مودی پوری دنیا گھومتے ہیں لیکن کسانوں سے نہیں ملتے ہیں: غلام نبی آزاد
جن سنگھرش یاترا میں ملک ا رجن کھڑگے نے کہا کہ وزیر اعظم اپنے تاجر دوستوں کے مفاد کے لئے ملک کو نقصان پہونچارہے ہیںجبکہ اشوک چوہان نے سوال کیارام مندر کی ڈیٹ اور رفائل کی ریٹ بتائیے
اورنگ آباد:راجیہ سبھا میں حزبِ مخالف لیڈر غلام نبی آزاد نے آج یہاں وزیراعظم نریندر مودی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے انہیں جھوٹا قرار دیا اور کہا کہ مودی کسانوں، نوجوانوں، طالب علموں، خواتین ، تاجروں گویا کہ ملک کے ہرطبقے سے جھوٹ بول کر انہیں گمراہ کیا ہے ۔ وہ پوری دینا گھومتے ہیں لیکن انہیں اپنے ملک کے کسانوں سے ملنے کی فرصت نہیں ہے یہاں تک کہ وہ جو کسان خودکشی کرچکے ہیں ، ان کے اہلِ خانہ سے بھی نہیں ملتے۔ غلام نبی آزاد مہاراشٹرکانگریس کی تیسرے مرحلے کی جن سنگھرش یاترا کے اختتامی جلسے سے خطاب کررہے تھے۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے غلام نبی آزاد نے کہا کہ مودی زیادہ تر وقت ملک سے باہر رہتے ہیں اور جب کسی ریاست کے انتخاب آجاتے ہیں تو پرچار کی غرض سے ملک میں گھومتے ہوئے نظر آجاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آزادی سے قبل انگریز لاٹھی، ڈنڈے اور بندوقوں کے استعمال سے اپنا اقتدار برقرار رکھنے کی کوشش کرتے تھے اور اب مودی انکم ٹیکس ، سی بی آئی اور ای ڈی کا ناجائز استعمال کرکے اقتدار کو قائم رکھنے کی کوشش کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مودی صرف دو یا تین لوگوں کے لئے ملک چلارہے ہیں۔ مودی ملک میں ہٹلرازم لانے کی کوشش کررہے ہیں، لیکن کانگریس انہیں کسی صورت اپنے مقصد میں کامیاب نہیں ہونے دے گی۔ غلام نبی آزاد نے کہا کہ مودی نے کسانوں، طالب علموں، نوجوانوں، خواتین اور ملک کے تاجربرادری سے جھوٹ بول کر انہیں گمراہ کیا ہے۔ جھوٹ کی بنیاد پر قائم اس حکومت کو اقتدار سے بے دخل کرنا بہت ضروری ہے ورنہ یہ ملک تباہ ہوجائے گا۔ انہوں نے کہا کہ مودی کی غلط پالیسیوں اور ناعاقبت اندیشی کی وجہ سے کشمیر میں ختم ہوتی ہوئی دہشت گردی ایک بار پھر بڑھنے لگی ہے۔ اس حکومت کے دور میں کشمیر میں سب سے زیادہ دہشت گردانہ حملے ہوئے ۔ مودی نے ملک کو دھوکہ دیا ہے اس لئے انہیں اقتدار میں رہنے کا اخلاقی حق نہیں ہے۔
آل انڈیا کانگریس کے جنرل سکریٹری ومہاراشٹر کانگریس کے نگراں ملک ا رجن کھڑگے نے بھی اس موقع پر خطاب کیا اور مودی حکومت پر زبردست تنقیدیں کیں۔ انہوں نے کہا کہ رفائیل جنگی طیارہ خریداری معاملے میں ملک کا ہزاروں کروڑ روپئے کا نقصان ہوا ہے۔ اپنے صنعتکار دوستوں کے فائدے کے لئے مودی ملک کا نقصان کررہے ہیں۔ ان کے تمام فیصلوں سے ملک کا نقصان ہوا ہے۔ ان کے نوٹ بندی کے فیصلے سے لاکھو ں لوگوں کی ملازمتیں گئیں۔ نوٹ بندی کے جو مقاصد بتائے گئے تھے، ان میں سے ایک بھی پورا نہیں ہوا بلکہ اس کے برخلاف نوٹ بندی کی وجہ سے مہنگائی میں بے تحاشہ اضافہ ہوا۔ مودی حکومت کے غلط فیصلے، غلط پالیسیوں و ٹیکسیس کے بوجھ کی وجہ سے پٹرول وڈیژل کی قیمتیں بے پناہ بڑھی ہیں اور اس سے ملنے والے پیسے مودی اپنے دوستوں کی جیبوں میں ڈال رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مودی حکومت ملک کا دستور، جمہوریت اور سماجی عدل وانصاف کو ختم کرنے کی کوشش کررہی ہے۔ ایسی حکومت کو اگر اقتدار سے بے دخل نہیں کیا گیا تو اس سے بھی بھیانک برے دن آجائیں گے۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے مہاراشٹر پردیش کانگریس کے صدر اور سابق ممبر پارلیمنٹ اشوک چوہان نے بھی بی جے پی کی مرکزی وریاستی حکومتوں پر جم کر تنقید کی اور کہا کہ گزشتہ چار ساڑھے چار سالوں میں بی جے پی نے عوام سے کئے ہوئے اپنے وعدوں میں سے ایک بھی وعدہ پورا نہیں کیا۔ اپنے کارناموں کی بنیاد پر یہ عوام کے درمیان جاکر دوبارہ ان سے ووٹ نہیں مانگ سکتے، اس لئے وہ اب ملک کی عوام کو ہندو مسلم ، رام مندر ، دیش بھکتی وغیرہ جیسی فرسودہ باتوں میں الجھانا چاہتے ہیں۔ بی جے پی نے رام مندر کا معاملہ بھی اسی لئے اٹھایا ہے ،وہ اپنی سیاست کے لئے وہ رام کا استعمال کررہی ہے۔ اشوک چوہان نے یہ کہتے ہوئے کہ حکومت آپ کی ہے، یہ مطالبہ کیا کہ رام مندر کی ڈیٹ اور رفائیل کا ریٹ ملک کی عوام کو بتاؤ۔ انہوں نے کہا کہ مرکز وریاست کی حکومت ہر محاذ پر بری طرح ناکام ثابت ہوئی ہے۔ کانگریس نے ملک کی تعمیر کی تھی جبکہ بی جے پی ملک کو تباہ کررہی ہے۔ ریاست کی حکومت اندھی وبہری ہے، اس حکومت کو عوام کا دکھ درد نظر نہیں آتا اور نہ ہی پریشان حال لوگوں کی چیخ سنائی دیتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس واس کی دیگر حمایتی پارٹیوں نے جب جن سنگھرش یاترا نکالی تو حکومت کو کسانوں کی معاشی تنگی نظر آئی۔ کانگریس کے دباؤ کی وجہ سے حکومت نے کسانوں کے قرضہ جات کو معاف کرنے کا فیصلہ کیا۔ یہی حال ریاست کی خشک سالی کا بھی ہے کہ حکومت کو یہ نظر نہیں آرہی تھی۔ جب کانگریس نے جن سنگھرش یاترا نکالی تو حکومت کو خشک سالی کا اعلان کرنا پڑا۔ اشوک چوہان نے کہاکہ کانگریس پارٹی کی یہ جن سنگھرش یاترا کسانوں، محنت کشوں، نوجوانوں، خواتین، دلتوں، اقلیتوں، آدیواسیوں گویا کہ سماج کے تمام طبقات کے حق اور ریاست کے مفاد کے لئے ہے۔ عوام کے حق کی آواز اٹھانے کے لئے کانگریس نے جن سنگھرش کی مشعل روشن کی ہے اور ریاست کی نکمی وناکارہ بی جے پی وشیوسینا کی حکومت کو جڑ سے اکھاڑ پھینکے بغیر یہ جن سنگھرش نہیں رکے گا
آل انڈیا کانگریس کے جنرل سکریٹری ومہاراشٹر کانگریس کے نگراں ملک ا رجن کھڑگے نے بھی اس موقع پر خطاب کیا اور مودی حکومت پر زبردست تنقیدیں کیں۔ انہوں نے کہا کہ رفائیل جنگی طیارہ خریداری معاملے میں ملک کا ہزاروں کروڑ روپئے کا نقصان ہوا ہے۔ اپنے صنعتکار دوستوں کے فائدے کے لئے مودی ملک کا نقصان کررہے ہیں۔ ان کے تمام فیصلوں سے ملک کا نقصان ہوا ہے۔ ان کے نوٹ بندی کے فیصلے سے لاکھو ں لوگوں کی ملازمتیں گئیں۔ نوٹ بندی کے جو مقاصد بتائے گئے تھے، ان میں سے ایک بھی پورا نہیں ہوا بلکہ اس کے برخلاف نوٹ بندی کی وجہ سے مہنگائی میں بے تحاشہ اضافہ ہوا۔ مودی حکومت کے غلط فیصلے، غلط پالیسیوں و ٹیکسیس کے بوجھ کی وجہ سے پٹرول وڈیژل کی قیمتیں بے پناہ بڑھی ہیں اور اس سے ملنے والے پیسے مودی اپنے دوستوں کی جیبوں میں ڈال رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مودی حکومت ملک کا دستور، جمہوریت اور سماجی عدل وانصاف کو ختم کرنے کی کوشش کررہی ہے۔ ایسی حکومت کو اگر اقتدار سے بے دخل نہیں کیا گیا تو اس سے بھی بھیانک برے دن آجائیں گے۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے مہاراشٹر پردیش کانگریس کے صدر اور سابق ممبر پارلیمنٹ اشوک چوہان نے بھی بی جے پی کی مرکزی وریاستی حکومتوں پر جم کر تنقید کی اور کہا کہ گزشتہ چار ساڑھے چار سالوں میں بی جے پی نے عوام سے کئے ہوئے اپنے وعدوں میں سے ایک بھی وعدہ پورا نہیں کیا۔ اپنے کارناموں کی بنیاد پر یہ عوام کے درمیان جاکر دوبارہ ان سے ووٹ نہیں مانگ سکتے، اس لئے وہ اب ملک کی عوام کو ہندو مسلم ، رام مندر ، دیش بھکتی وغیرہ جیسی فرسودہ باتوں میں الجھانا چاہتے ہیں۔ بی جے پی نے رام مندر کا معاملہ بھی اسی لئے اٹھایا ہے ،وہ اپنی سیاست کے لئے وہ رام کا استعمال کررہی ہے۔ اشوک چوہان نے یہ کہتے ہوئے کہ حکومت آپ کی ہے، یہ مطالبہ کیا کہ رام مندر کی ڈیٹ اور رفائیل کا ریٹ ملک کی عوام کو بتاؤ۔ انہوں نے کہا کہ مرکز وریاست کی حکومت ہر محاذ پر بری طرح ناکام ثابت ہوئی ہے۔ کانگریس نے ملک کی تعمیر کی تھی جبکہ بی جے پی ملک کو تباہ کررہی ہے۔ ریاست کی حکومت اندھی وبہری ہے، اس حکومت کو عوام کا دکھ درد نظر نہیں آتا اور نہ ہی پریشان حال لوگوں کی چیخ سنائی دیتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس واس کی دیگر حمایتی پارٹیوں نے جب جن سنگھرش یاترا نکالی تو حکومت کو کسانوں کی معاشی تنگی نظر آئی۔ کانگریس کے دباؤ کی وجہ سے حکومت نے کسانوں کے قرضہ جات کو معاف کرنے کا فیصلہ کیا۔ یہی حال ریاست کی خشک سالی کا بھی ہے کہ حکومت کو یہ نظر نہیں آرہی تھی۔ جب کانگریس نے جن سنگھرش یاترا نکالی تو حکومت کو خشک سالی کا اعلان کرنا پڑا۔ اشوک چوہان نے کہاکہ کانگریس پارٹی کی یہ جن سنگھرش یاترا کسانوں، محنت کشوں، نوجوانوں، خواتین، دلتوں، اقلیتوں، آدیواسیوں گویا کہ سماج کے تمام طبقات کے حق اور ریاست کے مفاد کے لئے ہے۔ عوام کے حق کی آواز اٹھانے کے لئے کانگریس نے جن سنگھرش کی مشعل روشن کی ہے اور ریاست کی نکمی وناکارہ بی جے پی وشیوسینا کی حکومت کو جڑ سے اکھاڑ پھینکے بغیر یہ جن سنگھرش نہیں رکے گا
۔
یہ اختتامی جلسہ یہاں مراٹھواڑہ سنسکرتک منڈل کے میدان میں منعقد ہوا تھا ، جس میں آل انڈیا کانگریس کے جنرل سکریٹری اور مہاراشٹر میں کانگریس کے نگراں ملکا رجن کھڑگے، ریاستی کانگریس کے صدر اشوک چوہان، سابق وزیراعلیٰ پرتھوی راج چوہان، سابق ڈپٹی چیئرمین مانک راؤٹھاکرے، سابق وزیر ہرش وردھن پاٹل، سابق اقلیتی امور کے وزیر اور ریاستی کانگریس کے نائب صدر محمد عارف نسیم خان، ایم ایل اے عبدالستار، ایم ایل اے امرناتھ راجورکر، کانگریس سیوادل کے ریاستی صدر ولاس اوتاڈے، کانگریس پسماندہ طبقات شعبہ کے ریاستی صدر ڈاکٹر راجو واگھمارے، سابق ایم ایل اے نامدیوپوار اور سابق ایم ایل اے ڈاکٹر کلیان کالے سمیت ریاستی ومقامی کانگریس کے تمام اہم لیڈران موجود تھے۔
یہ اختتامی جلسہ یہاں مراٹھواڑہ سنسکرتک منڈل کے میدان میں منعقد ہوا تھا ، جس میں آل انڈیا کانگریس کے جنرل سکریٹری اور مہاراشٹر میں کانگریس کے نگراں ملکا رجن کھڑگے، ریاستی کانگریس کے صدر اشوک چوہان، سابق وزیراعلیٰ پرتھوی راج چوہان، سابق ڈپٹی چیئرمین مانک راؤٹھاکرے، سابق وزیر ہرش وردھن پاٹل، سابق اقلیتی امور کے وزیر اور ریاستی کانگریس کے نائب صدر محمد عارف نسیم خان، ایم ایل اے عبدالستار، ایم ایل اے امرناتھ راجورکر، کانگریس سیوادل کے ریاستی صدر ولاس اوتاڈے، کانگریس پسماندہ طبقات شعبہ کے ریاستی صدر ڈاکٹر راجو واگھمارے، سابق ایم ایل اے نامدیوپوار اور سابق ایم ایل اے ڈاکٹر کلیان کالے سمیت ریاستی ومقامی کانگریس کے تمام اہم لیڈران موجود تھے۔