ترنگے کی چھائوں میں
پروفیسر جمیل کامل
لاکھوں ہوئے شہید تو یہ عید آئی ہے
کتنے جتن سے دیش نے آزادی پائی ہے
احساس یہ جگائو ترنگے کی چھائوں میں
سب کو گلے لگائو ترنگے کی چھائوں میں
ذیشان پھر جہان میں ہندوستان ہو
ہو شانتی وطن میں تو جنت نشان ہو
شان وطن بڑھائو ترنگے کی چھائوں میں
سب کو گلے لگائو ترنگے کی چھائوں میں
تہذیب گنگا جمنی ہے بھارت کی جان لو
گنگ و جمن سا مل کے رہیں دل میں ٹھان لو
تاریخ یوں رچائو ترنگے کی چھائوں میں
سب کو گلے لگائو ترنگے کی چھائوں میں
الفت کے اس چمن میں محبت کے گل کھلیں
تعلیم عام ہو تو ہر اک گام منزلیں
پھر سے جہاں پہ چھائو ترنگے کی چھائوں میں
سب کو گلے لگائو ترنگے کی چھائوں میں
کھائیں قسم کہ اب نہ کہیں بستیاں جلیں
نفرت کی اب کبھی نایہاں آندھیاں چلیں
چاہت کے گل کھلائو ترنگے کی چھائوں میں
سب کو گلے لگائو ترنگے کی چھائوں میں
پُرکھوں کے سارے خوابوں کو ساکار کیجیے
انسانیت کا پیار کا ویوہار کیجیے
سب بھولیں بھید بھائو ترنگے کی چھائوں میں
سب کو گلے لگائو ترنگے کی چھائوں میں
آئو خوشی منائو ترنگے کی چھائوں میں
سب کو گلے لگائو ترنگے کی چھائوں میں
صدر ہندی ،اردو،مراٹھی سنگم (ہم)
9987043430