صرف نیوز ہی نہیں حقیقی ویوز بھی

پورے کے پورے اور سب مل کر اسلام میں داخل ہوجاؤ تبھی کامرانی ممکن : امیر جماعت اسلامی ہند 

جماعت اسلامی مہاراشٹر کےامیر حلقہ توفیق اسلم نے کہا ’ہمیں دین کا یہ پیغام پیش کرنا ہوگا کہ ایسا نظام قائم ہو جس میں ایک خاتون دہلی سے کیرالہ تک سفر کرے اور اسے اللہ کے علاوہ کسی کا خوف نہ ہو

1,526

اورنگ آباد : (نامہ نگار) پوری دنیا کی حکومت مل جائے اور ہمارے پاس دین نہ ہو تو وہ طاقت یا اقتدار کسی کام کا نہیں۔ہمیں یہ احسان اور دین بنا کسی کوشش کے ملا ہے ۔ اس کی قدر کیجئے اس لئے کہ اس سرمایہ نے قوموں کو بلندی عطا کی ۔ اللہ نے کہا کہ تم پورے کہ پورے اسلام میں داخل ہوجاؤ ، ہماری زندگی کا ہر شعبہ دین کا پابند ہو ۔ اس کا ایک اور مطلب یہ بھی ہے کہ سب مل کر اسلام میں آجاؤ ۔ یعنی چند لوگ ہونگے تو رحمتیں نازل نہیں ہونگی ۔ ہماری کامیابی کا یہی ایک ذریعہ ہے ۔ ان خیالات کا اظہار جماعت اسلامی ہند کے امیر و مسلم پرسنل لاء بورڈ کے نائب صدر مولانا جلال الدین عمری نے کیا وہ جماعت اسلامی مہاراشٹر کے ریاستی ارکان کے اجتماع کے موقع پر خلد آباد میں منعقدہ عوامی پروگرام بعنوان ’ملک کا سیاسی و سماجی منظر نامہ اور ہمارا رول ‘ سے خطاب کر رہے تھے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملک کے حالات ہم پر واضح ہیں ۔ زندگی مسائل کا نام ہے ، کوئی بھی مسئلہ ہو تو اللہ سے رجوع ہوں ۔ راستہ نکلے گا ۔ ہمیں اللہ کے فیصلوں کا نفاذ اپنی زندگیوں میں کرنا ہوگا ۔ مولانا جلال الدین نے امت کے اتحاد سے متعلق کہا کہ قرآن کہتا ہے کہ تمام اہل ایمان بھائی ہیں اور بھائیوں کے درمیان تو نا اتفاقی ہوگی ، مار پیٹ ہوگی اب ہم میں سے چند لوگ ہونے چاہیے جو صلح کرائے ۔ نبی کریم ﷺ نے کہا کہ تمام مسلمان ایک جسم ہیں ۔ جسم میں مختلف اعضاءکا کام الگ الگ ہے اور وہ اپنا اپنا کام کرتے رہتے ہیں ۔ پوری ملت کو جسم کی مانند کام کرنا ہوگا ۔ جماعت اسلامی ہند کی مرکزی شوریٰ کے رکن اور بنگلور سے آئے ایس امین الحسن نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان آبادی کے لحاظ سے دنیا کا دوسرا سب سے بڑا ملک ہے اور سروے کے مطابق چند سالوں میں شاید پہلے نمبر پر آجائے ۔ اتنے بڑے ملک میں یقیناً مسائل ہونگے اس لئے ہر چیز کو خراب کہہ کر نا امیدی کا شکار نہیں ہونا ہے ، ساتھ ہی سب اچھا کہہ کر مسائل سے نظریں نہیں پھیرنا ہے ۔ یہاں ظلم کیا جا رہا ہے اور لوگوں کی آزادی پر حملہ کیا جارہا ہے ۔ وقت کے فرعون حکومت میں رہنے کے لیے عوام کو ڈرانے اور خوف پیدا کرنے کی کوشش کرتے ہیں ۔
