صرف نیوز ہی نہیں حقیقی ویوز بھی

ممبئی میں اعلیٰ تعلیم یافتہ حفاظ کرام کا بول بالا

66,040

ممبئی : ممبئی میں ماہ رمضان کے دوسرے عشرے کے آخری دور میں تراویح میں نمازیوں کی تعداد میں کوئی کمی واقع نہیں ہوئی_ گزشتہ تین سال کے بعد امسال شمالی ہندکی ریاستوں جیسے اترپردیش،بہار ،راجستھان کے میوات وغیرہ کے حافظ قرآن بڑی تعداد میں ممبئی تشریف لائے ہیں۔جنوبی ممبئی کے مسلم گنجان آبادی والے علاقہ کے علاؤہ شہر میں کئی علاقوں میں مسلمان بڑی تعداد میں آباد ہیں اور پُر وقار طریقے سے مختلف تہوار مناتے ہیں۔ اور ماہ رمضان میں تو یہاں کی رونق دوبالا ہوجاتی ہے۔ان میں شیخ مصری ،وڈالا اور انٹاپ ہل کے علاقے خاص طورپر قابل ذکر ہیں۔


مذکورہ علاقہ میں حاجی اسماعیل حاجی الانا سینی ٹوریم مسجد کی بات ہی اور ہے،کیونکہ مسجد ہذا میں کے ممبئی میں ، دوحقیقی بھائی تراویح پڑھارہے ہیں۔جبکہ ان کے والد مصلح الدین ایک عرصہ سے مؤذن ہیں ،امام مسجد حافظ مسیح الدین اورنگ بھائی حافظ منیرالدین گزشتہ چند سال سے نماز تراویح میں قرآن سنارہے ہیں ۔ان۔کے دوچھوٹے بھائی حافظ مصباح الدین اور حافظ صلاح الدین بھی قریبی علاقے میں دس روزہ تراویح مکمل کرچکے ہیں اور اب صف اول میں کھڑے رہتے ہیں ۔چاروں بھائی بلیموریہ گجرات کے جامعہ رحمانیہ کھامبیہ علی پور سے فارغ ہے جبکہ فائن ٹچ دینیات سے امام مسیح الدین عالم اور مفتی کی تعلیم۔مکمل کرچکے ہیں اور اپنے کام کے معاملے میں پرفیکٹ ہی ہیں۔


گزشتہ تین دہائی قبل اس مسجد کی تعمیر میں مقامی سابق کارپوریٹر نیاز احمد نے اہم رول ادا کیا تھا اور گزشتہ 2017 کے میونسپل الیکشن میں اُن کے بیٹے سفیان ونو نے کانگریس کے ٹکٹ پر الیکشن جیتا تھا۔ سفیان ونو نے حفظِ قرآن ۱۰ سال کی عمر میں مکہ المکرمہ میں مکمل کیا۔ پھر انہوں نےدارالعلوم کنتھاریہ سے عالمیت (۲۰۰۵) و إفتا (۲۰۰۷)کی سند حاصل کی۔


انہوں نے کہاکہ امسال تراویح میں قرآن سنانے کے الحمد للّٰہ ۳۰ سال مکمل ہوگئے ہیں ۔سفیان نے۱۹۹۳ میں ۱۱ سال کی عمر میں حاجی اسماعیل حاجی الانا سینی ٹوریم مسجد میں پہلی تراویح سنائی تھی. انہوں نے ان تیس سال میں چار سال کویت میں ،ایک سال شنگھائی اور ایک سال افریقہ میں گزارے جبکہ حقیقت یہ ہے کہ باقی چھبیس سال سے سینیٹوریم مسجد میں ہی قرآن سنایا اورغالباً 2005سے نماز تراویح کے بعد تفسیر کا سلسلہ شروع کیا ،جو الحمدللّٰہ ابھی تک جاری ہے۔


مسجد میں پہلی صف میں کھڑے رہنے والوں میں نئے فارغ شدہ حفاظ اور زیر تعلیم طلباء ہوتے ہیں۔ان میں علاقہ کے مشہور ڈاکٹر عمران صابر شیخ اور ان کے صاحبزادے سادان شیخ جو انجنئیرنگ کے طالب علم بھی ہیں جبکہ دوسرے بیٹے عیان عمران شیخ عالم کا کورس کررہا ہے اور دوسرے دینی امور کی تعلم کے ساتھ ساتھ بی کام تیسرے سال کے طالب علم ہیں۔جبکہ حافظ غازی گیارہویں جماعت کے طالب علم ہونے کے ساتھ حفظ بھی کررہے ہیں ۔مسجدکی پہلی صف میں 45،مقتدیوں میں سے 20،حفاظ شامل رہتے ہیں۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.