عام انتخاب کی آہٹ سے مجلس اتحاد المسلمین کی ممبئی یونٹ میں سرگرمی تیز
ممبئی کے سیاسی گلیاروں میں قیاس آرائیوں کا بازار گرم ، کیا شاکر پٹنی کو آئندہ اسمبلی انتخاب میں ایم آئی ایم اپنا امید وار منتخب کرے گی ؟
ورلڈ اردو نیوز بیورو
ممبئی : نئے سال یعنی ۲۰۱۹ کی شروعات کے ساتھ ہی پورے شمالی ہند میں شدید سردی کی لہر جاری ہے لیکن اس شدید سردی کی لہر کے درمیان سیاسی گرمی میں اضافہ ہو گیا ہے ۔ مودی اور شاہ خم ٹھونک کر میدان میں اتر پڑے ہیں گذشتہ سال جاتے جاتے انہیں بری طرح پٹخنی دے گیا ۔ جسے وہ پپو کہہ کر اہمیت نہیں دیتے تھے اسی پپو نے انہیں وہ زخم دیا ہے جس کی ٹیس مودی اور شاہ دہائیوں تک یاد رکھیں گے ۔ کانگریس کے راہل گاندھی سمیت ان کے ریاستی ذمہ داران جن سنگھرش یاترا کے ذریعہ عوام کو اپنی حمایت میں لانے کیلئے دن کا چین اور رات کی نیند ختم کرکے سیاست کی خارزار وادی میں پھر رہے ہیں ۔ یعنی اب پپو پپو نہیں رہا بلکہ اس نے بالغ سیاست داں کی حیثیت سے اپنی شناخت بنانے کی جانب قدم آگے بڑھا دیا ہے ۔ یوپی میں بُوا اور ببوا کا سیاسی اتحاد ہو گیا ہے ۔ جب سیاسی سرگرمی عروج پر ہے تو مجلس اتحاد المسلمین کسی سے کیوں پیچھے رہے ۔ اس نے مہینوں قبل اسد الدین اویسی اور پرکاش امبیڈکر کی قیادت میں اتحاد کرکے کانگریس اور بی جے پی کو ایک واضح اشارہ دے دیا ہے ۔
مجلس اتحاد المسلمین ممبئی کا دفتر بھی اب شام کو چمکنے لگا ہے ۔ اب وہاں بھی میٹنگیں اور مجلسیں جمنے لگی ہیں ۔ مجلس ممبئی کے صدر عبد الرحمن شاکر پٹنی بھی آئندہ الیکشن میں کوئی بہتر رول ادا کرنے کیلئے پوری طرح عوام کے درمیان جانے لگے ہیں ۔ ممبئی میں کئی حلقوں میں یہ باز گشت سنائی دے رہی ہے کہ شاکر پٹنی آئندہ ریاستی انتخاب میں کسی حلقہ سے ایم ایل اے کے امیدوار ہو سکتے ہیں ۔ اسی لئے انہوں نے عوامی رابطہ میں اظافہ کردیا ہے ۔ اب خواہ کوئی عرس ہو یا نیاز وہ کہیں جانے اور عوام کو یہ بتانے کیلئے کہ وہ بھی ان کے ہمدردوں میں سے ایک ہیں نہیں چوکتے ۔ پچھلے دو برسوں سے جس مجلس اتحاد المسلمین کے ممبئی دفتر میں کوئی جھانکتا نہیں تھا اب وہاں سفید کڑک کپڑوں میں ملبوس مقامی لیڈر قسم کے افراد کا آنا جانا شروع ہو گیا ہے ۔ شاکر پٹنی نے ممبئی کیلئے سوشل میڈیا کوآرڈینیٹر عہدہ کیلئے محمد حسن شیخ جلال کو بھی نامزد کیا ہے ۔
عام انتخاب کی آہٹ سے مجلس اتحاد المسلمین کی ممبئی یونٹ میں بھی سرگرمی تیز ہوگئی ہے اور ممبئی کے سیاسی گلیاروں میں قیاس آرائیوں کا بازار گرم ہوگیا ہے کہ کیا شاکر پٹنی کو آئندہ اسمبلی انتخاب میں ایم آئی ایم اپنا امید وار منتخب کرے گی ؟ مجلس ممبئی نے سرگرمی تیز کرتے ہوئے تنظیمی خامیوں کو درست کرنے کا کام بھی شروع کردیا ہے اور اس کیلئے اس نے ممبئی کی مسلم بستیوں کو اپنا ہدف مقرر کرلیا ہے ۔ یہ باتیں اس سے صاف ہوتی ہیں کہ مہاراشٹر اسمبلی انتخاب اور پھر ممبئی بلدیہ کے الیکشن کے بعد جہاں ممبئی کی مقامی یونٹ بالکل معطل ہو گئی تھی اب وہاں نئے سرے سے مقامی یونٹ کو کھڑا کیا جارہا ہے ۔ پچھلے دنوں ممبئی مجلس کے دفتر میں ممبئی مجلس اتحاد المسلمین کے صدر عبد الرحمن شاکر پٹنی نے ملاڈ مالونی کے چار وارڈوں کے مقامی یونٹ کے ذمہ داروں کو نامزد کیا ہے ۔
پچھلے دنوں ملاڈ اسمبلی حلقہ کے جن چار وارڈوں کے ذمہ داروں کی نامزدگی شاکر پٹنی نے کی ان میں وارڈ نمبر ۴۸ سجائل شریف انصاری کو وارڈ صدر ، توفیق خان کو وارڈ ۳۴ کا ذمہ دار ، قمرو قادری کو وارڈ ۴۹ کا ذإہ دار اور شکیل رشید شیخ کو وارڈ ۳۳ کا ذمہ دار نامزد کیا گیا ہے ۔ اس کے علاوہ دیگر ذمہ داروں کو بھی نامزد کیا گیا ہے ۔ ۲۰۱۴ میں بھی اسی طرح تنظیمی ڈھانچوں کو مضبوط و متحرک کیا گیا تھا ۔ ممبئی بدلیہ عظمیٰ کے انتخاب میں حیدر آباد سے پارٹی سپریموں کے ذریعہ تھوپے گئے سلیکشن کمیٹی کے ذمہ داروں کے ذریعہ امیدوار منتخب کئے جانے اور پھر مجلس کی بری طرح شکست نے مجلس کے ارکان کا حوصلہ ٹوٹ گیا تھا ۔ اسی وجہ سے مجلس کے ممبئی دفتر میں کوئی سرگرمی صفر تھی ۔ اب پھر سے تنظیم کو مضبوط کرنے سے جہاں مجلس کی حالت مستحکم ہونے کی امید ہے وہیں یہ سوال بھی اپنی جگہ پر قائم ہے کہ کیا اس بار حیدر آباد سے کوئی مداخلت نہیں ہوگی اور مقامی یونٹ یا عبد الرحمن شاکر پٹنی کو کھل کر کام کرنے دیاجائے گا ؟