امین الحسن نے مزید کہا کہ ساتھ ہی اس ملک میں باہری طاقتوں کا بھی مسئلہ ہے ۔ ایک رپورٹ کے مطابق نوٹ بندی کارڈ سسٹم کو بڑھانے کے لیے باہری معاشی طاقتوں کی منشا پر ہوا تھا ۔ ہمیں اگر کامیابی چاہیے تو محنت کرنا ہوگی ۔ اللہ نے ہمیں لوگوں کودعوت دین کا حکم دیا ۔ جماعت اسلامی مہاراشٹر کے امیر انجینئر توفیق اسلم خان نے خطاب عام میں کہا کہ اس ملک میں لوگوں کی آزادی پر حملہ ہورہا ہے ۔ لیکن ساتھ ہی ملک میں وسائل میں بھی اضافہ ہو رہا ہے ۔ تشویشناک صورت حال سے لڑنے کے لیے ہمیں فرقہ پرست طاقتوں کے خلاف لڑنا ہوگا اور سیکولر جماعتوں کو یکجا کرنا ہوگا ۔ موجودہ حکومت کی پالیسیوں سے عام آدمی کو شدید نقصان پہنچ رہا ہے ۔ آج ملک میں آر ایس ایس کے خلاف صرف مسلمان نہیں بلکہ شیواجی کے چاہنے والے ، دلت اور دیگر سماج بھی ہیں ۔ ہمیں ملکر کام کرنا ہوگا ۔ آج سوشل میڈیا ایک بڑا ہتھیار ہے ۔ اس کا مثبت استعمال کرنا انتہائی ضروری ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں اس ملک کے سامنے دین کا یہ پیغام پیش کرنا ہوگا کہ ایسا نظام قائم ہو کہ ایک خاتون دہلی سے کیرالہ تک سفر کرے اور اسے اللہ کے علاوہ کسی کا خوف نہ ہو ۔ جماعت اسلامی مہاراشٹر کے رکن شوری ڈاکٹر جاوید مکرم صدیقی نے کہا کہ مسلمانوں کو اس دنیا میں نیکی کا حکم دینے اور برائی سے روکنے کے کہا گیا ہے ۔ ہم ملک کے مسائل سے نظریں نہیں پھیر سکتے ہیں ، یہ خیر امت کا کام نہیں ہوسکتا ہے ۔ جاوید مکرم نے کہا کہ مسلمان اس ملک کی اقلیت نہیں بلکہ دوسری سب سے بڑی اکثریت ہیں ۔ دوسروں پر ظلم کیے بنا حلال طریقہ سے خوب کمائیے اور اس میں سے لوگوں کی مدد کیجیے ۔ فرقہ پرستی سے متعلق جاوید مکرم نے کہا کہ ہمیں صرف اللہ سے ڈرنا چاہیے ۔ جب تک اللہ نہ چاہے کوئی ہمارا بال بھی بیکا نہیں کرسکتا ۔ خدمت خلق سے متعلق انہوں نے کہا کہ لوگوں کو انکے مسائل کا حل دینا اصل خدمت خلق ہے ۔ ہمیں صرف مسائل کا رونا نہیں رونا ہے بلکہ حل کی کوشش کرنا ہوگا ۔ بطور مسلم یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم لوگوں کے لیے نفع بخش بنیں ۔
جماعت اسلامی ہند حلقہ خواتین کی قومی ذمہ دار عطیہ صدیقی نے کہا کہ مرکزی حکومت ہماری غلطیوں کو اپنے مطلب کے لیے استعمال کر رہی ہے ۔ مثلاً طلاق ثلاثہ کے عنوان سے جب ہم نے غلط رویہ اپنایا تو ملک میں اسلام اور مسلمانوں کی منفی تصویر پیش کی گئی ۔ پروگرام کا آغاز تلاوت قرآن سے ہوا ۔ تلاوت قرآن کے بعد نائب امیر حلقہ جماعت اسلامی مہاراشٹرپروفیسر عزیز محی الدین نے افتتاحی کلمات پیش کیے ۔ عزیز محی الدین نے کہا کہ ملک میں نفرت کا ماحول پیدا کیا جا رہا ہے ۔ ایک سماج کو دوسرے سے لڑایا جا رہا ہے ۔ اس ملک میں 1 فیصد آبادی کے پاس 73 فیصد دولت ہے ۔ ملک میں سماجی نابرابری بڑھتی جارہی ہے اور لوگ بھوک سے مر رہے ہیں۔ ملک میں غیر ایشو کو ایشو بنا کرعوامی ذہنوں کو بھٹکایا جا رہا ہے ۔ ملک میں قانون کی حکمرانی ختم ہوتی جارہی ہے ۔ موجودہ مرکزی حکومت نے ملک کے قومی اداروں کے وقار کو پامال کردیاہے ۔ پروگرام میں اورنگ آباد کے مولانا مودودی فاؤنڈیشن کا تعارف پیش کرتے ہوئے ناظم شہر جماعت اسلامی اورنگ آباد حافظ الیاس فلاحی نے کہا کہ اسلام کی ایک عظیم الشان شخصیت کا تعلق ہمارے شہر سے ہے جنھوں نے پوری دنیا میں تحریک اسلامی کی بنیاد ڈالی ۔ پروگرام کی نظامت جالنہ کے عبدالمجیب نے کی ۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.