صرف نیوز ہی نہیں حقیقی ویوز بھی

ممبئی:میراروڈ میں ہندوجن آکروش مورچہ، مرکزی وزیرنارائن رانے کے بیٹے نتیش کا مسلمانوں کے معاشی بائیکاٹ کااعلان، سپریم کورٹ کے حکم کے باوجود اشتعال انگیز تقاریر کی گئیں

38,852

ممبئی ، پورے مہاراشٹر میں دائیں بازو کی تنظیموں کے ذریعہ منعقد کیے جانے والے ’ہندو جن آکروش مورچہ‘ کے ایک حصے کے طور پر، اتوار کی شب ممبئی کے مضافاتی شہر  میرا روڈ پر ایک اور ریلی نکالی گئی، جہاں مظاہرین سے خطاب کرنے والے مقررین نے مسلمانوں کے معاشی بائیکاٹ کے اعلانات بلاخوف وخطر کیے ہیں ،میرا روڈ کا ایک مسلم اکثریتی علاقے میں شمار ہوتا ہے ۔سپریم کورٹ کے منع کرنے کے باوجود اشتعال انگیزی کی گئی۔
مظاہرین نے میرا روڈ کے گولڈن نیسٹ چوک سے تقریباً 2 کلومیٹر تک مارچ کیا۔ مارچ ختم ہونے کے بعد، مبینہ طور پر ‘لو جہاد’ اور ‘لینڈ جہاد’ کے خلاف تقریریں کی گئیں، کچھ مقررین نے مسلمانوں کے معاشی بائیکاٹ کااعلان کیا۔ پہلا جہاد ہے، دوسرا آتا ہے زمینی جہاد اور آخر میں مذہب تبدیلی کا مسئلہ ہے…. ان تینوں سلیمانی کیڈوں (کیڑوں) کے لیے رام کی قیادت میں ایک حل ہے، ایک ایسا حل جس کے لیے آپ کو سیاسی رہنما، سپریم کورٹ یا میڈیا بھی نہیں روکیں گے اور وہ حل ان کا معاشی بائیکاٹ ہے،‘‘
ایک ورکر کاجل ہندوستانی نے مظاہرین سے خطاب کرتے کہاکہ اجتماع کے دوران کی گئی تقاریر پولیس نے ریکارڈ کی ہیں، ہندوستانی نے کہاکی ، "میرا روڈ پر واقع نیا نگر آج 97-98 فیصد جہادیوں کے قبضے میں ہے۔ ہندو کہاں پناہ لیں گے۔” ریلی کو میرا بھئیندر سے آزاد ایم ایل اے گیتا جین نے جھنڈی دکھا کر روانہ کیا۔ اس میں بی جے پی قائدین بشمول ایم ایل اے نتیش رانے کے ساتھ ساتھ بی جے پی کے مقامی قائدین اور وی ایچ پی اور بجرنگ دل جیسی تنظیموں کے ارکان نے شرکت کی۔

یہ ریلیاں سپریم کورٹ کی اس ہدایت کے پس منظر میں نکلی ہیں کہ ہندو جن آکروش مورچہ کو صرف اسی صورت میں اجازت دی جائے گی جب ’’نفرت انگیز تقریر‘‘ نہ ہو۔ مقررین کے اشتعال انگیز بیانات کے بارے میں پوچھے جانے پر رانے نے کہا کہ وہ مسلم کمیونٹی کے معاشی بائیکاٹ کے اعلانات کی حمایت کرتے ہیں۔
"وہ سارا پیسہ ہندو برادری کے خلاف استعمال کرتے ہیں۔ اگر اس رقم کو فرقے کی خوشحالی کے لیے استعمال کیا جائے تو کسی کو کوئی مسئلہ نہیں ہوگا،لیکن وہ دہشت گردی، لو جہاد اور بہت سی دوسری چیزوں کے نام پر پیسہ ہندوؤں کے خلاف استعمال کرتے ہیں۔ تو ظاہر ہے، ہمیں ان کی معاشی خوشحالی کو روکنے کے لیے مہم چلانا ہوگی۔”

Leave A Reply

Your email address will not be published.