صرف نیوز ہی نہیں حقیقی ویوز بھی

تفتیشی افسر نے متاثرہ لڑکی کو بلیک میل کرکے اس کا جنسی استحصال کیا

بھیونڈی میں پولیس افسر پر مذزکورہ الزام سے خواتین کو تحفظ دینے کے دعووں پر سوالیہ نشان

1,425

بھیونڈی:(عارف اگاسکر) بھیونڈی میں ایک ۲۳؍ سالہ نو جوان لڑکی کے ساتھ چند ماہ قبل اس کے عاشق کے ذریعہ جبرا جنسی تعلق قائم کر نے کے معاملہ میں شانتی نگر پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کی گئی تھی۔ لیکن مذکورہ معاملہ کی تفتیش جس پولیس افسر کے سُپرد کی گئی تھی اس نے بھی تفتیش کے بہانےمتاثرہ سے جنسی تعلق بنا کے پولیس محکمہء کو شر مندہ کیا ہے۔ اس سلسلے میں متاثرہ نے کون گائوں پولیس اسٹیشن میںتفتیشی افسر روہن کملاکر گو نجاری( ۳۴؍سال) کے خلاف معاملہ درج کیا ہے۔بتایا جا تا ہے کہ مذکورہ تفتیشی افسر بطور پولیس سب انسپکٹر شانتی نگر پولیس اسٹیشن میںتعینات ہے۔ موصولہ اطلاع کے مطابق متاثرہ ممبئی کے کف پریڈ علاقہ کی رہنے والی ہے جو تعطیل کے دن معمول کے مطابق ماہ اگست ۲۰۱۵ءمیںبھیونڈی کے گائیتری نگر میں رہائش پذیر اپنی چچی سے ملاقات کر نے اس کے گھر آئی تھی۔ اس وقت اس کے موبائل کا ریچارج ختم ہو نے سےوہ اسی علاقہ میںواقع ایک مو بائل کی دکان میں ریچارج کے لیے گئی۔جہاں اس کی ملاقات ستیش نکلوار نامی نوجوان سے ہوئی۔متذکرہ نوجوان نے اس سے تعلقات استوار کر کے اسے اپنی محبت کے جال میں گرفتار کیا۔بعد ازں نوجوان نے اسے اپنے محبت کا یقین دلاتے ہوئے کئی مر تبہ اس کے ساتھ جسمانی تعلقات قائم کیے ۔لیکن لڑکے کے شادی شدہ ہو نے اور اسے دوبچے ہو نے کا علم ہو نے پر متاثرہ نے اس سے اپنے تعلقات ختم کر لیا۔ اس کے باوجود نوجوان  نے جبراًاس کے ساتھ جنسی تعلقات بنائے جس سے وہ حاملہ ہو گئی۔متاثرہ لڑکی کے ذریعہ ستیش نکلوار کواطلاع دینے پر اس کا حمل ساقط کر نے کے لیے ستیش نکلوار نے اسے دوائیں دی۔ ۲۰۱۵ء سے جون۲۰۱۸ء تک کے عرصہ میں ستیش نکلوار نے متاثرہ لڑکی کو بہلا پھسلا کر کئی بار اسکے ساتھ جنسی تعلق بنائے  اور دو مرتبہ اس کا اسقاط حمل کیا۔ اسی دوران ستیش کی رابعہ خان نامی پہلی محبوبہ کو جب دونوں کے تعلقات کا علم ہوا تو رابعہ خان نے متاثرہ لڑکی کو ستیش سے تعلقات ختم کر نے کے لیے کہا۔ لیکن متاثرہ لڑکی کے انکار پر رابعہ خانے اسے اپنے گھر چائے کے لیے بلا یا جہاں اسےبے ہو شی کی دوا پلادی اور بے ہو شی کے عالم میںاس کے ایک ساتھی سلیم کے ذریعہ متاثرہ لڑکی کے ساتھ زنا بالجبر  کروائی جس کی رابعہ خان نے اپنے مو بائل کے ذریعہ ویڈیوبنائی۔ دوسرے روز رابعہ خان نے متاثرہ لڑکی کو ویڈیو دکھا کر اسے وائرل کر نے کی دھمکی دی اور متاثرہ لڑکی کو بلیک میل کر تے ہوئے اس سے ۴۳؍ ہزار روپے اینٹھ لیے۔جب متاثرہ کو بار بار بلیک میل کر نے کے لیے دھمکایا جا نے لگا تو اس نے خودکشی کر نے کی کو شش کی لیکن اس کی ایک سہیلی نے اس کی جان بچائی۔جس کے بعد متاثرہ نے ممبئی کے کف پریڈ پولیس اسٹیشن میںملزمین کے خلاف معاملہ درج کرایا۔چو نکہ مذکورہ واقعہ بھیونڈی میں رونما ہو ا تھا اس لیے کف پریڈ پولیس اسٹیشن میں درج کی گئی شکایت کو بھیونڈی کے شانتی نگر پولیس اسٹیشن میںمنتقل کیا گیا۔جہاں متاثرہ لڑکی کی شکایت پر کارروائی کر تے ہوئے پولیس نے ستیش، رابعہ خان اور سلیم کو گر فتار کر نے کے بعد جیل روانہ کر دیا۔ متاثرہ کے ذریعہ جو بیانات درج کیے گئے اس کےمطابق اس نے اپنے عاشق ستیش نکلوار کو متذکرہ معاملہ سے بری کر نے کے لیے شانتی نگر پولیس اسٹیشن کے تفتیشی افسر پی ایس آئی روہن کملاکر گو نجاری کو بتا یا کہ اس نے اپنی مرضی سے اس کے ساتھ جسمانی تعلقات قائم کیے تھے۔ متاثرہ لڑکی کے اس بیان سے فائدہ اٹھاتے ہوئے تفتیشی افسر نےاسے دھمکاتے ہو ئے کہا کہ اس نے جھو ٹا معاملہ درج کیا ہے اس لیے اس پر بھی کارروائی کی جائے گی۔بعد ازاں متاثرہ لڑکی نےکون گائوں پولیس اسٹیشن میں تفتیشی افسر پر بلیک میل کر نے اور اس کے ساتھ جنسی تعلقات بنا نے کا الزام عائد کر تے ہوئے کہا ہے کہ تفتیشی افسر روہن گونجاری نے ۱۶؍ اگست ۲۰۱۸ء کی شب میں ۹؍ بجے اسے راجنولی بائی پاس پر بلا یا اور اپنی موٹر سائیکل پر بٹھا کر کلیان ریلوے اسٹیشن کے پاس واقع ایک لاج میں لے گیا اور اس کے ساتھ جبراً جسمانی تعلق بنائے۔اس نے مزید بتا یا کہ تفتیشی افسر نے ایک کاغذ پراس کے دستخط بھی لیے اور لکھا کہ وہ اپنے مرضی سے اس کے ساتھ جسمانی تعلقات قائم کر رہی ہے۔مذکورہ معاملہ کی تفتیش کون گائوں پولیس اسٹیشن کے افسرپی آئی(کرائم)  ونائک کمار دیشمکھ کر رہے ہیں۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.