صرف نیوز ہی نہیں حقیقی ویوز بھی

جماعت اسلامی کیرالہ و پیپلز فاؤنڈیشن نے 500 بےگھر سیلاب زدہ خاندانوں کو نئے مکانات کا تحفہ دیا

1,551

 

وایاناڈ (کیرالہ) : جماعت اسلامی ھند کیرلہ اور پیپلز فاؤنڈیشن کے مشترکہ پروجیکٹ کے تحت کیرالہ کے سیلاب زدہ علاقوں کی بازآبادکاری کے سلسلے میں 500 گھر بنانےاور 1000گھروں کی مرمت کا منصوبہ بنایا گیا تھا ۔ اس پروجیکٹ کے تحت ایم آئی عبد العزیز (امیر جماعت اسلامی حلقہ کیرالہ) نے پہلے گھر کی بنیاد رکھی تھی ۔ پہلے مرحلے میں 500 مکانات کی تعمیر مکمل ہوئی اور 7 جنوری 2019 کو ایک افتتاحی پروگرام میں پی مجیب الرحمٰن چیئرمین پیپلز فاؤنڈیشن و معاون امیر حلقہ کیرالہ) اور پی سی بشیر (سیکریٹری پیپلز فاؤنڈیشن) نے 500 نئے مکانات کی چابیاں ، بے گھر سیلاب زدگان کے سپرد کیں ۔

 پیپلس ٹاؤن شپ اور پیپلز ولیج

پیپلز فاؤنڈیشن نے پیپلس ٹاؤن شپ اور پیپلز ولیج کے منصوبوں کا اعلان کیا ہے اس پروجیکٹ میں جن سیلاب زدگان کے مکانات کے کاغذات سیلاب میں گم ہوگئے ہیں ، ان کے لیے زمین مہیا کرکے گھر بنائےجائیں گے ۔ جماعت اسلامی ہند حلقہ کیرلا کے تحت خدمت خلق کا ادارہ پیپلز فاؤنڈیشن کی طرف سے سیلاب زدگان کی بازآبادکاری کے سلسلے میں پیپلس ٹاؤن شپ اور پیپلز ولیج کا پہلا مرحلہ وایناڈ کے پانامرم اور ماننتاواڑی میں انجام دیا جائے گا ۔

پانامرم کے 2.25ایکڑ زمین میں پچیس گھر اور ان گھرانوں کے لئے کمیونٹی سینٹر، ٹیوشن سینٹر، کھیل کے میدان پر مشتمل پروجیکٹ میں ان لوگوں کو ترجیح و رعایت دی جائے گی جو سرکاری کاغذات کی عدم موجودگی کی وجہ سے سرکار کےامدادی پروجیکٹ میں شامل نہیں ہو سکے ۔ ماننتاواڑی کے پیپلز ولیج میں بھی کمیونٹی سینٹر وغیرہ کا انتظام کیا جائےگا ۔ رواں ماہ جنوری میں دونوں پروجیکٹ کی سنگ بنیاد رکھی جائے گی ۔ فاؤنڈیشن کے ذمہ داران نے دونوں پروجیکٹ کا خاکہ وزیراعلی کیرالہ کو پیش کیا ہے ۔ یہ دونوں پروجیکٹ کیرالہ کی تاریخ کے سب سے بڑے قدرتی حادثے کی یادگار ہوں گے ۔

 

 روزگار فراہمی

خود روزگار کے لیے مختلف مشینوں ، آلات و اشیاء کی تقسیم پیپلز فاؤنڈیشن کے تحت سیلاب زدگان کو روزگار فراہمی کے لیے ایک پروگرام ملپرم ، نلامبور کے علاقہ نمبوری پیٹی میں منعقد کیا گیا۔ اس کا افتتاح پی وی عبدالوہاب (ایم پی) نے کیا ۔ انھوں نے اپنی تقریر میں کہا کہ سیلاب کے موقع پر کیرالہ کے لوگوں میں اتحاد اور ہم آہنگی قابل دید تھی ۔ لیکن بعد میں سماج دشمن عناصر کی طرف سے اس کو نابود کرنے کی کوشش ہو رہی ہے ہمیں مل جل کر اسے قایم رکھنا چاہیے ۔ اس علاقہ میں پہاڑوں کے پھوٹنے اور دھنس جانےکی وجہ سے جن افراد (تاجروں) کو ذریعۂ معاش کھو دینا پڑا ، انہیں سلائی مشین ، گنَّا جوس مشین ، مویشی (گائیں، بکریاں، مرغیاں) وغیرہ تقسیم کیے گئے ۔ ریاستی سطح پر پانچ سو خاندانوں کے لئے اس طرح روزگار فراہم کیا جائے گا ۔ دس ہزار خاندانوں کو باورچی خانہ کا مکمل سامان فراہم کیا گیا ۔ ان تمام سرگرمیوں میں اسلامک ریلیف ونگ ، جی آئی او ، ایس آئی او ، جماعت اسلامی کی خواتین ونگ کے تمام ممبران و رضاکاروں نے ہر سطح پر بھر پور تعاون کیا ۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.