صرف نیوز ہی نہیں حقیقی ویوز بھی

پرائیویٹ بینک کے چیئر مین کے استحصال کا شکار کشن رائو نے خودکشی کرلی

1,196

اورنگ آباد : (جمیل شیخ) کالج میں چپراسی کے عہدے پر نوکری کا لالچ دیکر موٹی رقم اینٹھنے کے بعد مستقل کرنے کی بجائے ملازمت سے برطرف کرنے پر ایک نوجوان نے اپنے رہائشی مکان میں پھانسی لگا کر خود کشی کرلی ۔ ذرائع کے مطابق سنجے نگر کا ساکن کرشناعرف کشور رتن رائو چل گھر ۲۰۱۶سے جنوری ۲۰۱۸ تک ایک خانگی بنک کے چیرمین کی گاڑی پر ڈرائیور کی حیثیت سے مامور تھا مگر چیرمین نے کالج میں کلاس فورتھ عہدے پر مستقل نوکری دینے کا لالچ دے کر اس سے پانچ لاکھ روپئیوں کا مطالبہ کیا کرشنا نے انھیں چار لاکھ دس ہزار روپئے نقد ادا کئے اس کے علاوہ کرشنا کے نام پر لوک وکاس بنک سے ایک لاکھ روپئے کا قرض اٹھا کر وہ رقم بھی اپنے پاس ہی رکھ لی ۔ لون منظور کرتے وقت بنک کے ذمہ داران نے اس سے ایک بلینک چیک پر دستخط کروالئے ۔ قرض کی اقساط کی ادائیگی کے نام پر اسے ایک سال تک تنخواہ بھی نہیں دی ۔

کرشنا کو اس بات کا احساس ہوا کہ اس کے ساتھ دھوکہ ہوا ہے اس نے چیرمین سے اس سلسلہ میں وضاحت چاہی تو اسے جنوری کے مہینے میں نوکری سے بھی نکال دیا گیا ۔ جس کے بعد سے کرشنا رکشہ چلا کر اپنا اور اپنے افراد خاندان کا پیٹ پال رہا تھا جب کرشنا نے متعلقہ چیرمین کے خلاف جنسی پولس اسٹیشن میں شکایت درج کروائی تو چیرمین نے تنخواہ سے وضع کی گئی رقم کا ایک چیک کرشنا کو دیا مگر وہ چیک بھی بائونس ہوگیا بنک نے لون ریکوری کے لئے کرشنا کے خلاف کیس درج کروادیا ۔ اسی دوران بنک کے چیرمین اور افسران اسے بنک میں بلا کر اس طرح کرشنا کے گھر جاکر اسے دھمکیاں دے رہے تھے  جس سے پریشان ہو کر کرشنا نے پھانسی لگا کر خود کشی کرلی ۔ موت کو گلے لگانے سے قبل اس نے ساری روداد سوسائڈ نوٹ میں لکھ دی ۔ اور اسے سوشل میڈیا پر وائرل کردیا لہذا سوسائیڈ نوٹ کی بناء پر پولس نے پانچ افراد کے خلاف کیس درج کرلیا ہے مزید تحقیقات پولس کررہی ہے ۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.