملے کے ثبوت وشواہد پیش کرے گی ، پریس کانفرنس کرے گی نیز احتجاج بھی کرے گی ۔ اس پریس کانفرنس میں تھانے شہر ضلع کانگریس کمیٹی کے صدر منوج شندے ، رام بھوسلے ، سدانند بھوسلے ، بی این سنگھ ، مہیندر مہاترے ، رمیش اندیسے ، جے بی یادو ، روندر آنگرے وغیرہ موجود تھے ۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.