طبلہ نواز ذاکر حسین کی موت پر پی ایم مودی اور راہل گاندھی کا اظہارِ افسوس –
استاد ذاکر حسین کی موت پر اظہارِ افسوس کرتے ہوئے پی ایم مودی نے لکھا کہ وہ نئی نسلوں کو ہمیشہ ترغیب دیتے رہیں گے۔
وزیر اعظم مودی اور کانگریس کے سینئر رہنما راہل گاندھی سمیت مختلف شخصیات نے مشہور طبلہ نواز استاد ذاکر حسین کے انتقال پر دکھ کا اظہار کیا۔ پی ایم مودی نے کہا کہ استاد ذاکر حسین کو ہمیشہ ایک عظیم شخصیت کے طور پر یاد رکھا جائے گا، جنہوں نے ہندوستانی ثقافت کو ایک نئی شناخت دی۔ پی ایم مودی نے انہیں ثقافتی اتحاد کا ستون قرار دیا۔
پی ایم مودی کا ٹویٹ
ذاکر حسین کے انتقال پر تعزیت کرتے ہوئے پی ایم مودی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر لکھا کہ ‘”عظیم طبلہ نواز استاد ذاکر حسین جی کے انتقال پر گہرا دکھ ہوا۔ انہیں ایک سچے صلاحیت مند شخص کے طور پر یاد رکھا جائے گا جنہوں نے ہندوستانی کلاسیکی موسیقی کی دنیا میں انقلاب برپا کیا، انہوں نے طبلے کو عالمی اسٹیج پر بھی لایا اور اپنی بے مثال تال سے انہوں نے لاکھوں لوگوں کو محسور کر دیا۔ اس کے ذریعے انہوں نے ہندوستانی کلاسیکی روایات کو عالمی موسیقی کے ساتھ ملایا، اس طرح وہ ثقافتی اتحاد کی علامت بن گئے۔ ان کی شاندار پرفارمنس اور مسحورکن کمپوزیشن موسیقاروں اور موسیقی سے محبت کرنے والوں کی نسلوں کو متاثر کرنے میں معاون ثابت ہوں گی۔ ان کے خاندان، دوستوں اور عالمی میوزک کمیونٹی کے تئیں میری دلی تعزیت۔”
https://x.com/narendramodi/status/1868544110367560025?s=19
وہیں کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے تعزیت پیش کرتے ہوئے ایکس پر لکھا کہ ‘عظیم طبلہ نواز استاد ذاکر حسین کے انتقال کی خبر انتہائی افسوسناک ہے۔ ان کا انتقال موسیقی کی دنیا کے لیے ایک بڑا نقصان ہے۔ اس دکھ کی گھڑی میں ان کے اہل خانہ اور مداحوں کے لیے تعزیت کا اظہار کرتا ہوں۔ استاد ذاکر حسین نے اپنے فن کا ایسا ورثہ چھوڑا ہے جو ہمیشہ ہماری یادوں میں زندہ رہے گا۔
https://x.com/RahulGandhi/status/1868550792782758284?s=19
مائیکرو سافٹ کے چیئرمین اور چیف ایگزیکٹو افسر ستیہ نڈیلا نے بھی ان کے انتقال پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے لکھا کہ ‘ایک حقیقی لیجنڈ، استاد ذاکر حسین، جنہوں نے اپنی تال کی چمک کے ذریعے بے پناہ خوشی بکھیری۔ آپ کی موسیقی سرحدوں کے پار جاتی ہے اور ہمیشہ زندہ رہے گی۔’
https://x.com/satyanadella/status/1868532219519869209?s=19
واضح رہے کہ استاد ذاکر حسین پیر کی صبح سان فرانسسکو، امریکہ میں انتقال کر گئے۔ امریکہ میں مقیم 73 سالہ طبلہ نواز کو دل کی تکلیف کے باعث اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔ ذاکر تقریباً دو ہفتے تک اسپتال میں داخل رہے تاہم اتوار کو ان کی حالت مزید بگڑ گئی جس کے بعد انہیں آئی سی یو میں رکھا گیا تھا، جہاں ان کا انتقال ہو گیا۔
ذاکر حسین 9 مارچ 1951 کو بمبئی (موجودہ ممبئی) میں پیدا ہوئے۔ ان کے والد استاد اللہ رکھا خان بھی ایک مشہور طبلہ نواز تھے۔ ذاکر نے طبلہ بجانا اپنے والد سے سیکھا۔ انہوں نے سات سال کی عمر سے ہی موسیقی کی محافلوں میں طبلہ بجانا شروع کر دیا تھا۔