صرف نیوز ہی نہیں حقیقی ویوز بھی

بیباک صحافی ونود دُوا کا انتقال، دہلی کے لودی شمشان گھاٹ میں آخری رسومات 5 دسمبر کو

64,608

نئی دہلی : مشہور و معروف صحافی ونود دُوا کا طویل علالت کے بعد 4 دسمبر کو انتقال ہو گیا۔ وہ طویل عرصہ سے بیمار تھے اور کچھ دن قبل ہی ان کی موت کی افواہ اڑی تھی۔ اس وقت ان کی بیٹی نے ان خبروں کی تردید کی تھی۔ آج بیٹی ملکا دُوا نے ہی سوشل میڈیا کے ذریعہ اپنے والد کے موت کی اطلاع ان کے چاہنے والوں کو دی۔

ونود دوا کی بیٹی نے آج اپنے انسٹاگرام پوسٹ کے ذریعہ انتقال کی خبر دیتے ہوئے بتایا کہ آخری رسومات اتوار کو لودی شمشان گھاٹ میں ادا کی جائے گی۔ ملکا نے والد کو یاد کرتے ہوئے یہ بھی لکھا کہ ’’ہمارے بے پروا، بے خوف اور غیر معمولی حوصلہ و ہمت والے والد ونود دُوا کا انتقال ہو گیا۔ اب وہ ہماری ماں کے ساتھ ہیں، یعنی اپنی بیوی کے ساتھ سورگ میں ہیں۔‘‘

ونود کی بیوی کا انتقال اسی سال کورونا سے ہو گیا تھا۔ کورونا کی دوسری لہر کے دوران ونود دوا اور ان کی بیوی متاثر ہو گئے تھے۔ دونوں کی طبیعت زیادہ بگڑ گئی تھی۔ اس کے بعد دونوں کو اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔ ونود دُوا 7 جون کو گھر لوٹ آئے تھے۔ جبکہ ان کی بیوی کا 12 جون کو انتقال ہو گیا تھا۔

واضح رہے کہ ونود دُوا 67 سال کے تھے۔ ان کی پیدائش نئی دہلی میں ہوئی تھی۔ انھوں نے صحافت کے شروعاتی دنوں میں دوردرشن اور این ڈی ٹی وی میں کام کیا تھا۔ 1996 میں وہ ملک کے پہلے الیکٹرانک میڈیا صحافی تھے جنھیں رام ناتھ گوینکا ایوارڈ سے سرفراز کیا گیا۔ انھیں 2008 میں صحافت کے لیے پدم شری سے بھی نوازا جا چکا ہے۔ این ڈی ٹی وی پر ’ذائقہ انڈیا‘ کا شو کے ذریعہ انھوں نے پکوان کے ساتھ ملک بھر کی ثقافت سے بھی قومی ٹی وی کے ذریعہ سب کو روبرو کرایا۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.